head lines
میرانشاہ روڈ پر حملہ، ڈی پی او سکواڈ کے 5 اہلکار زخمی

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ایک اور دہشت گرد حملہ پیش آیا ہے۔ میرانشاہ روڈ پر ڈی پی او سکواڈ پر حملہ کیا گیا۔ اس واقعے میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ خوش قسمتی سے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وقار احمد خان محفوظ رہے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب ڈی پی او قافلے کے ساتھ میرانشاہ سے بنوں جا رہے تھے۔ قافلہ ممش خیل کے مقام تک پہنچا تو نامعلوم مسلح افراد نے اچانک فائرنگ کر دی۔ حملہ آور پہلے سے تاک میں بیٹھے تھے۔ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی، تاہم حملہ آور فرار ہو گئے۔
زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر بنوں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کی اضافی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری تک کارروائی جاری رہے گی۔
گزشتہ روز پشاور میں بھی افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ یونیورسٹی روڈ پر واقع سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکہ ہوا۔ واقعے میں ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے۔ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکہ شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا۔ اس واقعے نے سیکیورٹی اداروں کو مزید چوکس کر دیا ہے۔
سی سی پی او پشاور ڈاکٹر سعید کے مطابق دھماکے کے شواہد کسی حملے کی طرف اشارہ نہیں کرتے۔ تھانے کے ایک حصے کو نقصان پہنچا اور عمارت کا کچھ حصہ منہدم ہو گیا۔ زخمی اہلکاروں کو علاج فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کو حفاظتی طور پر دوسرے مقام منتقل کیا گیا ہے۔ علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور نفری تعینات ہے۔
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق دونوں واقعات نے صوبے میں خطرات کو دوبارہ بڑھا دیا ہے۔ پولیس نے واضح کیا ہے کہ کارروائیاں جاری رہیں گی اور دہشت گردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
head lines
ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔
اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔
صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔
اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔
مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
head lines
آواران میں فتنہ الہندوستان کا بچوں پر حملہ

آواران، بلوچستان: فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے حملہ کیا۔
اس کارروائی میں 4 معصوم بچے زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز کے مطابق یہ حملہ ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن کو تباہ کرنے کی ایک کڑی ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔
مزید برآں، سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور اسے کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا مقصد بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف و ہراس کی فضا قائم کرنا ہے۔ تاہم، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل7 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news8 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news8 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






