Connect with us

news

ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں ہیلن میری رابرٹ چیئر فار پیس اینڈ کنفلیکٹ اسٹڈیز قائم

Published

on

بریگیڈئیر ڈاکٹر ہیلن میری نے پیس چیئر کا افتتاح کیا

لاہور : ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں شعبہ تاریخ و پاکستان اسٹڈیز کے تحت ہیلن میری رابرٹ چیئر فار پیس اینڈ کنفلیکٹ اسٹڈیز قائم کرنے کی تقریب میں پاک فوج کی بریگیڈئیر ڈاکٹر ہیلن میری کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس پروفیسر ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہم سب کو اس بات پر فخر ہے کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں،بریگیڈئیر ڈاکٹر ہیلن میری پاک فوج کا فخر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیئر قائم کرنے کا مقصد امن کے فروغ کے لیے ہوم اکنامکس یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے تحقیقی کام کرنا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں کو امن کے سفیر کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈئیر ڈاکٹر ہیلن میری نے کہا کہ تعلیم کا فروغ انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے امن پسند ملک رہا ہے اور ہمیں بھی اس روایت کو آگے بڑھانا چاہیے۔

ہمیں بھی ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور مل کر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ڈاکٹر ہیلن میری کا کہنا تھا کہ تعلیم صرف ایک ڈگری حاصل کرنے کا نام نہیں بلکہ یہ انسان کو ایک بہتر فرد بنانے کا ذریعہ ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر پاکستانی عالمی سطح پر ملک کے تاثر کو بنانے کے لیے کوشاں رہے۔ ڈاکٹر ہیلن میری کا پیغام واضح ہے کہ تعلیم، انسانیت کی خدمت اور امن، یہ تینوں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اگر ہم تعلیم کو اہمیت دیں اور امن کو قائم رکھیں تو ہم ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کر سکتے ہیں۔تقریب میں رجسٹرار ہوم اکنامکس یونیورسٹی شجاعت منیف قریشی سمیت اساتذہ اور طالبات بھی موجود تھیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~