سیاست
قاسم سوری آئینی بحران کی وجہ بنے، کیوں نہ غداری کی کارروائی کی جائے، چیف جسٹس
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipisicing elit, sed do eiusmod tempor incididunt ut labore et dolore.

24 جنوری ، 2024
اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں،مانیٹر نگ ڈیسک ) چیف جسٹس پاکستان نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی نااہلی کے کیس میں ریمارکس دیے کہ قاسم سوری نے اسمبلی غیر قانونی توڑی،قاسم سوری آئینی بحران کی وجہ بنے، کیوں نہ غداری کی کارروائی کی جائے،چیف جسٹس نے کہا کہ کبھی اسٹیبلشمنٹ آجاتی ہے کبھی کوئی اور، اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا،بعد ازاں عدالت نے قاسم سوری اور لشکری رئیسانی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور قاسم سوری کا کیس طویل عرصے تک مقرر نہ ہونے، اسٹے برقرار رہنے پر رجسٹرارکوبھی نوٹس کردیا۔عدالت نے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی نااہلی کے کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں قاسم سوری کی جانب سے نعیم بخاری نے دلائل دیے۔سماعت کے دوران نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میری نظر میں تو قاسم سوری کی نااہلی اور ان کے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا معاملہ اب غیر مؤثر ہوچکا، اس پر لشکری رئیسانی کے وکیل نے کہا کہ قاسم سوری غیر قانونی طورپرعہدے پر براجمان رہے، انہوں نے اسٹے پر عہدہ انجوائے کیا، ان سے مراعات اور فوائد واپس ہونے چاہئیں۔چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے سوال کیا کہ کیا آپ اس بات سے متفق ہیں؟ اگرآپ اتفاق کرتے ہیں توبلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا، نعیم بخاری نے جواب دیا کہ الیکشن ٹربیونل نے کہا تھاکہ قاسم سوری نے کوئی کرپٹ پریکٹس نہیں کی۔چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے سوال کیا کہ قاسم سوری نے استعفیٰ کب دیا؟ اس پر نعیم بخاری نے کہا کہ قاسم سوری نے 16 اپریل 2022 کو استعفیٰ دیا، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ جب آپ نے اسمبلی توڑی تب بھی اسٹے پر تھے ناں؟ قاسم سوری نے غیرقانونی طور پر اسمبلی توڑی، قاسم سوری کیلئے5 رکنی بینچ کے فیصلے میں آرٹیکل6 کے تحت سنگین غداری کی کارروائی کی تجویزکی گئی، کیوں نا قاسم سوری کےخلاف سنگین غداری کی کارروائی کی جائے، جس کسی نے بھی آئین کے خلاف ورزی کی اس کو نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اندر جو ہاتھ گھس گئے ہیں کہ کونسے کیس مقرر ہونے ہیں کونسے روکنے ہیں یہ سلسلہ اب ختم ہوگا، اگر سپریم کورٹ میں کیسز کے تقرر میں ہیرپھیر ہوتی رہی توپرانے معاملات بھی درست کریں گے، اب مزید سپریم کورٹ کی سازباز نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کی تباہی میری، آپ کی اور عوام کی تباہی ہے، یہ صرف میرا ادارہ نہیں ہے۔نعیم بخاری نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ آپ مجھ سے خفا ہو رہے ہیں یا سسٹم سے؟ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم اعتراف کر رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے اندر سے ہیرا پھیری ہوتی رہی، قاسم سوری بھی غلطی تسلیم کریں، سسٹم سے خفا ہوں آپ سے نہیں اور اعتراف کر رہا ہوں کہ ہیرا پھیری ہوتی ہے، آپ بھی اعتراف کریں کہ ہیرا پھیری کرتے رہے ہیں، کبھی اسٹیبلشمنٹ آجاتی ہے کبھی کوئی اور، اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ قاسم سوری نے تحریک عدم اعتماد پیش نہیں ہونے دی، ان کا اقدام سپریم کورٹ کے 5 ججز نے غلط قرار دیا، قاسم سوری ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، ان پر کیوں نہ آئینی شکنی کی کارروائی کا حکم دیا جائے۔جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ قاسم سوری کو طلب کرکے آئینی خلاف ورزی کا پوچھیں گے۔
news
علیمہ خان کا دو ٹوک مؤقف: عمران خان سے ملاقات تک واپس نہیں جائیں گے

علیمہ خان، جو کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن ہیں، نے کہا ہے کہ وہ اپنے بھائی سے ملاقات کیے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق، عمران خان کی تینوں بہنوں اور کزن قاسم خان کو ایک بار پھر ان سے ملنے سے روک دیا گیا ہے۔ پولیس نے انہیں گورکھ پورناک سے آگے جانے نہیں دیا، جس کے بعد علیمہ خان گاڑی سے نکل کر فٹ پاتھ پر بیٹھ گئیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آج ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی تو ہم یہاں بیٹھے رہیں گے۔ پچھلی بار ہمیں دھوکہ دیا گیا تھا، جب کہا گیا کہ ہمیں گرفتار کر کے تھانے لے جایا جائے گا، لیکن ہمیں کہیں سنسان جگہ پر چھوڑ دیا گیا۔ آج ہم نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ملاقات نہیں ہوئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، بشریٰ بی بی سے ملاقات کے لیے ان کے خاندان کے افراد بھی وہاں موجود ہیں۔ بشریٰ بی بی کی فیملی ممبر مہر النساء احمد بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئیں، اور بشریٰ بی بی کے فوکل پرسن رائے سلمان کھرل ایڈووکیٹ بھی وہاں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، عمران خان کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل گئے، لیکن پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا۔ اسی طرح، نعیم بنجھوتہ کو بھی پولیس نے پہلے ناکے پر ہی روک لیا۔
news
عمران خان کی بچوں سے بات اور ذاتی معالجین سے چیک اپ کی درخواستیں منظور

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی درخواستیں ان کے بیٹوں سے بات کرنے اور طبی معائنے کے لیے منظور کر لی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بچوں سے بات کرنے اور ان کے ذاتی معالجین سے چیک اپ کی درخواستیں دائر کی تھیں، جن پر آج سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد، شاہ رخ ارجمند نے حکم جاری کرتے ہوئے جیل حکام سے 28 اپریل کو تعمیلی رپورٹ طلب کی۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے سپیشل جج نے اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ کو پہلے سے جاری احکامات پر عملدرآمد کے لیے نیا حکم دیا۔ عدالتی آرڈر میں کہا گیا ہے کہ سپریٹنڈنٹ جیل ہر ہفتے عمران خان کو ان کے بچوں قاسم اور سلیمان سے بات کرنے کی اجازت دیں گے، اور اس حکم کی روح کے مطابق 28 اپریل کو تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں گے۔
مزید یہ کہ عمران خان کے تین ذاتی معالجین، ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کو اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے چیک اپ کے لیے مقرر کردہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں عمران خان کے طبی معائنے کی بھی اجازت مل گئی ہے۔ اس سلسلے میں بھی اسلام آباد کے سپیشل جج نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے 28 اپریل کو عملدرآمد رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالتی آرڈر کے تحت سپرنٹنڈنٹ جیل کو ذاتی معالجین ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کی نگرانی میں کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔