Connect with us

news

وزیر اعظم شہباز شریف: بجلی بحران کے حل کی کوششیں جاری، دھرنوں پر تنقید

Published

on

وزیر اعظم شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی بحران پر قابو پانے کے لیے جاری کوششوں کا ذکر کیا اور کہا کہ دھرنے سیاست برائے سیاست کے مترادف ہیں۔ انہوں نے بجلی بحران میں چین کی مدد کا ذکر کیا اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی مذمت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی کے مسائل پر سیاست سے گریز کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ ملک کے بڑے مسائل میں شامل ہے۔

news

اسپیس ایکس نے 28 وی ٹو سیٹلائٹس کامیابی سے زمین کے نچلے مدار میں روانہ کر دیں

Published

on

اسٹار لنک سیٹلائٹس

کیپ کیناویرل (فلوریڈا):
اسپیس ایکس نے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے 28 وی ٹو انٹرنیٹ سیٹلائٹس کو کامیابی سے زمین کے نچلے مدار (Low Earth Orbit) میں روانہ کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ 28 نئے سیٹلائٹس پہلے سے مدار میں موجود تقریباً 7,300 سیٹلائٹس میں تازہ اضافہ ہیں جو اسپیس ایکس کے اسٹارلنک انٹرنیٹ منصوبے کا حصہ ہیں۔

یہ مشن اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے شام 6:51 بجے لانچ کیا گیا۔ راکٹ کا پہلا مرحلہ (فیول بوسٹر) لانچ کے تقریباً ساڑھے آٹھ منٹ بعد کامیابی سے بحر اوقیانوس میں تعینات ایک ڈرون شپ پر اترا۔

یہ بوسٹر، جس کا ٹیل نمبر 1080 ہے، اس سے قبل 18 مختلف مشنز میں استعمال ہو چکا ہے، جن میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن، دو کارگو مشنز، یورپی خلائی ایجنسی کی یوکلڈ آبزرویٹری اور دو نجی خلا بازوں کے مشن شامل ہیں۔

اسپیس ایکس کی یہ 440ویں مرتبہ تھی جب اس نے ایک دوبارہ قابل استعمال بوسٹر استعمال کیا۔ مجموعی طور پر یہ اسپیس ایکس کا 468 واں مشن تھا، جب کہ یہ سال 2025 کا 51 واں لانچ شمار ہوتا ہے۔

جاری رکھیں

news

برطانوی سائنس دان سورج کی تپش کم کرنے کی جیو-انجینیئرنگ تکنیک پر تجربات کے لیے تیار

Published

on

جیو-انجینئرنگ

لندن:
برطانوی سائنس دانوں نے سورج کی بڑھتی ہوئی تپش کو روکنے کے لیے ایک نئی سائنسی تکنیک پر تجربات کی تیاری شروع کر دی ہے، جو گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے برطانوی حکومت کی 5 کروڑ پاؤنڈز کی اسکیم کا حصہ ہے۔

اس منصوبے کو “جیو-انجینئرنگ” کہا جا رہا ہے، جس کا مقصد زمین کے درجہ حرارت کو مصنوعی طور پر کم کرنا ہے۔ اس پروگرام کی آئندہ چند ہفتوں میں برطانوی حکومت سے منظوری متوقع ہے، جس کے تحت سائنس دان مختلف طریقوں کو آزمانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن میں:

فضاء میں ایسے ذرات کے بادل چھوڑنا جو سورج کی روشنی کو واپس منعکس کر دیں

سمندری پانی کے اسپرے کے ذریعے بادلوں کو زیادہ چمکدار اور منعکس کنندہ بنانا

بلند فضا میں موجود قدرتی سائرس بادلوں کو پتلا کرنا تاکہ وہ گرمی کو زمین پر واپس نہ پھینکیں

اگر ان تکنیکوں میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو سورج کی روشنی کم شدت کے ساتھ زمین پر پہنچے گی، جس سے زمین کی سطح وقتی طور پر ٹھنڈی ہو سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار لاگت کے لحاظ سے کم مہنگا ہے، تاہم کئی ماحولیاتی ماہرین نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ناقدین کا ماننا ہے کہ ایسے تجربات قدرتی موسمی نظام میں خلل ڈال سکتے ہیں، خصوصاً زرعی پیداوار کے حساس علاقوں میں بارشوں کی تبدیلی یا کمی کا خدشہ ہے۔

علاوہ ازیں، بعض سائنس دانوں کا یہ بھی مؤقف ہے کہ جیو-انجینئرنگ جیسے منصوبے فاسل فیول (روایتی ایندھن) کے خاتمے کی کوششوں کو کمزور کر سکتے ہیں، جو درحقیقت موسمیاتی تبدیلی کی اصل وجہ ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

` 1 2 3 4 5 6 7 8 9 0 - = backspace
@ ط ص ھ د ٹ پ ت ب ج ح ] [
caps lock م و ر ن ل ہ ا ک ی ؛ ' enter
shift ق ف ے س ش غ ع ، ۔ / shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~