news
پاکستان-امریکا تجارتی معاہدہ: کپاس و سویابین کی درآمدات میں اضافے کی پیشکش

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ان دنوں امریکا میں پاکستان-امریکا تجارتی معاہدہ کے سلسلے میں سرگرم ہیں۔ معروف امریکی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے امریکا کو کپاس اور سویابین کی درآمدات بڑھانے کی پیشکش کی ہے، جبکہ 29 فیصد ٹیرف سے چھوٹ حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ موجودہ حالات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی خسارہ تقریباً 3 ارب ڈالر ہے، اور پاکستان اس خسارے کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ بلوم برگ کا کہنا ہے کہ محمد اورنگزیب چاہتے ہیں کہ اگست میں طے شدہ ڈیڈ لائن سے قبل واشنگٹن کے ساتھ اہم نکات پر گفت و شنید کی جا سکے۔ اس سے پہلے پاکستان کو امریکا کی جانب سے ایک مفصل فہرست فراہم کی گئی تھی جس میں تجارتی معاہدے کے لیے درکار شرائط پر زور دیا گیا تھا، جن میں خاص طور پر ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں میں کمی شامل ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ان مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔پاکستان-امریکا تجارتی معاہدہ
بلوم برگ کے مطابق پاکستان نے جولائی کے آغاز تک تجارتی معاہدہ مکمل کرنے کی توقع کی تھی، تاہم مذاکرات کی رفتار توقع سے سست رہی۔ اس کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی علامات واضح ہیں، خاص طور پر ایک طویل سفارتی سرد مہری کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا وائٹ ہاؤس میں غیرمعمولی خیر مقدم کیا، جس کے بعد پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش بھی کی۔ اس موقع پر پاکستان نے کرپٹو انڈسٹری کے حوالے سے بھی نسبتاً نرم رویہ اختیار کیا ہے، اور اپریل میں ٹرمپ خاندان کی کمپنی “ورلڈ لبرٹی فنانشل” کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں چین کے بعد امریکی کپاس کا دوسرا بڑا خریدار ہے، اور امریکا، پاکستان کی برآمدات کے لیے سب سے بڑی منڈی تصور کیا جاتا ہے۔ ایسے میں اگر پاکستان کو ٹیرف میں چھوٹ ملتی ہے تو یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دے سکتا ہے۔
news
محسن نقوی: بھارت کے 6 طیارے تباہ کرنے کی ویڈیوز موجود

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں برس مئی میں ہونے والی جنگ کے دوران بھارت کے تمام چھ طیارے تباہ ہوئے اور ان کے ویڈیوز پاکستان کے پاس موجود ہیں۔ لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی ایک بیس پر سات میزائل فائر کیے مگر ایک بھی ہدف تک نہ پہنچ سکا، جبکہ پاکستان نے بھارتی آئل اسٹوریج سمیت کئی اہم مقامات کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مزید حملے بھی کر سکتا تھا لیکن کوشش یہی تھی کہ بھارت کو کسی ڈرامے کا موقع نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ثبوت آنے تک اعلان نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اور منٹوں میں ہی بھارتی طیارے گرنے کے شواہد مل گئے تھے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس جنگ میں اللہ کی خاص مدد شامل تھی اور پاک فوج، ایئر فورس اور بحریہ نے شاندار حکمت عملی کے تحت بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے دباؤ قبول کر کے بھارت کو جواب دیا۔ انٹیلی جنس ایجنسیز کی بہترین کارکردگی کو سراہتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ بھارت کا ہر فیصلہ ہماری ایجنسیز کے علم میں ہوتا تھا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ بھارت مرسڈیز کی طرح ہے اور پاکستان ایک بھاری ڈمپر کی مانند، اور دونوں کی ٹکر کا نتیجہ بھارت نے خود دیکھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس جنگ میں پاکستان میں مثالی اتحاد دیکھنے میں آیا جبکہ بھارت کے اندر قیادت تقسیم کا شکار تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور جنگی ماحول پیدا کرنے میں اجیت دوول اور امیت شاہ کا کردار تھا۔ محسن نقوی نے کہا کہ بھارت اس وقت پاکستان میں کھلے عام دہشتگردی کروا رہا ہے اور بلوچستان میں کالعدم تنظیم بی ایل اے کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت جاری رکھے گا اور اس وقت تک پیچھا نہیں چھوڑے گا جب تک انہیں ان کا حق خودارادیت نہیں مل جاتا۔
news
پنجاب میں 1100 ای ٹیکسی گاڑیاں، مریم نواز جلد منصوبے کا افتتاح کریں گی

پنجاب حکومت نے صوبے میں ماحولیاتی تحفظ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے ای ٹیکسی سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر لاہور میں 1100 الیکٹرک گاڑیاں دستیاب ہوں گی، جن کے لیے ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ای ٹیکسی منصوبے کی منظوری دے دی ہے اور جاپان سے واپسی پر وہ اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کریں گی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے 65 لاکھ روپے تک کی فنانسنگ فراہم کی جائے گی، جبکہ 20 فیصد ڈاؤن پیمنٹ کی مد میں تقریباً 5 لاکھ 85 ہزار روپے حکومت برداشت کرے گی۔ اس منصوبے کے تحت 7 مختلف اقسام کی 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے مالیت کی گاڑیاں شہریوں کو مہیا کی جائیں گی، جن میں سے 1100 گاڑیاں چین سے درآمد کی جائیں گی۔ پنجاب حکومت اس پروجیکٹ پر تقریباً 2 ارب روپے خرچ کرے گی اور بینک بھی گاڑیوں کی فنانسنگ میں شامل ہوں گے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کیلئے پانچ سالہ سبسڈی سکیم کی منظوری دی ہے، جس کے تحت 100 ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ 16 ہزار الیکٹرک موٹر سائیکلیں اور 3 ہزار سے زائد الیکٹرک رکشے و لوڈر فراہم کیے جائیں گے، تاکہ تیل کی درآمدات میں کمی اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔
- news4 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news4 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے