Connect with us

news

وزیر خزانہ نے مملکت سعودی عرب کی طرف سے مسلسل اقتصادی تعاون کی تعریف کی

Published

on

وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے معیشت کے کلیدی شعبوں میں جامع ادارہ جاتی اصلاحات پر مرکوز گھریلو اقتصادی ایجنڈے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر مملکت نے یہ باتیں سعودی عرب کے سفیر عزت مآب نواف بن سعید المالکی سے ملاقات کے دوران کہی جنہوں نے فنانس ڈویژن میں ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات پائیدار اقتصادی ترقی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں، جو حکومت کے پالیسی ایجنڈے کا سنگ بنیاد ہے۔ سینیٹر اورنگزیب نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے مسلسل اقتصادی تعاون کی تعریف کی اور سعودی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ جوائنٹ وینچرز اور کاروباری تعاون کو آگے بڑھانے میں دلچسپی کو اجاگر کیا۔ وزیر نے اس سال اپریل میں اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران سعودی عرب کے وزیر خزانہ محترم محمد الجدعان اور سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان عبدالرحمن المرشد کے ساتھ اپنی نتیجہ خیز ملاقاتوں کو بھی یاد کیا۔
انہوں نے مئی میں اعلیٰ سطحی تجارتی وفد کے سعودی عرب سے پاکستان کے دورے کے اہم نتائج کو مزید نوٹ کیا، جس کا مقصد سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا، دوطرفہ تعاون کو وسعت دینا اور مختلف شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانا ہے۔

بحث کے دوران، سینیٹر اورنگزیب نے پاکستان کی مثبت اقتصادی رفتار کا خاکہ پیش کیا، جس میں اہم اشاریوں کا حوالہ دیا جیسے کرنسی کے استحکام، مہنگائی میں کمی، ترسیلات زر میں اضافہ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا محتاط انتظام، اور زرمبادلہ کے ذخائر دو ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ عزت مآب نواف بن سعید المالکی نے ساختی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے مملکت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع کے بے پناہ امکانات کا بھی اعتراف کیا۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ آئندہ مہینوں میں سعودی تجارتی وفد کا پاکستان کا دورہ متوقع ہے تاکہ مشترکہ منصوبوں اور اشتراکی سرمایہ کاری کے شعبوں کو مزید تلاش کیا جا سکے۔
جبکہ پاکستان نے 1.2 بلین ڈالر کی سعودی تیل کی سہولت کی درخواست کی ہے تاکہ IMF کی طرف سے نشاندہی کی گئی 2-2.5 بلین ڈالر کے فنانسنگ فرق کو پورا کیا جا سکے۔پاکستان نے سعودی حکومت سے آئندہ 12 ماہ کے لیے 1.2 بلین ایس او ایف کی درخواست کی تھی۔ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کی ITFC سہولت کے لیے 400 سے 500 ملین ڈالر کی درخواست کی گئی ہے۔ خلیجی کمرشل بینکوں اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سے بھی 1 بلین ڈالر قرض کی درخواست کی گئی ہے۔

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~