Connect with us

news

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ماحولیاتی تحفظ فورس کی بنیاد رکھ دی

Published

on

مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ماضی میں چار سال تک حکومت کرنے والے لوگ عوامی فلاح کے بجائے خزانہ اپنی جیبوں میں بھرتے رہے، مگر اب پنجاب حکومت نے ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دے کر اس سمت میں عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔ لاہور میں ماحولیاتی تحفظ فورس کی پہلی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ نے شرکت کی، پرچم کشائی کی اور قومی ترانہ بجایا گیا۔ ویجیلینس سکواڈ کی جانب سے مریم نواز کو سلامی بھی پیش کی گئی۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب اور عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت سے قبل پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں، لیکن آج عالمی ادارے ملکی معیشت میں بہتری کی گواہی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے پنجاب کی حالت انتہائی خراب تھی اور اگر پچھلی حکومت نے کام کیا ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔ پہلی بار پنجاب میں ماحولیاتی تحفظ کی پالیسی متعارف کرائی گئی ہے، جو آلودگی کے تدارک کی طرف ایک عملی قدم ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سموگ کی وجہ سے نہ صرف تعلیمی ادارے بند کرنے پڑتے ہیں بلکہ کئی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختلف سکواڈز بنائے گئے ہیں جن میں ای بائیکس سکواڈ، گرین سکواڈ اور بلیک سکواڈ شامل ہیں۔ یہ سکواڈز فضائی آلودگی کی نگرانی، گاڑیوں اور ایندھن کی ٹیسٹنگ اور ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماحولیاتی خلاف ورزی کرنے والوں کی مانیٹرنگ کریں گے، لیکن ایسا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے جس سے لوگ بے روزگار ہوں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام کو صاف فضا مہیا کرنا ان کی ترجیح ہے اور یہ ان کا دیرینہ خواب بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پنجاب میں اب تک لاکھوں درخت لگا دیے ہیں اور مزید لگائے جا رہے ہیں تاکہ پنجاب ایک بار پھر سرسبز و شاداب ہو۔

معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب کوئی ڈیفالٹ کی بات نہیں کرتا، سٹاک ایکسچینج میں بہتری آ رہی ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے، آٹا اور روٹی سستی ہو چکی ہیں، اور 100 ارب روپے کی مفت ادویات ہسپتالوں میں فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی محنت سے آج ملک میں بہتری کی فضا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ اب کوئی بھی مریض ہسپتال سے دوا کے بغیر واپس نہیں جائے گا، کیونکہ حکومت ہسپتالوں کو تمام ضروری ادویات فراہم کر رہی ہے۔

مریم نواز نے اختتام پر کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے اور اسے بہتر بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~