Connect with us

news

ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں ملنے گے نہیں نایاب ہیں ہم

Published

on


کارخانہ قدرت میں کچھ لوگ واقع ہی بڑے نایاب ہوتے ہیں ان کے پاس بیٹھنا ان سے ملنا اور بات چیت کرنا بھی بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے یعنی ان کے پاس زندگی کے انمول تجربات اور اور ان کا نچوڑ ہوتا ہے برسوں کی مسافت وہ چند الفاظ اور فقروں میں طے کروا دیتے ہیں ایسی ہی علمی ادبی فلسفیانہ صوفی ازم اور روحانیت سے لگاؤ رکھنے والی شخصیت پاکستانی علم و ادب کا سرمایہ اشفاق احمد ہیں۔


اشفاق احمد کی پیدائش 22 اگست 1925 کو برٹش انڈیا پنجاب میں ہوئی آپ کا تعلق پختون قبیلہ محمد سے ہے اپ نے ابتدائی تعلیم اپنے ابائی علاقے سے حاصل کی بعدازاں اردو ادب میں ماسٹرز کی ڈگری گورنمنٹ کالج لاہور سے حاصل کی اپ نے مختلف ممالک کا سفر کیا اپ کو اردو پنجابی پشتو انگریزی اٹیلین اور فرانسیسی زبانوں پر عبور حاصل تھا اپ نے اپنی ادبی سرگرمیوں کا اغاز بچوں کے میگزین پھول سے کیا اپ نے انگلستان سے واپسی پر ایک ادبی میگزین کا آغاز بھی کیا اور ریڈیو پاکستان کو بطور سکرپٹ رائٹر جوائن کیا اپ نے ہفتہ وار اردو لیل و نہار کی ادارت کے فرائض بھی انجام دیے 30 سے زائد کتابیں بھی تحریر کیں اپ کے افسانوں اور بطور خاص گڈریا نے 1955 تک اپ کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا اپ نے اپنے وسائل و ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے اردو کی ترویج کے لیے اردو سینٹرل بورڈ بنایا


1966 میں مرکزی اردو بورڈ کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے جو بعد ازاں اردو سائنس بورڈ میں تبدیل ہو گیا اپ 1979 تک اس بورڈ سے وابستہ رہے
اشفاق احمد کی مشہور تصانیف میں تلقین شاہ ایک محبت سو افسانے گڈریا ت طوطا کہانی منچلے کا سودا اور زاویہ شامل ہیں
اپ کو علمی و ادبی خدمات پر پرائیڈ اف پرفارمینس اور ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا اشفاق احمد صاحب کی زندگی میں صوفی ازم کا بھی بڑا دخل ہے اپ کو سوفی ازم سے گہرا لگا تھا اپ کے ہم نشینوں میں قدرت اللہ شہاب ممتاز مفتی بابا محمد یحیی خان شامل ہیں اپ نے اپنے قارئین اور چاہنے والوں کے لیے پی ٹی وی سے پروگرام بیٹھک اور زاویہ بھی کیا جس سے آپ اپنے چاہنے والوں کے اور زیادہ قریب ہو گئے ان پروگراموں میں اپ لوگوں سے اپنے تجربات بھی شیئر کرتے اور لوگوں سے ان کی رائے بھی لیتے
7 ستمبر 2004 کو کینسر کے باعث اپ کا انتقال ہوگیا

news

مصنوعی ذہانت کے ذریعے پرندے کی پہلی کامیاب پیدائش: بھارت کی بڑی پیش رفت

Published

on

مصنوعی ذہانت

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنا رہی ہے، اور اب دنیا میں پہلی بار مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایک پرندے کی پیدائش ہو چکی ہے۔

یہ ایک بڑی پیش رفت ہے جو جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سامنے آئی ہے، جہاں ایک خطرے سے دوچار پرندے کو اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پیدا کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یہ کارنامہ بھارت میں انجام دیا گیا ہے، جس نے دنیا کا پہلا ملک بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے جو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے خطرے سے دوچار عظیم بھارتی بسٹرڈ کی کامیابی کے ساتھ افزائش کر رہا ہے۔

چھ مہینے پہلے، اسی AI کی مدد سے پہلی بار ایک چوزے کی پیدائش ہوئی تھی۔ اب اس تازہ ترین کامیابی نے اس انتہائی خطرے سے دوچار پرندے کے تحفظ کی امیدوں کو نئی روشنی دی ہے۔

16 مارچ کو، اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے انسیمینیشن کے بعد، راجستھان کے کنزرویشن بریڈنگ سینٹر میں ٹونی نامی مادہ پرندے نے انڈا دیا، جس کے نتیجے میں سیزن کا آٹھواں چوزہ پیدا ہوا۔

اب گوڈاون بریڈنگ سینٹر میں گوڈاون کی تعداد بڑھ کر 52 ہو چکی ہے، جو اس پرندے کی بقا کے لیے کی جانے والی کوششوں کی کامیابی کی علامت معلوم ہوتی ہے۔

ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل فنڈ فار ہبارا کنزرویشن فاؤنڈیشن، ابوظبی (آئی ایف ایچ سی) میں تلور پر اس طرح کی کوششیں جاری ہیں۔

جاری رکھیں

news

علیمہ خان کا دو ٹوک مؤقف: عمران خان سے ملاقات تک واپس نہیں جائیں گے

Published

on

علیمہ خان

علیمہ خان، جو کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن ہیں، نے کہا ہے کہ وہ اپنے بھائی سے ملاقات کیے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق، عمران خان کی تینوں بہنوں اور کزن قاسم خان کو ایک بار پھر ان سے ملنے سے روک دیا گیا ہے۔ پولیس نے انہیں گورکھ پورناک سے آگے جانے نہیں دیا، جس کے بعد علیمہ خان گاڑی سے نکل کر فٹ پاتھ پر بیٹھ گئیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آج ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی تو ہم یہاں بیٹھے رہیں گے۔ پچھلی بار ہمیں دھوکہ دیا گیا تھا، جب کہا گیا کہ ہمیں گرفتار کر کے تھانے لے جایا جائے گا، لیکن ہمیں کہیں سنسان جگہ پر چھوڑ دیا گیا۔ آج ہم نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ملاقات نہیں ہوئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، بشریٰ بی بی سے ملاقات کے لیے ان کے خاندان کے افراد بھی وہاں موجود ہیں۔ بشریٰ بی بی کی فیملی ممبر مہر النساء احمد بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئیں، اور بشریٰ بی بی کے فوکل پرسن رائے سلمان کھرل ایڈووکیٹ بھی وہاں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، عمران خان کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل گئے، لیکن پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا۔ اسی طرح، نعیم بنجھوتہ کو بھی پولیس نے پہلے ناکے پر ہی روک لیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~