Connect with us

news

نمکین پانی کو میٹھا بنانے کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والی کم قیمت ڈیوائس ایجاد، کینیڈا یونیورسٹی

Published

on


کینیڈا ڈیلہوزی یونیورسٹی کے محققین نے نمکین پانی کو میٹھا کرنے کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والی ایک کم قیمت ڈیوائس ایجاد کر لی ہے
یہ ڈیوائس سورج کی روشنی کو استعمال کرکے سمندر کے پانی کو پینے کے قابل بناتی ہے۔ پورٹ ایبل ڈیزائن کی اس چھوٹی سی ڈیوائس کو با آسانی دور دراز علاقوں میں استعمال کے لیے لیجایا جا سکتا ہے۔
ڈیوائس کا غیر روایتی ڈیزائن اس کو سب سے نمایاں اور منفرد بناتا ہے اس کی تیاری میں ری سائیکل ٹائر استعمال کیے گئے ہیں۔ پھینکے گئے اس مٹیریل کو ڈیوائس کے ایک اہم جزو کے طور پراستعمال میں لایا گیا ہے جس سے ڈیوائس اہم پائیدار اور کم قیمت ہوگئی ہے
یہ ڈیوائس سولر اسٹل ٹیکنالوجی ’ریفریکٹری پلازمونکس‘ سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔ اس شعبہ میں ایسے نینو مٹیریل بنائے جاتے ہیں جو مؤثر انداز میں روشنی کو اکٹھا کر کے گرمائش میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ یہ مٹیریل عموما سخت حالات میں مؤثر ہوتا ہے اور بہتر انداز میں پانی کو صاف کرنے کی سولر اسٹل کی اہلیت کے لیے اہم ہوتا ہے۔
یہ ڈیوائس ایک سادہ عمل کے ذریعے بڑی تیزی سے پانی کو صاف کرتی ہے۔
خلاف توقع اس ڈیوائس نے ہیلیفیکس بندرگاہ پر آزمائش کے دوران روزانہ 3.67 لیٹر پینے کا پانی حاصل کیا۔
محققین کا کہناہے کہ سورج کی روشنی کے استعمال کو بڑھا کر ہم سادہ سے ڈیزائن کو استعمال کرتے ہوئے پلازمونک سولر اسٹل سے بڑی مقدار میں پانی صاف کر سکتے ہیں۔

news

گہرے سمندر کی براہِ راست مہم: زیرِ سمندر دنیا کی نایاب جھلک

Published

on

سمندری مخلوق

سمندر کی گہرائیوں کے راز جاننے کے شوقین افراد کے لیے یہ ہفتہ خاص ہے، کیونکہ انہیں براہ راست ایک دلچسپ مہم دیکھنے کا موقع ملے گا، جس میں پانی کے اندر کی تحقیقات کی جائیں گی۔

رپورٹس کے مطابق، یہ مہم ریموٹ کنٹرولڈ گاڑیوں کے ذریعے ہوگی، جو سمندر کی سطح کے نیچے کیمروں کے ساتھ امریکی ریاست ہوائی کے قریب نامعلوم پانیوں کی کھوج کریں گی۔

اس مہم کے دوران جن پانیوں کی تلاش کی جائے گی، ان میں سے زیادہ تر کا پہلے کبھی بصری طور پر جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔

غوطہ خور حیرت انگیز دریافتیں کر سکتے ہیں، جیسے کہ سائنس کے لیے نامعلوم سمندری مخلوق، غیر دریافت شدہ سمندری پہاڑ، جہاز کے ملبے، اور بہت کچھ۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ جو معلومات اکٹھی کریں گے، اس سے عوام کو ان مسائل کے بارے میں آگاہ کرنے میں مدد ملے گی جو سمندری زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور یہ بھی کہ سائنسدانوں کو پانی کے اندر کے بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ ماحول کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~