Connect with us

news

پی ٹی آئی کا اسلام آباد احتجاج روکنے کے لیے پنجاب سے 10 ہزار 700 اہلکاروں کی نفری سٹینڈ بائی، عظمی بخاری

Published

on

عظمی بخاری

صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب بھر سے 10700 پولیس اہلکاروں کی نفری سٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے یہ مراسلہ اے آئی جی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے
لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعت عظمی بخاری نے کہا کہ مرنے مارنے والوں کے لیے ریاست کے پاس اے سے زیڈ تک تمام پلان موجود ہیں گزشتہ لانگ مارچ میں خیبر پختون خواہ کا 81 کروڑ روپے کا خرچہ ہوا تھا اب 58 کروڑ روپے کی بات کی جا رہی ہے
ہر ایم پی اے ،ایم این اے کو دو چار لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں یہ صوبے کے پیسے ہیں کسی کے باپ کے نہیں اور بعد میں پی ٹی آئی والوں کو پشاور ہائی کورٹ چھڑانے کے لیے آ جاتی ہے اور اس طرح یہ پشاور ہائی کورٹ کے ذریعے ریلیف حاصل کر لیتے ہیں
وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے یہ واضح کہہ دیا ہے کہ وہ ریاست کے خلاف جہاد پر نکلے ہیں اور مرنے مارنے آرہے ہیں اور ان کے پاس پاس اے بی سی پلان ہے میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ ریاست کے پاس اے سے زیڈ تک تمام پلان موجود ہیں میں یہ پیغام دیتی ہوں کہ کسی کی محبت میں اتنا آگے نہ نکل جائیں کہ پاکستان کی بربادی انہیں نظر ہی نہ آئے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیزیں بغیر تصدیق کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی جاتی ہیں اسی لیے سائبر کرائم کے حوالے سے ایف آئی اے کو ری آرگنائزڈ کیا جا رہا ہے
دوسری جانب پنجاب پولیس نے امن و امان کی خراب صورتحال سے نمٹنے کے لیے 10700 پولیس اہلکاروں کی نفری سٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے یہ نفری مختلف یونٹس، اضلاع اور ونگز سے حاصل کی جائے گی3500 کی نفری پی ایچ پی سے, پی سی سے ایک ہزار اہلکاروں کی نفری لی گئی ہے جبکہ 3 ہزار اہلکاروں کی نفری پہلے سے موجود ہے ایس پی یو سے ایک ہزار اور ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ سے ایک ہزار دو سو اہلکار سٹینڈ بائی کر دیے گئے ہیں
اے آئی جی کی طرف سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گجرانوالہ ریجن سے 1300 نفری پہلے سے موجود ہے سرگودھا ریجن سے 500 اہلکار سٹینڈ بائی اور 400کی نفری پہلے سے ہے
شیخوپورہ ،اوکاڑہ200ننکانہ صاحب 100بہاولنگر200بہاولپور ،مظفر گڑھ سے300 اہلکار سٹینڈ بائی کر دیے گئے ہیں نیز یہ فورس اینٹی رائٹ سامان سے مسلح ہے متعلقہ افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

news

وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور

Published

on

اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔

مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~