Connect with us

news

کیملا اور ٹرمپ دونوں میں کانٹے دار زبردست مقابلہ متوقع، امریکہ

Published

on

امریکی ووٹرز نے کس امیدوار کے وعدوں پر اعتبار کیا اور کس پر اعتماد نہیں کیا یہ کل نتیجہ آنے کے بعد پتہ چل جلے گا۔
امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق آج سہ پہر تین بجے ریاست ورمونٹ میں ہوگا۔ 6 مختلف ٹائم زون کی وجہ سے پولنگ کا آغاز اور اختتام الگ الگ وقتوں پر ہوگا۔امریکا میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 24 کروڑ سے بھی زیادہ ہے البتہ یونیورسٹی آف فلوریڈا کی الیکشن لیب کا کہنا ہے کہ 8 کروڑ سے زیادہ افراد پہلے ہی ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں۔
دوسری طرف انتخابات کے لیے پولنگ کی تیاریاں بھی مکمل ہو گئی ہیں۔ بیلٹ باکسز، پیپرز اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں پولنگ سینٹرز پر بھیج دی گئی ہیں۔
دوسری طرف امریکی الیکشن کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات بھی بہت سخت ہیں پورے ملک میں ایک لاکھ پولنگ اسٹیشنز پر ہائی الرٹ کے ساتھ پولنگ عملے کے لیے خصوصی مسلح ٹیمیں بھی تعینات کر دی گئی ہیں۔
الیکشن عملے پر تشدد اور جگھڑے کے خدشات کے پیش نظر غیر معمولی سیکیورتی اقدامات کرتے ہوئے ان کی سیکیورٹی کے لیے ایک ہزار پینک بٹنز بھی منگوا لیے گئے ہیں۔
ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈ فعال کر دیے گئے ہیں جبکہ خطرات پر کڑی نظر رکھنے کے لیے ایف بی آئی نے کمانڈ پوسٹ بھی قائم کر دی ہے۔

امریکہ میں آج ہونے والے صدارتی الیکشن میں کراچی سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی نژاد بھی انتخابی میدان میں سرگرم عمل ہیں
ڈاکٹر سلیمان لالانی اور سلیمان بھوجانی پہلے بھی پاکستانی ٹیکساس اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں اب ایک مرتبہ پھر الیکشن کے میدان میں ہیں یہ دونوں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے امیدوار ہیں اور دونوں کا تعلق پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے ہے کافی عرصہ سے ہیوسٹن میں آباد ہیں اور گزشتہ سال جنوری سے ٹیکساس کی اسمبلی کے رکن بھی ہیں
ڈاکٹر سلیمان لالانی ریاست ٹیکساس کے ڈسٹرکٹ حلقہ نمبر 76 کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ سلیمان بھوجانی ریاست ٹیکساس کے ڈسٹرکٹ 92 کی نمائندگی کر رہے ہیں

news

آئی ایم ایف پروگرام بغیر رکاوٹ کے جاری، وزارت خزانہ

Published

on

آئی ایم ایف

وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام میں کسی بھی قسم کے رکاوٹوں کی قیاس آرائی کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے۔

وزارت خزانہ نے منگل کو اپنی ایک پریس ریلیز میں کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام بغیر کسی بھی رکاوٹ کے جاری ہے، کیونکہ حکومت تمام شرائط پورا کرنے اور آئی ایم ایف کے عملے کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں 37 ماہ کے پروگرام کی کامیاب تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن پرعزم ہے۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومت کی میکرو اکنامک اصلاحات کے لیے مسلسل عزم پر بھر پور زور دیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی حالیہ بریفنگ میں وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پائیدار میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔

ان کے ایک بیان میں کہا گیا کہ پروگرام کے نفاذ میں رکاوٹوں کے حوالے سے کوئی بھی قیاس آرائی کسی کی ذاتی تشریح پر ہے اور اس میں قابل اعتماد شواہد کی کمی ہے۔

وزارت نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام برقرار رکھنے اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تمام ذمہ داریوں کو توجہ اور شفافیت کے ساتھ پورا کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کا مقصد مضبوط، پائیدار اور جامع ترقی کی بنیاد ڈالنا ہے۔

کل گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کی راہ پر چلنا بہت ضروری ہے تاکہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو اور ہم طویل مدتی اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کثیر الجہتی اور دوطرفہ شراکت داروں اور مقامی تھنک ٹینکس کی طرف سے پاکستان کے لیے اہم پیغام ہے کہ ٹیکس، توانائی اور سرکاری ملکیت والے اداروں (ایس او ایز) کے ساتھ پبلک فنانس کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کیا جائے۔

ستمبر میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 37 ماہ کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کی بھی منظوری دی تھی جو ایک غیر معمولی قدم ہے کیونکہ قرض پروگرام کے تحت اصلاحاتی منصوبے پر نظر ثانی سے پہلے فنڈ کیلئے اصلاحات پر بات چیت کم ہی ہوتی ہے۔

پاکستان کی اصلاحات کا پہلا جائزہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ہی متوقع ہے

جاری رکھیں

news

سو انڈیکس ایک لاکھ 4 ہزار سے بلند پوائنٹس پر، سٹاک ایکسچینج

Published

on

psx

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہزار سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے 100 انڈیکس ایک لاکھ 4ہزار 316 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

کل مارکیٹ میں 603 پوائنٹس کے اضافے سے کاروبار کا آغاز ہوا جس سے 100 انڈیکس 103878 پوائنٹس کی نئی بلند سطح پرآ گیا۔

مارکیٹ میں تیزی کا رجحان برقرار رہنے کی وجہ سے انڈیکس میں 759 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی ہے جس کے بعد انڈیکس نے 1 لاکھ 4ہزار پوائنٹس کا ایک اور سنگ میل بھی عبور ہو گیا۔

اس کے بعد 100 انڈیکس میں 851 پوائنٹس اور پھر 1086پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی جس سے 100 انڈیکس بڑھ کر 104361 پوائنٹس کی نئی بلند سطح پر آ گیا۔جبکہ گزشتہ روز بینچ مارک 100 انڈیکس انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد پہلی مرتبہ ایک لاکھ 3 ہزار کی بلند سطح کو بھی عبور کرگیا ہے۔

دوپہر 12 بجکر 15 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 1,837.52 پوائنٹس یا 1.81 فیصد کے اضافے سے 103,194.84 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنریز سمیت دیگر اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، پی آر ایل، ایس ایس جی سی، او ڈی جی سی، پی پی ایل، ایم ای بی ایل اور این بی پی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ سرمایہ کار نومبر کے مہینے کے افراط زر کے اعداد و شمار میں کمی کی بھی توقع کر رہے ہیں، جس سے آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس میں شرح سود میں مزید کمی ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان بھی دیکھا جارہا ہے ۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شرح مبادلہ میں استحکام، 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک اور طویل سہولت میں منتقلی، انڈیکس میں بھاری شعبے کی آمدن میں بہتری اور مانیٹرنگ میں آسانی کے بعد اسٹاک کے لئے عمومی رجحان 100 میں غیر معمولی اضافے کی چند اہم وجوہات ہیں۔

گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس نے ایک نئی تاریخ رقم کی اور 29 نومبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایک لاکھ کا ہندسہ عبور کرتے ہوئے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

ویکلی بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3559.09 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ کی تاریخی سطح کو پار کرتے ہوئے 101357.32 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر آج ایشیائی حصص کی قیمتوں میں ہونے والا وال اسٹریٹ پر ریکارڈ سطح پر بند ہوا جبکہ امریکی شرح سود کے نقطہ نظر کے لئے ایک اہم ہفتے میں ین اور برطانوی پاؤنڈ کے مقابلے میں ڈالر کئی ہفتوں کی کم ترین سطح سے واپس پلٹ گیا۔

چینی حصص کو آج ایک نجی مینوفیکچرنگ سروے میں زبردست ریڈنگ سے اضافی فروغ حاصل ہوا۔

نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو ہدایت کرتے ہوئے امریکی ڈالر کی حمایت کی کہ وہ گرین بیک کو کسی اور کرنسی سے بدلنے کرنے کی کوشش نہ کریں۔

ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.9 فیصد اور مین لینڈ چینی بلیو چپس میں 0.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

فیڈرل ریزرو بھی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور جمعہ کو ماہانہ پے رول کی رپورٹ سے مرکزی بینک کو مطلع کرے گا کہ 18 دسمبر کو شرح سود میں دوبارہ کٹوتی کی جائے یا نہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~