Connect with us

سیاست

اسرائیلی وزیر دفاع کانیتن یاہو کے دفتر پر دھاوا ، یرغمالیوں کے معاملہ پر اختلافات

غزہ میں حماس کو تباہ کرنے کے مقاصد اور اسرائیلی قیدیوں کو چھڑانے میں ناکامی کے معاملے پر اسرائیلی جنگی کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

Published

on

Photo: Shutterstock

کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں حماس کو تباہ کرنے کے مقاصد اور اسرائیلی قیدیوں کو چھڑانے میں ناکامی کے معاملے پر اسرائیلی جنگی کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ، اسرائیلی وزیر دفاع یووا گیلنٹ کی اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر پر دھاوا بولنے کی کوشش ، نیتن یاہو کی فون کالز بھی سننے سے انکار ،امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں 3 کمانڈروں نے کہا کہ حماس کو شکست بھی دیں اور قیدیوں کو زندہ بھی بچائیں، دونوں کام ایک ساتھ ممکن نہیں، قیدیوں کی تیز ترین واپسی کا راستہ سفارتی طریقہ کار ہے، اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں نیتن یاہو کی حکومت کیخلاف ہزاروں افراد کی احتجاجی ریلی ، نیتن یاہو حکومت کے خاتمے کا مطالبہ ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے دونوں حکام کے درمیان نوبت ہاتھا پائی تک جاپہنچی ، عبرانی میڈیا کی رپورٹ، جس میں الجزیرہ سمیت وائرل میڈیا ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گیلنٹ نیتن یاہو کے دفتر سے آنے والی فون کالزکو نہیں اٹھا رہے جس سے غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ جاری رہنے کے بعد جنگی کابینہ کی اندرونی تقسیم ظاہر ہوتی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور یرغمالیوں کی رہائی میں ناکامی پر برہم مظاہرین نے نیتن یاہو کو شیطان چہرہ قرار دے دیا۔مظاہرین نے اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے بھی الزامات لگائے اور ساتھ ہی مظاہرین نے اسرائیل میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کو بدلنے یا اس کی مزمت کرنے کی طاقت ہمارے پاس ہے اس لیے اس حکومت کو اب واپس گھر جانا پڑے گا۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہےکہ اسرائیل 100 روز بعد بھی بزور طاقت یرغمالیوں کو رہا کرانے میں ناکام رہا ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل کو معاہدہ کرنا پڑے گا۔واضح رہے 7 اکتوبر سے اب تک فلسطین شہدا کی تعداد 25 ہزار تک پہنچ گئی ہے،

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

علیمہ خان کا دو ٹوک مؤقف: عمران خان سے ملاقات تک واپس نہیں جائیں گے

Published

on

علیمہ خان

علیمہ خان، جو کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن ہیں، نے کہا ہے کہ وہ اپنے بھائی سے ملاقات کیے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق، عمران خان کی تینوں بہنوں اور کزن قاسم خان کو ایک بار پھر ان سے ملنے سے روک دیا گیا ہے۔ پولیس نے انہیں گورکھ پورناک سے آگے جانے نہیں دیا، جس کے بعد علیمہ خان گاڑی سے نکل کر فٹ پاتھ پر بیٹھ گئیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آج ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی تو ہم یہاں بیٹھے رہیں گے۔ پچھلی بار ہمیں دھوکہ دیا گیا تھا، جب کہا گیا کہ ہمیں گرفتار کر کے تھانے لے جایا جائے گا، لیکن ہمیں کہیں سنسان جگہ پر چھوڑ دیا گیا۔ آج ہم نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ملاقات نہیں ہوئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، بشریٰ بی بی سے ملاقات کے لیے ان کے خاندان کے افراد بھی وہاں موجود ہیں۔ بشریٰ بی بی کی فیملی ممبر مہر النساء احمد بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئیں، اور بشریٰ بی بی کے فوکل پرسن رائے سلمان کھرل ایڈووکیٹ بھی وہاں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، عمران خان کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل گئے، لیکن پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا۔ اسی طرح، نعیم بنجھوتہ کو بھی پولیس نے پہلے ناکے پر ہی روک لیا۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کی بچوں سے بات اور ذاتی معالجین سے چیک اپ کی درخواستیں منظور

Published

on

عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی درخواستیں ان کے بیٹوں سے بات کرنے اور طبی معائنے کے لیے منظور کر لی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بچوں سے بات کرنے اور ان کے ذاتی معالجین سے چیک اپ کی درخواستیں دائر کی تھیں، جن پر آج سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد، شاہ رخ ارجمند نے حکم جاری کرتے ہوئے جیل حکام سے 28 اپریل کو تعمیلی رپورٹ طلب کی۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے سپیشل جج نے اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ کو پہلے سے جاری احکامات پر عملدرآمد کے لیے نیا حکم دیا۔ عدالتی آرڈر میں کہا گیا ہے کہ سپریٹنڈنٹ جیل ہر ہفتے عمران خان کو ان کے بچوں قاسم اور سلیمان سے بات کرنے کی اجازت دیں گے، اور اس حکم کی روح کے مطابق 28 اپریل کو تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں گے۔

مزید یہ کہ عمران خان کے تین ذاتی معالجین، ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کو اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے چیک اپ کے لیے مقرر کردہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں عمران خان کے طبی معائنے کی بھی اجازت مل گئی ہے۔ اس سلسلے میں بھی اسلام آباد کے سپیشل جج نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے 28 اپریل کو عملدرآمد رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالتی آرڈر کے تحت سپرنٹنڈنٹ جیل کو ذاتی معالجین ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کی نگرانی میں کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~