Connect with us

news

چینی کمپنی کے پنجاب میں روبوٹک زرعی آلات بنانے کے پلانٹ کا معاہدہ طے پا گیا

Published

on

پنجاب

چینی کمپنی کی طرف سے صوبہ پنجاب میں روبوٹک زرعی آلات کا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگایا جائے گا
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے چین کے دورہ کے دوران دارالحکومت بیجنگ میں کاشت کاروں اور زراعت کو ترقی دینے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جس کے مطابق چینی کمپنی پنجاب میں روبوٹک زرعی آلات کا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگائے گی
ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت پنجاب اور اے آئی فورس ٹیک کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بھی شریک ہوئیں اور انہوں نے اے آئی فورس ٹیک کے بانی ڈاکٹر ہان اور سی ای او سے بھی ملاقات کی اور صوبے میں جدید زرعی آلات کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے روبوٹک ٹیکنالوجی سے بہراور جدید زرعی حالات کا معائنہ کرتے ہوئے صوبے میں ایگریکلچر سیکٹر کے اندر روبوٹک مشینری اور ٹولز متعارف کروانے کے عزم کا اظہار کیا
اپنی گفتگو کے دوران مریم نواز شریف نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے مزین کرنا اور کاشتکاروں کو خوشحال بنانا ہمارا اولین فرض ہے اے آئی فورس ٹیک پنجاب میں روبوٹک ذرعی آلات کا مینوفیکچرنگ پلانٹ شروع کرنے جا رہی ہے اس حوالے سے اے آئی فورس ٹیک کا وفد بہت جلد پنجاب کا دورہ کرے گا
یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے دورہ چین کے لیے بیجنگ گئی ہیں جہاں ان کا پرتباک خیر مقدم بھی کیا گیا کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے چھ عہدے دار اور پاکستانی سفیر نے ایئرپورٹ پر ان کا خیر مقدم کیا
دورے کے دوران سینیٹر پرویز رشید، سینیئر وزیر مریم اورنگزیب، وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری، بلال اکبر ،عاشق کرمانی اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے
اپنے اس آٹھ روزہ دورے میں وزیراعلی مریم نواز شریف چین کے ہسپتال سکول اور دیگر اداروں کے دورے اور ملاقاتیں بھی کریں گی

news

بیرسٹر گوہر علی خان کا پارلیمنٹ سے مذاکرات کا مطالبہ

Published

on

بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے راستہ فراہم کرے تاکہ 9 مئی کی دھول بیٹھ سکے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کا حساب لینے کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا ہے اور اس مقصد کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پارلیمنٹ نے مذاکرات کا راستہ نہ دیا تو پی ٹی آئی پھر سے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو گی اور انہیں بار بار سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہ پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے تاکہ مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے 9 مئی کے احتجاج پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں کئی ممالک میں لوگوں نے ایوانوں میں داخل ہو کر احتجاج کیا لیکن وہاں گولی نہیں چلائی گئی، جبکہ پاکستان میں آئینی احتجاج کے دوران گولی چلائی گئی۔ وزیر دفاع کی جانب سے گولی چلانے کا الزام علی امین گنڈاپور کے گارڈز پر لگانے پر گوہر علی خان نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ حکومت یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ گولی چلائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نفاذ شریعت محمدی کے دوران گولی چلنے سے آٹھ افراد جان سے گئے تھے، لیکن حکومت نے پرچے کاٹ کر معافی مانگی اور معافی مل گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت شہید ہونے والوں کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتی تھی؟

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انہیں پشتون کارڈ استعمال کرنے کا طعنہ دیا جاتا ہے، مگر ان کا موقف یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل لوگ غیر مسلح تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کسی بھی ویڈیو میں اسلحہ استعمال نہیں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو مقبولیت کے لیے جلسے جلوس نکالنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ 8 فروری کو ان کی مقبولیت ثابت ہو چکی ہے۔

جاری رکھیں

news

وزیر دفاع خواجہ آصف کا عمران خان اور جنرل فیض حمید کی پارٹنرشپ پر بیان

Published

on

ایک شخص کی حواریوں کے ہاتھوں ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے"خواجہ آصف"

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اور جنرل فیض حمید کی پارٹنرشپ 2018ء سے پہلے کی تھی اور یہ پارٹنرشپ 9 مئی کے بعد بھی جاری رہی۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار میں لانے والوں میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سرفہرست تھے اور یہ بات شہادتوں سے سامنے آئے گی کہ 2018 میں کس طرح دھاندلی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور اقتدار میں بہت سے سویلین کا ملٹری ٹرائل کیا گیا اور اس بارے میں قانون فیصلہ کرے گا۔ وزیر دفاع نے الزام عائد کیا کہ ڈی چوک میں علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے اپنے ہی افراد کو مارا اور اس کا ملبہ پولیس اور رینجرز پر ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنڈا پور کی گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے گئے اور پھر فائرنگ کی گئی، جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ صحافیوں نے جو کوریج کی وہ بھی ثبوت فراہم کرتی ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اگرچہ بعض لوگ 12 افراد کی شہادت کی بات کرتے ہیں، لیکن وہ ان 5 افراد کی شہادت کو نظرانداز کر دیتے ہیں جو رینجرز اور پولیس کے افسران تھے اور دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہوئے۔ ان کے مطابق، ان شہداء کا خون بھی قیمتی ہے اور ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ جب قانون حرکت میں آتا ہے تو اس کا اطلاق سب پر یکساں ہوتا ہے اور جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام ریاستی ادارے اور افسران قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تاکہ پاکستان کی سلامتی میں رینجرز، پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی قربانیاں محفوظ رہیں۔

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے دور میں کئی افراد کے ملٹری ٹرائل ہوئے تھے، جو اب مختلف وجوہات کی بنا پر نظرانداز کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی قانونی طریقے سے ہوا اس کا جواز تھا، لیکن اگر کوئی فرد قانون سے باہر جا کر کام کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد ملک میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا ہے اور اس میں کوئی شخص یا ادارہ استثنیٰ نہیں ہے۔ قانون کی بالادستی کے لئے ہر فرد اور ادارے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ملک میں امن قائم رہے اور ہر فرد کو انصاف مل سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~