news
عمران خان کا چھبیسویں آئینی ترمیم کی مخالفت اور جیل میں اپنے ساتھ برے سلوک کا انکشاف
اڈیالہ جیل میں عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چھبیسویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ کو پاکستان کے ساتھ غداری” قرار دیا۔ انہوں نے جیل میں سخت حالات، پنجرے میں بند رہنے، بجلی کی بندش، اور ملاقاتوں پر پابندی کا ذکر کرتے ہوئے اس کو ذہنی اذیت اور ٹارچر کا حربہ قرار دیا۔ انہوں نے نواز شریف پر تنقید کی اور اپنے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کے مبینہ اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدلیہ کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔
news
پی ٹی آئی ممکنہ احتجاج : پنڈی اسلام آباد 33 داخلی راستوں پر کنٹینرز کی رکاوٹیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں سخت سیکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس کے تحت 33 مقامات کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں میں اہم رابطہ سڑکوں کو بند کرنے کا مقصد پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کو محدود کرنا اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔ فیض آباد، آئی جے پی روڈ، روات ٹی چوک، کیرج فیکٹری، مندرہ اور ٹیکسلا روڈ جیسے اہم راستوں کو بند کیا گیا ہے، جبکہ کچہری چوک کو یکطرفہ ٹریفک کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔
یہ اقدامات وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے اہم راستوں کی سیکیورٹی بڑھانے اور احتجاجی مظاہروں کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اس حوالے سے پولیس کو ہدایات دی ہیں کہ قانون ہاتھ میں لینے والے افراد کو کسی صورت معاف نہ کیا جائے، اور اس بار کسی کو بھی اسلام آباد میں قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے حکومتی اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اسلام آباد کو سیل کرکے احتجاج کی کامیابی پر “مہر لگا دی ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے اور حکومت عوام کا حق واپس کرنے کی بجائے، ملک کو بند کر کے اپنی حکومت بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ صورتحال جڑواں شہروں میں سیاسی تناؤ اور حکومتی اقدامات کے درمیان ایک کشمکش کی عکاسی کرتی ہے۔ حکومت کے سخت سیکیورٹی اقدامات اور پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست کے درمیان یہ کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے، جو عوامی زندگی پر اثرات ڈال سکتی ہے۔ اس دوران، عوام کے سفر اور روزمرہ کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر جب اہم راستوں کو بند کیا جا رہا ہے۔
news
تحریک انصاف کے مذموم مقاصد کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا، مریم نواز شریف
مریم نواز کا بیان پنجاب میں تحریک انصاف کے احتجاج اور دیگر سیاسی حالات پر ایک اہم سیاسی موقف کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کے بقول، وہ “پنجاب کی بیٹی” ہیں اور پنجاب کے عوام کو “فتنے” سے محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ مریم نواز نے اس بات پر زور دیا کہ تحریک انصاف کے مذموم مقاصد کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا، اور خاص طور پر 9 مئی کے واقعات کی جانب اشارہ کیا، جنہیں انہوں نے پاکستان پر حملہ قرار دیا۔
مریم نواز نے بشری بی بی (پی ٹی آئی کی رہنما) کے حالیہ ویڈیو بیان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس بیان میں ایک غیر سیاسی خاتون نے پاکستان کے دوست ملک سعودی عرب پر الزام لگایا۔ سعودی عرب کی پاکستان کے ساتھ دیرینہ دوستی اور اس کے تعاون کو سراہتے ہوئے، مریم نواز نے ان الزامات کو غیر مناسب قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پہلے کہا کہ امریکہ نے انہیں نکال دیا، لیکن آج ان کے جلسوں میں امریکی جھنڈے لہرائے جا رہے ہیں۔ یہ موازنہ پاکستان کے عالمی تعلقات میں دراڑوں اور دشمنوں کی خوشی کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔
مریم نواز نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے وفاق اور پنجاب پر حملے کو غیر مناسب قرار دیا اور واضح کیا کہ پولیس کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام پر طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ یہ ایک واضح پیغام تھا کہ پنجاب حکومت اپنے عوام کو پرامن رکھنا چاہتی ہے اور صوبوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ، مریم نواز نے پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کیا، خاص طور پر “کچھی کینال” کی بحالی کے منصوبے کو سراہا، جس سے بلوچستان کی زمینیں آباد ہوں گی اور خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی محنت کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی قیادت میں مہنگائی کم ہوئی ہے، حالانکہ یہ عمل مکمل طور پر آسان نہیں تھا۔ مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ عوام بار بار احتجاج اور دھرنوں کی کال پر کان نہیں دھرتے، اور یہ کہ پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست اب عوام میں پذیرائی نہیں پا رہی۔
مجموعی طور پر، مریم نواز کا پیغام ایک واضح حکومتی حکمت عملی اور سیاسی محاذ پر مضبوط موقف کی عکاسی کرتا ہے، جہاں وہ حکومت کے ترقیاتی اقدامات کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست کو بھی چیلنج کر رہی ہیں۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں