Connect with us

news

پی ٹی اے اور نادرا ٹیکنالوجیز کا ٹیلی کام لائسنسنگ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے تعاون

Published

on

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور نادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ نے ٹیلی کام کمپنیوں اور لائسنس کے درخواست دہندگان کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کی سروس کا آغاز کر دیا ہے۔

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کی جانب ایک اور قدم، یہ نئی سہولت درخواست دہندگان کو آسانی اور کارکردگی کے ساتھ اپنی شناخت کی تصدیق کے عمل کو مکمل کرنے کے قابل بنائے گی۔

14 اگست تک، نادرا ای سہولت فرنچائزز کے ملک گیر نیٹ ورک کو ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے حکام کی بائیو میٹرک تصدیق کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ اقدام PTA اور NTL کے درمیان ایک باضابطہ معاہدے کی پیروی کرتا ہے، جس کا مقصد لائسنس کے لیے درخواست دینے والے ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کی شناخت کی تصدیق کے عمل کو آسان بنانا ہے۔

اس نئے طریقہ کار کے تحت پی ٹی اے ہر درخواست دہندہ کے لیے ایک پروفائل بنائے گا، جو پی ٹی اے لائسنس کے لیے درخواست دے گا۔ ایک بار درخواست دہندہ کو اپنی ٹریکنگ شناخت (ID) موصول ہونے کے بعد، وہ قریب ترین ای-سہولت آؤٹ لیٹ پر جائے گا اور بایو میٹرک تAصدیق کے لیے اپنے اصل CNIC (کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ) کے ساتھ ٹریکنگ پیش کرے گا۔

اس کے بعد نتیجہ پی ٹی اے کو منتقل کیا جائے گا، جس سے ایک “ہموار اور محفوظ عمل” کو یقینی بنایا جائے گا۔
اتھارٹی نے کہا کہ اس تعاون سے ملک بھر میں ٹیلی کام سروسز کے لیے لائسنسنگ کے عمل کو نمایاں طور پر تیز اور آسان بنانے کی امید ہے، جس سے زیادہ مضبوط اور موثر ٹیلی کام انفراسٹرکچر میں مدد ملے گی۔

news

آئی ایم ایف پروگرام بغیر رکاوٹ کے جاری، وزارت خزانہ

Published

on

آئی ایم ایف

وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام میں کسی بھی قسم کے رکاوٹوں کی قیاس آرائی کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے۔

وزارت خزانہ نے منگل کو اپنی ایک پریس ریلیز میں کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام بغیر کسی بھی رکاوٹ کے جاری ہے، کیونکہ حکومت تمام شرائط پورا کرنے اور آئی ایم ایف کے عملے کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں 37 ماہ کے پروگرام کی کامیاب تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن پرعزم ہے۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومت کی میکرو اکنامک اصلاحات کے لیے مسلسل عزم پر بھر پور زور دیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی حالیہ بریفنگ میں وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پائیدار میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔

ان کے ایک بیان میں کہا گیا کہ پروگرام کے نفاذ میں رکاوٹوں کے حوالے سے کوئی بھی قیاس آرائی کسی کی ذاتی تشریح پر ہے اور اس میں قابل اعتماد شواہد کی کمی ہے۔

وزارت نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام برقرار رکھنے اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تمام ذمہ داریوں کو توجہ اور شفافیت کے ساتھ پورا کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کا مقصد مضبوط، پائیدار اور جامع ترقی کی بنیاد ڈالنا ہے۔

کل گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کی راہ پر چلنا بہت ضروری ہے تاکہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو اور ہم طویل مدتی اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کثیر الجہتی اور دوطرفہ شراکت داروں اور مقامی تھنک ٹینکس کی طرف سے پاکستان کے لیے اہم پیغام ہے کہ ٹیکس، توانائی اور سرکاری ملکیت والے اداروں (ایس او ایز) کے ساتھ پبلک فنانس کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کیا جائے۔

ستمبر میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 37 ماہ کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کی بھی منظوری دی تھی جو ایک غیر معمولی قدم ہے کیونکہ قرض پروگرام کے تحت اصلاحاتی منصوبے پر نظر ثانی سے پہلے فنڈ کیلئے اصلاحات پر بات چیت کم ہی ہوتی ہے۔

پاکستان کی اصلاحات کا پہلا جائزہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ہی متوقع ہے

جاری رکھیں

news

سو انڈیکس ایک لاکھ 4 ہزار سے بلند پوائنٹس پر، سٹاک ایکسچینج

Published

on

psx

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہزار سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے 100 انڈیکس ایک لاکھ 4ہزار 316 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

کل مارکیٹ میں 603 پوائنٹس کے اضافے سے کاروبار کا آغاز ہوا جس سے 100 انڈیکس 103878 پوائنٹس کی نئی بلند سطح پرآ گیا۔

مارکیٹ میں تیزی کا رجحان برقرار رہنے کی وجہ سے انڈیکس میں 759 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی ہے جس کے بعد انڈیکس نے 1 لاکھ 4ہزار پوائنٹس کا ایک اور سنگ میل بھی عبور ہو گیا۔

اس کے بعد 100 انڈیکس میں 851 پوائنٹس اور پھر 1086پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی جس سے 100 انڈیکس بڑھ کر 104361 پوائنٹس کی نئی بلند سطح پر آ گیا۔جبکہ گزشتہ روز بینچ مارک 100 انڈیکس انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد پہلی مرتبہ ایک لاکھ 3 ہزار کی بلند سطح کو بھی عبور کرگیا ہے۔

دوپہر 12 بجکر 15 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 1,837.52 پوائنٹس یا 1.81 فیصد کے اضافے سے 103,194.84 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنریز سمیت دیگر اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، پی آر ایل، ایس ایس جی سی، او ڈی جی سی، پی پی ایل، ایم ای بی ایل اور این بی پی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ سرمایہ کار نومبر کے مہینے کے افراط زر کے اعداد و شمار میں کمی کی بھی توقع کر رہے ہیں، جس سے آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس میں شرح سود میں مزید کمی ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان بھی دیکھا جارہا ہے ۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شرح مبادلہ میں استحکام، 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک اور طویل سہولت میں منتقلی، انڈیکس میں بھاری شعبے کی آمدن میں بہتری اور مانیٹرنگ میں آسانی کے بعد اسٹاک کے لئے عمومی رجحان 100 میں غیر معمولی اضافے کی چند اہم وجوہات ہیں۔

گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس نے ایک نئی تاریخ رقم کی اور 29 نومبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایک لاکھ کا ہندسہ عبور کرتے ہوئے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

ویکلی بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3559.09 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ کی تاریخی سطح کو پار کرتے ہوئے 101357.32 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر آج ایشیائی حصص کی قیمتوں میں ہونے والا وال اسٹریٹ پر ریکارڈ سطح پر بند ہوا جبکہ امریکی شرح سود کے نقطہ نظر کے لئے ایک اہم ہفتے میں ین اور برطانوی پاؤنڈ کے مقابلے میں ڈالر کئی ہفتوں کی کم ترین سطح سے واپس پلٹ گیا۔

چینی حصص کو آج ایک نجی مینوفیکچرنگ سروے میں زبردست ریڈنگ سے اضافی فروغ حاصل ہوا۔

نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو ہدایت کرتے ہوئے امریکی ڈالر کی حمایت کی کہ وہ گرین بیک کو کسی اور کرنسی سے بدلنے کرنے کی کوشش نہ کریں۔

ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.9 فیصد اور مین لینڈ چینی بلیو چپس میں 0.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

فیڈرل ریزرو بھی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور جمعہ کو ماہانہ پے رول کی رپورٹ سے مرکزی بینک کو مطلع کرے گا کہ 18 دسمبر کو شرح سود میں دوبارہ کٹوتی کی جائے یا نہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~