news
ایف بی آر نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو بھیج دی
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جائیداد پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ سمری میں بتایا گیا ہے کہ فائلرز پر 3٪، لیٹ فائلرز پر 5٪ اور نان فائلرز پر 7٪ ایف ای ڈی عائد کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں رئیل اسٹیٹ ٹرانزیکشنز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی اس ایف ای ڈی کو ختم کرنے کی منظوری دے چکے ہیں، تاہم عدالت میں ایف ای ڈی کے خلاف کیس بھی زیرِ سماعت ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف بی آر کو پراپرٹی ٹرانزیکشنز سے ایف ای ڈی کی وصولی کے درست اور شفاف اعداد و شمار موصول نہیں ہو رہے تھے، اسی لیے اس فیصلے پر نظرِ ثانی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بجٹ کے بعد پراپرٹی ویلیوایشن ٹیبلز میں تبدیلی کی جائے گی۔
فی الحال جائیداد پر مندرجہ ذیل ٹیکسز لاگو ہیں:
کیپیٹل گین ٹیکس (CGT)
کیپٹل ویلیو ٹیکس (CVT)
ایڈوانس انکم ٹیکس
سیکشن 7E کے تحت ڈیمڈ انکم ٹیکس
خاص طور پر ڈیمڈ رینٹل انکم پر 20 فیصد ٹیکس لاگو کیا جاتا ہے، جو 2.5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیدادوں پر نافذ ہے۔
یہ اقدام رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں جمود کو توڑنے اور سرمایہ کاری کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
news
مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا
جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔
اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔
ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔
news
گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال
گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔
یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔
AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
پاکستانی فلم’نایاب‘سینماگھروں کی زینت بننےکوتیار،تاریخ سامنے آگئی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں