news
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 6948 پوائنٹس کی مندی، کاروبار عارضی طور پر معطل
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں جمعرات کے روز شدید مندی دیکھنے میں آئی، جس کے باعث کاروبار کو ریگولیٹری اصولوں کے تحت عارضی طور پر معطل کرنا پڑا۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے دن مارکیٹ کا آغاز ہی منفی رجحان سے ہوا، اور ابتدائی گھنٹوں میں ہی کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1346 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی، جس کے بعد مارکیٹ 108,662 پوائنٹس تک آ گئی۔
تاہم دوپہر تک صورتحال مزید خراب ہو گئی، اور جب انڈیکس میں کمی 6948 پوائنٹس تک پہنچ گئی تو ٹریڈنگ کو روک دیا گیا۔ یہ کمی مارکیٹ کے کل حجم کا 5 فیصد سے زائد ہونے کی وجہ سے ریگولیٹری اصولوں کے مطابق عارضی معطلی کا سبب بنی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج
اس وقت KSE-100 انڈیکس 103,060 پوائنٹس کی سطح پر معطل ہے۔ PSX انتظامیہ کی جانب سے ٹریڈنگ کی معطلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
بازار میں اس غیر معمولی مندی کی وجہ موجودہ جغرافیائی اور سیاسی تناؤ بتایا جا رہا ہے، جس نے سرمایہ کاروں میں بے چینی کو جنم دیا ہے۔
news
شمسی توانائی سے چلنے والا لیپ ٹاپ متعارف
بیجنگ:
ورک فرام ہوم کا زمانہ اب پرانا ہو چکا، اب دور ہے ورک فرام بیچ کا! کیونکہ چینی ماہرین نے ایسا انقلابی لیپ ٹاپ تیار کر لیا ہے جو شمسی توانائی سے باآسانی چارج ہو جاتا ہے۔
یہ جدید لیپ ٹاپ چین کی ایک معروف ٹیکنالوجی کمپنی نے Mobile World Congress 2025 میں متعارف کروایا۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ لیپ ٹاپ صرف 20 منٹ سورج کی روشنی میں رکھنے سے اتنی توانائی حاصل کر لیتا ہے کہ اس پر 1 گھنٹے تک ویڈیو پلے بیک کیا جا سکتا ہے۔
لیپ ٹاپ کا ڈیزائن انتہائی ہلکا اور سمارٹ ہے — اس کی موٹائی صرف 15 ملی میٹر اور وزن محض 1.22 کلوگرام ہے۔ اس کے پچھلے حصے میں جدید چھوٹے شمسی توانائی نصب کیے گئے ہیں جو کسی بھی کھلی جگہ جیسے ساحل سمندر، پارک یا چھت پر کام کرنے کی آزادی فراہم کرتے ہیں۔
یہ لیپ ٹاپ نہ صرف بیٹری کے مسائل کا بہترین حل ہے بلکہ مستقبل میں مکمل موبائل ورک اسٹیٹ اپ کے خواب کو بھی حقیقت کا روپ دے سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ماحولیاتی لحاظ سے بھی سازگار ہے اور دور دراز علاقوں میں بجلی کے بغیر کام کرنے والوں کے لیے ایک بہترین آپشن ثابت ہو سکتی ہے۔
news
چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری
اسلام آباد:
ملک میں چینی کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے حکومت نے اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں چینی کی فراہمی کو بہتر بنانے اور قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ شوگر مل مالکان کی من مانی اور منافع خوری چینی کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے، جس پر قابو پانے کے لیے سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اجلاس میں کہا کہ شوگر کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے درآمد کا فیصلہ ناگزیر تھا کیونکہ ملک بھر میں چینی کی سپلائی میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ درآمدی شوگر کی رسمی کارروائیاں آئندہ چند روز میں مکمل کر لی جائیں گی، جس کے بعد اسے فوری طور پر مارکیٹ میں لایا جائے گا تاکہ صارفین کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
حکومت کے اس اقدام سے امید کی جا رہی ہے کہ شوگر کی قیمتوں میں استحکام آئے گا اور عوام کو بڑھتی مہنگائی سے کچھ ریلیف حاصل ہوگا۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news2 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ