head lines
پاکستان افغانستان سیز فائر | 48 گھنٹوں کیلئے جنگ بندی کا اعلان
پاکستان نے افغانستان کی سیز فائر کی درخواست منظور کرتے ہوئے 48 گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ فیصلہ باہمی رضامندی سے کیا گیا ہے، جو آج شام 6 بجے سے نافذ ہوگا۔
ترجمان کے مطابق سیز فائر کے دوران دونوں ممالک تعمیری بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی کوشش کریں گے تاکہ خطے میں امن و استحکام بحال کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل پاکستان نے قندھار اور کابل میں افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر کارروائیاں کیں، جن میں طالبان کے کئی بٹالین ہیڈکوارٹرز تباہ کر دیے گئے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق نشانہ بنائے گئے اہداف شہری آبادی سے الگ اور باریک بینی سے منتخب کیے گئے تھے۔
کابل میں “فتنہ الہندوستان” کے مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ پاک فوج نے واضح کیا کہ وہ ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
head lines
بجلی کا اوپن مارکیٹ نظام: حکومت کا بڑا فیصلہ، صارفین کیلئے نئی سہولت
بجلی کا اوپن مارکیٹ نظام متعارف کرانے کا فیصلہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے توانائی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس نظام کے تحت صارفین کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ اپنی پسند کی کمپنی سے بجلی خرید سکیں، جس سے بجلی کے شعبے میں مقابلے کا رجحان بڑھے گا اور عوام کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس کے دوران سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ نظام جنوری 2026 سے مرحلہ وار طور پر نافذ کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر ایک میگاواٹ تک کے صارفین اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں صرف ایک کمپنی کے الیکٹرک کی اجارہ داری کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، اس لیے حکومت نئے نظام کے ذریعے بجلی کی خرید و فروخت میں شفافیت لانا چاہتی ہے۔
ڈاکٹر فخر عالم نے مزید بتایا کہ صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک سمارٹ ایپ متعارف کرائی گئی ہے، جس کے ذریعے اضافی بلنگ اور تکنیکی خرابیوں سے متعلق شکایات فوری درج اور حل کی جا سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ڈسکوز کے نقصانات اب بھی نیپرا کے مقررہ معیار سے زیادہ ہیں، تاہم حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ ان نقصانات کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین سالوں میں گردشی قرض میں اضافہ نہیں ہونے دیا گیا اور 2024 میں بجلی کے نقصانات 600 ارب روپے سے کم ہو کر 2025 میں 397 ارب روپے رہ گئے ہیں۔ حکومت کا ہدف ہے کہ اگلے چند برسوں میں یہ رقم مزید کم ہو اور توانائی کے شعبے میں مکمل شفافیت اور پائیداری حاصل کی جا سکے۔
head lines
اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس جاری
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں جاری ہے، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی معیشت، جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورتحال پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ افغان طالبان، فتنۃ الہندوستان اور فتنۃ الخوارج کی جانب سے حالیہ سرحدی اشتعال انگیزیوں اور افغان بارڈر کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال متوقع ہے۔
کابینہ کو وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع کی جانب سے موجودہ سکیورٹی بریفنگ دی جائے گی، جس میں پاک فوج کے آپریشنز اور افغان سرحد پر حالیہ کارروائیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اجلاس کے دوران اپنے حالیہ دورۂ مصر اور شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے حوالے سے ارکان کو تفصیلی طور پر آگاہ کریں گے۔ وہ عالمی رہنماؤں سے ہونے والی ملاقاتوں، اقتصادی تعاون، اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کے نکات پیش کریں گے۔
اجلاس کے دوران قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلے بھی توثیق کے لیے پیش کیے جائیں گے، جب کہ مختلف وزارتوں کی جانب سے جاری منصوبوں اور پالیسی تجاویز پر بھی مشاورت جاری ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اجلاس ملکی حالات کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ حکومت کو ایک جانب معاشی استحکام کے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب علاقائی سکیورٹی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا