Connect with us

news

گوگل نے کیلیفورنیا نیوز کے لیے لاکھوں ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

Published

on

گوگل جلد ہی کیلیفورنیا کو مقامی صحافت کی ملازمتوں کی ادائیگی میں مدد کے لیے لاکھوں ڈالر دے گا تاکہ ملک میں پہلی ڈیل ہو، لیکن صحافی اور میڈیا انڈسٹری کے دیگر ماہرین اسے ایک مایوس کن معاہدہ قرار دے رہے ہیں جس کا زیادہ تر فائدہ ٹیک کمپنی کو ہوتا ہے۔
یہ معاہدہ، جسے بند دروازوں کے پیچھے ختم کیا گیا تھا اور اس ہفتے اعلان کیا گیا تھا، مقامی خبر رساں اداروں کو رواں دواں رکھنے کے لیے دسیوں ملین سرکاری اور نجی ڈالر کی ہدایت کرے گا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیک جنات کے ذریعہ ایک نصابی کتاب کی سیاسی چال ہے جس کے تحت فیس سے بچنے کے لئے جو قانون سازی ہوسکتی ہے۔ کیلیفورنیا کے قانون سازوں نے گوگل کی مالی وابستگی کے بدلے میں ان خبروں کے آؤٹ لیٹس کو سپورٹ کرنے کے لیے ٹیک کی ضرورت والے بل کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔
گوگل نے کہا کہ اس معاہدے سے کیلیفورنیا میں صحافت اور مصنوعی ذہانت کے شعبے دونوں کو مدد ملے گی۔ یہ معاہدہ، کل $250 ملین، دو کوششوں کے لیے رقم فراہم کرے گا: صحافت کے اقدامات اور ایک نئے AI تحقیقی پروگرام کے لیے فنڈنگ۔ یہ معاہدہ صرف پانچ سال کی مدت کے لیے فنڈنگ ​​کی ضمانت دیتا ہے۔

تقریباً $110 ملین گوگل سے اور $70 ملین ریاستی بجٹ سے صحافت کی ملازمتوں کو فروغ دینے کے لیے حاصل ہوں گے۔ میڈیا گلڈ آف دی ویسٹ، ایک یونین جو جنوبی کیلیفورنیا، نیواڈا اور ٹیکساس میں صحافیوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے کہا کہ صحافیوں کو بات چیت سے روک دیا گیا تھا۔ یونین وِکس کے بل کی چیمپئن تھی لیکن اسے گوگل کے ساتھ مذاکرات میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

news

بھارتی آلودہ ہوائیں پھر سے پاکستان میں داخل: لاہور آلودگی میں نمبر ون

Published

on

بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں کی وجہ سے لاہور ایک بار پھر ملک کا سب سے آلودہ شہر بن گیا ہے۔ بھارتی پنجاب سے آنے والی ہوائیں پاکستان میں داخل ہو کر فضائی آلودگی میں اضافہ کر رہی ہیں۔ لاہور میں صبح کے وقت فضائی معیار میں خرابی دیکھی جا رہی ہے اور یہاں 459 پارٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ ہوئے، جس کے باعث یہ ملک کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔ فیصل آباد میں 424، ملتان میں 378 اور روجھان میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 275 ریکارڈ کی گئی۔
اسی دوران، اسموگ میں کمی کے پیش نظر پابندیوں میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب بھر کے تفریحی مقامات آج سے کھل گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ملک کے میدانی علاقوں میں بارش کا امکان نہیں ہے، اور موسم سرد و خشک رہنے کا امکان ہے۔ تاہم، گلگت بلتستان میں مطلع ابر آلود رہے گا اور بعض مقامات پر ہلکی بارش یا پہاڑوں پر ہلکی برفباری ہو سکتی ہے۔

جاری رکھیں

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~