Connect with us

head lines

ٹی ایل پی پابندی: عظمیٰ بخاری کی پریس کانفرنس

Published

on

عظمیٰ بخاری

ٹی ایل پی پابندی کا فیصلہ چند گھنٹوں میں متوقع ہے۔ وفاقی کابینہ اجلاس کی لائیو اپ ڈیٹس میں وزارت داخلہ کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سفارش زیر غور آئے گی۔ صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے مکمل کیس وفاق کو بھیج دیا ہے۔

ٹی ایل پی پابندی کی وجوہات

عظمیٰ بخاری نے ٹی ایل پی پابندی کی بنیادی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ اندرون و بیرون ملک 3600 فنانسرز کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ تمام چندے مذہبی جماعت کے گھر پہنچتے تھے۔ سعد رضوی اور جماعت کے ذمہ داران پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ والدین بچوں کو ٹی ایل پی سرگرمیوں سے بچائیں ورنہ دہشت گردی کے مقدمات ہوں گے۔ پنجاب حکومت کی سکیورٹی پالیسی کے تحت تمام اکاؤنٹس فریز، فنانسرز کی فہرست تیار اور فنڈنگ روک دی گئی ہے۔

احتجاج میں تشدد اور نقصانات

ٹی ایل پی پابندی کے حق میں حالیہ احتجاجوں میں پولیس پر تشدد، گاڑیاں چھیننا، شہری املاک کو آگ لگانا شامل ہے۔ غزہ کے نام پر نکلنے والوں نے املاک جلائیں۔ وزیر نے خبردار کیا کہ دوبارہ کوشش نہ کریں، ریاست سے نہیں لڑ سکتے۔ 2024 TLP احتجاج رپورٹ کے مطابق درجنوں کالز آئیں کہ عام لوگوں کی گاڑیاں چھینی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر 75 اشتعال انگیز لنکس بلاک کر دیے گئے ہیں۔

وفاقی کابینہ میں ٹی ایل پی پابندی کا فیصلہ

آج وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں ٹی ایل پی پابندی کا حتمی فیصلہ ہوگا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ حکومت پیچھے نہیں ہٹی۔ 2021 میں چھینا گیا سامان 2025 میں استعمال ہوا۔ مارکیٹ بند کرانے، ٹرانسپورٹ روکنے پر دہشت گردی کے پرچے کاٹے جائیں گے۔ انتہا پسند جتھوں کے پوسٹرز پر مکمل پابندی ہے۔ عظمیٰ بخاری کی مکمل پریس کانفرنس ویڈیو

پنجاب اسلحہ لائسنس بند اور امن اقدامات

ٹی ایل پی پابندی کے ساتھ پنجاب کو اسلحہ سے پاک کرنے کا اعلان ہوا ہے۔

  • کوئی نیا اسلحہ لائسنس جاری نہیں ہوگا
  • 511 ڈیلرز میں 90 کی جانچ جاری، بغیر لائسنس والوں کی دکانیں سیل
  • سیکیورٹی کمپنیوں کے پاس 37,918 اسلحہ لائسنس
  • 42,000+ اداروں کے نام پر رجسٹرڈ، سب کو رجسٹر کرنا لازمی

TLP کا طریقہ ہے پولیس گھیرنا اور اسلحہ، گاڑیاں، ٹیئر گیس گنز چھیننا۔ پنجاب اسلحہ پالیسی کی تفصیلات

غیر قانونی شہری اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ

پنجاب میں غیر قانونی شہریوں کی معلومات اکٹھی، گرفتاریاں جلد ہوں گی۔ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ خطبے تک محدود۔ روزانہ رپورٹس تیار ہو رہی ہیں۔ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ مکمل قانون کے تحت خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔

حکومت کا عزم اور مستقبل

ٹی ایل پی پابندی انتہا پسندی جڑ سے اکھاڑنے کا اقدام ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ امن کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے۔ دین حسن سلوک سکھاتا ہے، پنجاب کے امن کو خطرہ نہیں سہیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اندرونی سلامتی مضبوط کرے گا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

head lines

آواران میں فتنہ الہندوستان کا بچوں پر حملہ

Published

on

ٹانک میں ججز کی گاڑی پر دہشت گردوں کا حملہ، دو سیکیورٹی اہلکار شہید

آواران، بلوچستان: فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے حملہ کیا۔

اس کارروائی میں 4 معصوم بچے زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز کے مطابق یہ حملہ ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن کو تباہ کرنے کی ایک کڑی ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔

مزید برآں، سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور اسے کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا مقصد بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف و ہراس کی فضا قائم کرنا ہے۔ تاہم، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~