news
زیادہ مالیت والے افراد اور کمپنیوں کے آڈٹ کو آؤٹ سورس کرنےکا فیصلہ، ایف بی آر
ایف بی آر نے ممکنہ ٹیکس چوروں کا پتہ لگانے اور زیادہ مالیت والے افراد اور کمپنیوں کے اڈٹ کو اؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
فیصلے پر عمل درآمد کے لیے 4 ہزار پیشہ ور اڈیٹرز کی افرادی قوت رکھنے والی اڈٹ فرموں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
تاکہ اعلی مالیت والے افراد کی آمدنی اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔
تاہم ہزاروں پشہ ور اڈیٹرز کی افرادی قوت والی اڈٹ فرموں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اربوں روپے کا بجٹ درکار ہے لیکن حکومت کی طرف سے کوئی رقم مختص نہیں گئی۔
ایف بی آرکے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے والے چند دنوں میں وزیراعظم شہباز شریف کو وسیع بریفنگ دیں گے اور انہیں اگاہ کریں گے کہ ٹیکس فرق کے تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ موجودہ ٹیکس میں تبدیلی لا کر سات ہزار ایک سو ارب روپے حاصل کیے جا سکتے ہیں ہمیں ٹیکس قوانین ڈیجیٹائزیشن متعارف کرانا اور موئثر نفاذ کرنا ہے
ٹیکس حکام نے انکم ٹیکس اور جنرل سیلز ٹیکس دونوں کے اعداد و شمار کا اشتراک کیا تو پتہ چلا کہ دونوں بڑے ٹیکسوں میں 5.5 ملین فائلرز میں سے انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی میں صرف اٹھ فیصدیا 45 ہزار رٹنرن فائلرز ہیں جو 92 فیصد ٹیکس کی رقم میں حصہ ڈال رہے ہیں ایسے میں باقی 92 فیصد جو بنیادی طور پر فائلرز کے نیچے ہیں ان پر ساری توانائیاں ضائع کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
ایف بی آر کچھ انتظامی اقدامات کرنے جا رہا ہے نادرہ کا ڈیٹا انڈر فائلرز کو نڈ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ تحریری نوٹس ان تمام لوگوں کو بھیجے جائیں گے جن کی شناخت مصنوعی ذہانت یا اے ائی کے ذریعے کی جائے گی تاکہ وہ اپنے لین دین کی تمام تفصیلات شیئر کریں اور رواں مالی سال کے اپنے ٹیکس گوشواروں میں شامل کر سکیں۔
تمام زمروں میں قابل ٹیکس حد سے نیچے بی ٹی ایل کی بڑی تعداد موجود ہے۔
تنخواہ دار طبقے میں 0.6ملین فائلرز ہیں جنہوں نے انہیں بی ٹی ایل فہرست میں دکھایا اور فائلرز کے طور پر دکھانے کے لیے اپنی واپسی فائل کی۔
تنخواہ دار طبقے کے باقی 1.3 ملین فائلرز نے ٹیکس سال 2023 24 میں 251.4 بلین روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا تنخواہ دار طبقے میں صرف 15 ہزار ہیں جنہوں نے 10 ملین روپے کی امدنی ظاہر کی اور 93 ارب روپے ادا کیے
کل سیلز ٹیکس فائلر کی تعداد 24 ہزار تھی جن میں صرف پانچ ہزار 43 مینو فیکچرز کے تھے جنہوں نے گزشتہ مالی سال میں745 ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا 80 ہزار رجسٹرڈ کمپنیاں ہیں اور تقریبا چھ ہزار نے 10 ملین روپے سے زائد کی سالانہ آمدنی ظاہر کی ہے 47000صفر ریٹرن جمع کروائے گئے 5043 کمپنیوں نے 745 ارب روپے ٹیکس ادا کیا رجسٹرڈ تقریبا ایک لاکھ اے او پیز کے مقابلے میں 4 ہزار سے کم نے 10 ملین روپے سے زیادہ سالانہ امدنی ظاہر کی 60 ہزار اے او پیز صفر فائلرز تھے ان میں 10 ملین روپے سے زائد کی امدنی والے افراد نے 150 ارب روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔
تین اشاریہ سات ملین فائنل کاروباری افراد کے مقابلے میں 2.4 ملین نےصفر رٹرن جمع کرائے صرف بیس ہزار نے 10 ملین روپے سے زائد سالانہ امدنی ظاہر کی 20 لاکھ تنخواہ دار طبقے کے فائلرز میں سے چھ لاکھ تیس ہزار نیل فائلرز تھے تقریبا 15 ہزار تنخواہ دار افراد تھے جن کی سالانہ امدنی 10 ملین روپے یا اس سے زیادہ تھی انہوں نے 93 ارب روپے کا انکم ٹیکس ادا کیاایف بی آر تعمیل کو یقینی بنانے اور نفاذ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اپنی کوششوں کو وسعت دے رہا ہے جس کے جواب میں گزشتہ برسوں میں نمایاں مالیاتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
جائیدادوں موٹر گاڑیوں اور بینکنگ لین دین کی خرید و فروخت میں کھربوں روپے کے لین دن کے ساتھ خصوصی ایڈیٹنگ خدمات کی اشد ضرورت ہے فی الحال ایف بی آرکے 500 ایڈیٹرز کے کیڈر کو ضروری ارڈر کے پیمانے کو موثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے بڑی کمک کی ضرورت ہے اس تناظر میں ایف بی آر تجربہ کار اور معروف پے رول فلموں سے دلچسپی کے اظہار کو مدعو کرے گا جو 4 ہزار پیشہ ور اور اہل آڈیٹرز کو ملازمت دینے اور فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ان اڈیٹرز کو ملک کے پانچ فیصد امیر ترین افراد کا جامع اڈٹ کرنے کا کام سونپا جائے گا معاہدہ ایک سال کی مدت کے لیے بڑھایا جائے گا جس میں ایک یا زیادہ معروف پے رول فرموں کے ان کے ظاہر کردہ تجربے اور صلاحیت کی بنیاد پر مزید مشغولیت کا امکان ہے۔
news
خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی
خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔
ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔
علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔
یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔
news
وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔
مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔