Connect with us

news

ہتھیلی کے سائز کا تھری ڈی پرنٹر متعارف

Published

on

تھری ڈی پرنٹر

سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں روز بروز نت نی ہوتی ہوئی ترقی نے حیرت اور آسانیوں کے نئے باب کھول دیے ہیں
سائنس اور ٹیکنالوجی کہ میدان میں حالیہ طور پر انجینیئرز نے ایک ایسا تھری ڈی پرنٹر متعارف کروایا ہے جو انسانی ہاتھ کے سائز کا ہے اس چند ملی میٹر پر مشتمل تھری ڈی پرنٹر کوحسب ضرورت اشیا تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا تھری ڈی پرنٹر جو کہ صرف چند ملی میٹر کا ہے حسب ضرورت اشیاء تیار کرنے کا ایک بالکل منفرد اور آسان طریقہ پیش کرتا ہے
سائنس دانوں نے اس لائٹ ویٹ پرنٹر کے حوالے سے سائنس اینڈ پبلی کیشنز نامی جریدے میں کہا ہے کہ یہ انتہائی چھوٹا پرنٹر ہے جو کہ بھاری ٹیبل ٹاپ تھری ڈی پرنٹر جس کے اندر بڑے حصے حرکت پذیر ہوتے ہیں کہ مقابلے میں ایک چھوٹی چپ پر اینٹینا کا استعمال کرتے ہوئے کام کرتا ہے تاکہ لیزر کی مدد سے ریزن تھری جہتی پرنٹر تیار ہو سکے
یہ ریزن صرف چند سیکنڈ کے اندر سامنے نظر آنے والی روشنی کی موجودگی میں صرف سیکنڈز کے اندر سخت اور حسب ضرورت شکلوں میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اس طرح تھری ڈی پرنٹ تیار ہو جاتا ہے
ایم آئی ٹی میں الیکٹریکل انجینیئر جیلینانوٹاروس کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم مکمل طور پر اس بات کو واضح کرتا ہے کہ تھری ڈی پرنٹر اصل میں کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے
یہ ایک بڑے باکس کی بجائے جو کہ لیب میں بینچ پر بیٹھ کر اشیا تیار کرتا ہے ایک بالکل چھوٹی سی ایسی چیز ہے جو ہاتھ میں پکڑی جا سکتی ہے اور پور ٹیبل بھی ہوتی ہے

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

news

وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور

Published

on

اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔

مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~