news
شہباز شریف: گردشی قرضے کا مسئلہ حل، اگلا مرحلہ نجکاری و لائن لاسز پر قابو پانا
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے نئے مالیاتی منصوبے کو پاکستان کی بڑی کامیابی اور اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گردشی قرضے کا مسئلہ اب حل ہو چکا ہے، اور اگلا ہدف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری، لائن لاسز پر قابو پانا اور ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا ہے۔ ورچوئل افتتاحی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ 6 سال سے کم عرصے میں قرض مکمل ختم کرے گا اور صارفین کو 350 ارب روپے کی بچت دے گا۔ انہوں نے ٹاسک فورس، وزیر توانائی، فوجی قیادت اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے بھی پاکستان کی معاشی اصلاحات کو سراہا ہے۔ وفاقی وزیر پاور اویس لغاری اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی اس منصوبے کو تاریخی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے توانائی کے شعبے میں دیرپا بہتری آئے گی۔ منصوبے کے تحت 1.225 ٹریلین روپے کی سرکلر ڈیٹ فنانسنگ سہولت 18 بینکوں کے کنسورشیم کے ساتھ طے پائی ہے، جو KIBOR مائنس 0.9 فیصد شرح پر چھ سالہ مدت میں ادا کی جائے گی۔ صدر حبیب بینک، صدر پنجاب بینک ظفر مسعود، اور چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی نے بھی اس معاہدے کو بینکاری شعبے اور معیشت کے لیے اہم سنگ میل قرار دیا۔ اس منصوبے میں کوئی نیا ڈیٹ سرچارج نافذ نہیں کیا گیا اور نہ ہی بینکوں پر کوئی اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے، بلکہ اسے باہمی مشاورت سے متوازن طریقے سے تشکیل دیا گیا ہے۔
news
کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ
کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔
پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔
شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔
news
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔
عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا