Connect with us

news

عاصم افتخار،پاکستان کا اقوام متحدہ میں اسرائیلی حملے کی مذمت

Published

on

عاصم افتخار

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر پاکستان کا واضح مؤقف پیش کرتے ہوئے اسرائیل کے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیا گیا حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور ریاستی خودمختاری کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنا دفاع کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

عاصم افتخار نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ایسے جارحانہ اقدامات نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں بھی معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنا کر بے رحمانہ کارروائیاں کیں، جن کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھائے، اور سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرے تاکہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے بھی اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ اقدامات مشرق وسطیٰ کو جوہری تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، جو عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر بلا اشتعال حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ روسی مندوب نے مغربی ممالک کی غیر متوازن پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ رویے ایرانی جوہری مسئلے کو مزید بگاڑ رہے ہیں، اور اس بحران کا واحد حل سیاسی و سفارتی ذرائع سے ہی ممکن ہے۔

پاکستان اور روس کے مشترکہ مؤقف سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمتی آوازیں بلند ہو رہی ہیں، اور اقوام متحدہ میں دباؤ بڑھ رہا ہے کہ اسرائیل کو قانون کے دائرے میں لایا جائے تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم رکھا جا سکے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

گوگل کا نیا ٹول: صارفین اب ذاتی معلومات چند منٹوں میں حذف کر سکتے ہیں

Published

on

گوگل

دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے ایک جدید اور صارف دوست پرائیویسی ٹول متعارف کروا دیا ہے، جس کے ذریعے صارفین اب گوگل پر سرچ کیے گئے اپنے ذاتی ڈیٹا جیسے ایڈریس، فون نمبر اور ای میل ایڈریس کو چند منٹوں میں حذف کر سکتے ہیں۔ گوگل کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں آن لائن پرائیویسی سے متعلق خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے اور لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے ذاتی ڈیٹا پر ان کا مکمل کنٹرول ہو

گوگل نے اس ٹول کے استعمال کے لیے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں مرحلہ وار طریقہ کار بتایا گیا ہے۔ ویڈیو کے مطابق:

سب سے پہلے مخصوص یو آر ایل (ویڈیو میں دیا گیا) پر جائیں۔

‘Get Started’ کے بٹن پر کلک کریں۔

اپنی متعلقہ ذاتی معلومات جیسے نام، فون نمبر، ایڈریس وغیرہ درج کریں اور ان کی تصدیق کریں تاکہ گوگل ان پر نظر رکھ سکے۔

جب بھی گوگل کو آپ کی معلومات پر مشتمل کوئی سرچ نتیجہ ملے گا، وہ آپ کو نوٹیفکیشن بھیجے گا۔

نوٹیفکیشن موصول ہونے پر آپ ان نتائج کا جائزہ لے کر ان کی حذف کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔

گوگل کے مطابق یہ نیا فیچر صارفین کو اپنے ڈیٹا پر مزید کنٹرول دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی پرائیویسی بہتر طریقے سے منظم کر سکیں۔ یہ ٹول ان صارفین کے لیے خاص طور پر مفید ثابت ہو سکتا ہے جو اپنی آن لائن موجودگی کم کرنا چاہتے ہیں یا اپنی معلومات کے غلط استعمال سے بچاؤ چاہتے ہیں۔

یہ ٹول گوگل کی پرائیویسی پالیسی میں ایک اہم پیش رفت ہے اور دیگر ٹیک کمپنیوں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتا ہے کہ وہ بھی اپنے صارفین کو زیادہ کنٹرول فراہم کریں۔

جاری رکھیں

news

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

Published

on

پاکستان اسٹاک ایکسچینج


کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں آج کاروباری ہفتے کے آخری دن شدید مندی کا منظر دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای-100 انڈیکس 2241 پوائنٹس کی بڑی کمی کے ساتھ نیچے آ گیا۔ اس اچانک مندی کے دوران انڈیکس نے ایک ساتھ تین اہم نفسیاتی حدیں کھو دیں اور 121,851 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس سے پہلے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے زبردست تیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاریخ کی بلند ترین سطح — ایک لاکھ 26 ہزار پوائنٹس — کو عبور کیا تھا، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا تھا۔ لیکن جمعہ کو آنے والی غیر متوقع گراوٹ نے نہ صرف سرمایہ کاروں کو حیران کیا بلکہ بازار میں تشویش کی لہر بھی دوڑا دی۔ مارکیٹ میں اس شدید مندی کی ممکنہ وجوہات میں خطے کی جغرافیائی کشیدگی، مالیاتی پالیسی سے متعلق غیر یقینی صورتحال، اور ممکنہ بجٹ اقدامات سے جڑی قیاس آرائیاں شامل ہو سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار اس وقت محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں، اور آئندہ دنوں میں مارکیٹ کا رجحان سیاسی و معاشی فیصلوں پر منحصر ہوگا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اس اچانک مندی نے قلیل مدتی سرمایہ کاروں کے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے، جبکہ طویل مدتی سرمایہ کار اب مزید واضح معاشی سمت کے انتظار میں نظر آتے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~