news
کرک میں پولیس چوکی پر حملہ، 3 اہلکار شہید، 5 زخمی
خیبرپختونخواہ کے ضلع کرک میں پولیس چوکی پر شرپسندوں کے حملے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ بہادر خیل پولیس چوکی پر کیا گیا، جہاں 6 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں عدنان اور نقیب شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق، دہشتگردوں کی فائرنگ سے تین اہلکار جان کی بازی ہار گئے جبکہ 6 زخمی ہوئے۔ پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
ڈی پی او نے بتایا کہ حملے میں شہید ہونے والوں میں ڈرائیور نقیب اور عدنان شامل ہیں۔ حکام کے مطابق، شرپسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ کے باعث حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ڈی پی او کے مطابق، 4 زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ 2 زخمی اہلکاروں کو پشاور ریفر کیا گیا۔
ڈی پی او نے مزید بتایا کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایک اور پولیس اہلکار تیمور حیات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ تین زخمی اہلکاروں کو پشاور ریفر کیا گیا ہے اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
news
امریکی قانون ساز کا چینی اے آئی ایپ کے خلاف سخت قانون تجویز
امریکی قانون ساز نے ایک نیا قانون تجویز کیا ہے جس کے تحت چینی اے آئی ایپ ڈیپ سیک کے استعمال پر بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق، یہ بل ریپبلیکن سینیٹر جوش ہاؤلے کی جانب سے پیش کیا گیا ہے، جس کا مقصد امریکی شہریوں کو چینی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال سے روکنا ہے۔
اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے تو چین میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کی درآمدگی کو روکا جا سکے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو 20 سال تک کی قید اور 10 لاکھ ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر یہ خلاف ورزی کسی کاروبار کی جانب سے کی گئی تو جرمانہ بڑھ کر 10 کروڑ ڈالر تک جا سکتا ہے۔
اگرچہ اس قانون میں ڈیپ سیک کا نام نہیں لیا گیا، لیکن یہ بل چینی چیٹ بوٹ کے متعارف ہونے کے صرف ایک ہفتے بعد پیش کیا گیا ہے، جو اس وقت امریکا میں سب سے مقبول اے آئی ایپ بن چکی ہے اور امریکی ٹیک اسٹاک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی ایپ کو امریکی ٹیک انڈسٹری کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دے چکے ہیں۔
news
حکومت کا پیکا ایکٹ پر صحافیوں کے خدشات دور کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
حکومت نے پیکا ایکٹ کے حوالے سے صحافیوں کے خدشات دور کرنے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا، جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ صحافیوں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ چئیرمین کمیٹی پولین بلوچ نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کے خدشات سنے گی اور ان کا حل تلاش کیا جائے گا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رکن کمیٹی امین الحق نے اجلاس میں کہا کہ فیک نیوز ایک حقیقت ہے اور صحافی بھی اس کے خلاف ہیں، تاہم اس قانون پر صحافیوں کو شامل کر کے بات چیت کی جائے۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی کوشش کی تھی۔
اس پر وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے وضاحت کی کہ پیکا ایکٹ صرف ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر جب سوشل میڈیا پر قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سنگین دھمکیاں دی گئیں، لیکن ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، اسی لیے یہ ایکٹ متعارف کرایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ایکٹ سے اخبارات یا ٹی وی چینلز متاثر نہیں ہوں گے کیونکہ وہ پہلے ہی قواعد و ضوابط کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اس ایکٹ کے نتیجے میں روایتی میڈیا کی مانگ میں اضافہ ہوگا اور ڈیجیٹل میڈیا پر کروڑوں کمانے والے افراد کو بھی ملکی قوانین کے تحت کچھ دینا ہوگا۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں