آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت کو آرمی چیف کو پانچ سال تک توسیع دینے کا اختیار مل گیا
یعنی آرمی ترمیم سے ملک کے آرمی چیف کے لیے 10 سال تک تعیناتی ممکن ہو گئی ہے قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کیے جانے والے سروسز چیف ترمیمی ایکٹ کے مطابق آرمی چیف ایئر چیف اور نیول چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد ختم کر دی گئی ہے آرمی چیف بطور جنرل ،ایئر چیف بطور ایئر مارشل اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں نیول چیف عہدے سے فارغ ہونے کے بعد ایڈمرل خدمات سرانجام دے سکتے ہیں پاکستان نیوی ایکٹ 1961 پاکستان آرمی ایکٹ 1952 پاکستانی ایئر فورس ایکٹ 1953 میں ترمیم کا بل منظور کیا گیا بل کے متن میں درج ہے کہ کسی تعیناتی، دوبارہ تعیناتی اور ایکسٹینشن کی صورت میں آرمی چیف کام جاری رکھے گا جبکہ پاک فوج میں جنرل کی ریٹائرمنٹ کے قواعد و ضوابط کا اطلاق آرمی چیف پر نہیں ہوگا قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کو بڑھا کر 17 کی بجائے 34 کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کیا گیا قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد کو بڑھا کر 12 تک کر دینے کا ترمیمی بل بھی منظور کر لیا گیا
واضح رہے کہ پیر کے روز سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں ترمیمی بل پیش کیے گئے
Leave a Reply