Connect with us

news

بدنام زمانہ گینگ کے رکن سے لے کر پولیس مخبر تک: نادر شاہ کون تھا؟ دہلی میں جم کے مالک کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

Published

on

جنوبی دہلی کے شرکس جم کے علاوہ، جہاں اسے قتل کیا گیا تھا، 35 سالہ شخص نے راجدھانی میں کئی کال سینٹر اور دبئی میں ایک ریستوراں کھولا تھا جو بالآخر ناکام رہا۔

بدنام زمانہ ستے گینگ کا رکن ہونے سے لے کر ایک تاجر اور پولیس مخبر تک، ایک جم کے شریک مالک نادر شاہ کی زندگی ایسی ہی تھی، جسے جمعرات کی رات دیر گئے گریٹر کیلاش علاقے میں دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ستیہ پرکاش عرف ستے بینک ڈاکو گینگ کا سرغنہ تھا جس نے ٢٠٠٩ میں قومی راجدھانی میں سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔ ستیہ پرکاش کو گرین پارک میں ایک انکاؤنٹر میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ شاہ فرار ہوگیا تھا اور کچھ دن بعد نوئیڈا کے ایک نیوز چینل پر ہتھیار ڈال دیا تھا جہاں سے اسے دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

بعد میں شاہ پولیس کا مخبر بن گیا اور نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرون ملک بھی مختلف کاروبار شروع کر دیا۔ جنوبی دہلی کے شرکس جم کے علاوہ، جہاں اسے قتل کیا گیا تھا، 35 سالہ نے قومی راجدھانی میں کئی کال سینٹر اور دبئی میں ایک ریستوراں کھولا تھا جو بالآخر ناکام رہا۔
رپورٹ میں پولیس افسروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ساتویں کلاس کا طالب علم شاہ دہلی کے حضرت نظام الدین میں رہتا تھا جہاں اس کے والد قالین بیچنے کا کام کرتے تھے۔ شاہ کے خاندان کا تعلق افغانستان سے تھا۔ مقامی منشیات فروشوں کے ذریعے جرائم کے دائرے میں داخل ہونے سے پہلے، شاہ بڑھئی کا کام کرتا تھا۔ ایک ریٹائرڈ پولیس انسپکٹر، جو 2009 کے گرین پارک انکاؤنٹر ٹیم کا حصہ تھے، نے اخبار کو بتایا کہ شاہ نے چوری کرنے کے لئے زیورات کی دکانوں، بینکوں کے بارے میں اطلاع دے کر ستے گینگ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

گرین پارک انکاؤنٹر کے دن، وہ ایک کار میں تھا اور ہرپال نامی ایک ساتھی کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ بعد میں، کسی فلم کے ایک سین کی طرح، وہ ہتھیار ڈالنے کے لئے نوئیڈا کے ایک نیوز اسٹوڈیو میں گئے۔
شاہ کو ڈکیتی کے تین معاملوں اور قتل کی کوشش کے ایک معاملے میں گرفتاری کے بعد تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔

جیل سے باہر آنے کے بعد اس نے دہلی پولیس سے رابطہ کیا اور مخبر کے طور پر کام کرنا شروع کر دیا۔ پولیس کے سامنے ہتھیار ڈالنے میں مجرموں کی مدد کرتے ہوئے ، شاہ منشیات فروش کے طور پر کام کرتا رہا۔ رپورٹ کے مطابق، وہ 2019-20 میں دہلی میں کئی کال سینٹر اور دبئی میں ایک ریستوراں کھولنے میں کامیاب رہا اور مبینہ طور پر جیلوں اور پولیس افسروں کی رقم کی سرمایہ کاری کی۔ مالی نقصان کی وجہ سے ریستوراں بند ہونے کے بعد، وہ دہلی واپس آئے اور اپنا جم کھولا۔

پولیس حکام نے ہفتہ کے روز بتایا کہ فائرنگ کے دو دن بعد اس معاملے کی جانچ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو سونپ دی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک اور شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

شمال مشرقی دہلی کے جعفرآباد کے رہائشی محمد ساجد کی گرفتاری کے بعد اس معاملے میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق پولیس کو اس قتل میں جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی اور ہاشم بابا کے ساتھیوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
شاہ کو گینگسٹر روی گنگوال کے قریبی ساتھی دیپک مدراسی کے ساتھ دیکھا گیا تھا ، جس نے ممکنہ طور پر بشنوئی کے غصے کو ہوا دی اور شاہ کو قتل کردیا کیونکہ بشنوئی کے ساتھی ہاشم بابا اور گنگوال ایک دوسرے کے حریف تھے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

عمران خان کی رہائی کا تحریری حکم نامہ جاری، عدالت

Published

on

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے حوالے سے تازہ ترین اپڈیٹ یہ ہے کہ عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ان کی رہائی کی روبکار جاری کر دی ہے۔ اسپیشل جج سینٹرل، شاہ رخ ارجمند کی جانب سے جاری ہونے والی اس روبکار میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی ضمانت ہائیکورٹ سے منظور ہو چکی ہے اور وہ کسی دیگر مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں، اس لئے انہیں فوری طور پر رہائی دی جائے۔

یہ فیصلہ اس وقت آیا جب دو روز قبل اسپیشل سینٹرل جج شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور کی تھی۔ اس کیس میں ضمانت کے بعد عمران خان کے لیے رہائی کی مزید قانونی کارروائیاں مکمل کی گئی ہیں، اور 10 لاکھ روپے کے دو مچلکے طارق نون اور راجہ غلام سجاد کی جانب سے جمع کرائے گئے ہیں، جن کے بعد عدالت نے رہائی کا تحریری حکمنامہ جاری کیا۔

جاری رکھیں

news

پاکستان :لاہور میں 108 ملین پاؤنڈ کے نئے موسمیاتی فائنانس پروگرام کا اعلان،  ہمیش فالکنر

Published

on

ہمیش فالکنر

برطانیہ کے وزیر برائے مشرق وسطیٰ، افغانستان اور پاکستان، ہمیش فالکنر نے لاہور میں 108 ملین پاؤنڈ (37 ارب روپے) کے نئے موسمیاتی فنانس پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ یہ فنڈنگ ​​نئی ماحولیاتی ٹیکنالوجیز اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی تاکہ کرہ ارض اور پاکستانی کاروبار دونوں کو فائدہ پہنچے۔

 ہمیش فالکنرنے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کی طویل تاریخ ہے جس میں دونوں ممالک نے موجودہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔  ہمیش فالکنر کا کہنا تھا کہ یہ فنڈنگ پاکستان کے مقامی کاروباروں کی مدد کرے گی اور حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے میں تعاون کرے گی۔

اس اعلان کے پیچھے ایک رپورٹ بھی تھی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچاؤ کے اقدامات نہ کیے تو اگلے 25 سالوں میں اس کی لاگت ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

یہ فنڈنگ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے ساتھ شراکت داری میں پیش کی جائے گی اور موسمیاتی تبدیلی سے عالمی خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے اسے عملی جامہ پہنایا جائے گا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~