Connect with us

news

تھانہ سبزہ زار کی مبینہ ملی بھگت سے غیرقانونی ہاؤسنگ سکیم کا انکشاف

Published

on

لاہور( ملک مبارک سے) تھانہ سبزہ زار غیرقانونی ہاؤسنگ سکیم مافیا کا سہولت کار بن گیا ایل ڈی اے انتظامیہ نے سبزہ زار کی حدود،مرغزار کالونی میں بننے والی غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کی انتظامیہ کے خلاف تھانہ سبزہ زار کوکئ استغاثے دئیے لیکن تھانہ انتظامیہ نے اج تک کوئی کاروائی نہ کی تعمیرات دھڑلے سے جاری صحافت کی نشاندھی پر ڈائریکٹر پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم اسد چیمہ نے ڈی ائی جی اپریشن کو لیٹر لکھ دیا تاحال محکمہ پولیس نے کوئی کاروائی نہ کی ائی جی پنجاب نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق سبزہ زار تھانہ کے علاقے مرغزار کالونی میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم بن رہی ہے جو کہ ایل ڈی اے سے منظور شدہ نہیں ہے زرائع کے مطابق غیرقانونی ہاؤسنگ سکیم انتظامیہ دیدہ دلیری سے تین مرلہ ہومز اور فلیٹ تیار کررہی ہے اور شہریوں کو فروخت بھی کررہی ہیں اس کو روکنے کےلیے ایل ڈی اے شعبہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم انتظامیہ متحرک ہوچکی ہے اس حوالے سے روزنامہ صحافت نے خبروں کے زریعے نشاندھی بھی کی جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم نے ایک نیا استغاثہ تھانہ سبزہ زار اندراج مقدمہ کے لئے درخواست جمع کروائی ہے درخواست کے متن کے مطابق امجد ہو مر غیر قانونی لینڈ سب ڈویژن نزد مرغزار ہاؤسنگ سوسائٹی ملتان روڈ اس پر ایل ڈی اے سے بغیر منظوری حمید قانونی تعمیرات کر رہے ہیں جن کو تونس (1) 140 اور نوٹس (2)40 بھی دیئے گئے لیکن کام بند نہیں کیا اور حال ہی میں سوسائٹی میں آپریشن بھی کیا گیا مگر آج جب دوبارہ موقع ملاحظہ کیا کیا تو سوسائی میں تعمیراتی کام زور و شور سے جاری تھا۔ جب کام بند کرنے کو کہا تو آگے سے سخت نتائج کی دھمکیاں گالم گلوری اور جھگڑا کرنے لگ گئے۔ ہم نے موقع پر 15 پر کال بھی کی ہے۔اندر میں حالات استدعا ہے کہ الزام علیہ نے LDA ایکٹ 1975 ء اور ایل ڈی اے پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رواٹر کی خلاف ورزی کی ہے جوبندہ الزام عالیہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ لہٰذا الزام علیہ کے اس عمل کے خلاف زیر دفعات PC / 188,447,506 187 مقدمہ درج کیا جائے اس کے علاوہ ڈائریکٹر پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم اسد چیمہ نے متعلقہ تھانہ سبزہ زار کی نااہلی پر ڈی آئی جی آپریشن کو لیٹر لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے متعلقہ پولیس کو کئی بار اندراج مقدمہ کےلیے درخواستیں دی گئیں لیکن متعلقہ پولیس کوئئ کاروائی نہیں کرتی جس جی وجہ سے غیرقانونی ہاؤسنگ سکیمیں بن رہی ہیں جو شہریوں کے ساتھ دھوکا ہے

لاہور( خبر نگار) اس خبر کے حوالے سے ڈائریکٹر پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم اسد چیمہ نے روزنامہ صحافت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ڈی آئی جی کو لیٹر لکھ دیا ہے اور مرغزار کالونی کاکام بند کروادیا ہے اگر ہورہا ہے تو متعلقہ ایل ڈی اے عملے کے خلاف کاروائی ہوگی۔

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~