drama
خلیل الرحمان قمر لائیو شو میں آپے سے باہر ، لڑکی کو کھری کھری سنا دیں، ویڈیو وائرل
ساحل عدیم سے لائیو شو میں لڑکی نے معافی مانگنے کا کہا
موٹیویشنل سپیکر ساحل عدیم سے لائیو شو میں لڑکی نے معافی مانگنے کا کہا جس پر پروگرام میں بطور میزبان شرکت کرنے والے ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کا پارہ ہائی ہوگیا. ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔
تفصیلات کےمطابق نجی چینل کی جانب سے پیش کئے جانے والے پروگرام ’ مکالمہ خلیل الرحمان ‘ مختلف جامعات سے آئے طلبا و طالبات نے شریک ہوئے، پروگرام میں موٹیویشنل اسپیکر ساحل عدیم نے کہا ملک کی 95 فیصد خواتین جاہل ہیں جس پر ایک لڑکی سے رہا نہ کیا اور سوال کیا ، انہوں نے 95 فیصد خواتین کو جاہل کہا میں چاہوں کی یہ سب سے پہلے خواتین سے معافی مانگیں، یہاں بیٹھ کر ایک مرد یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کتنے فیصد خواتین جاہل ہیں، دوسری بات جو آپ نے طاغوت کی ہے کیا آپ جانتے ہیں اسلامی نظریاتی کونسل کا کیا ردعمل ہوگا، آپ کو پہلے معافی مانگنی چاہیے۔
ساحل عدیم نے جواب دیا جس کو ایک چیز کا پتہ نہ ہو تو اس کو کیا کہتے ہیں؟ اس کو جاہل اس لئے کہیں گے کہ جاہل کو جاہل کہنا اسلام میں پہلا فرض ہے، لڑکی نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا، آپ نے جاہل کہہ دیا تو آپ معافی مانگ لیں، آپ کا کیا جاتا ہے،ا س پر ساحل عدیم نے کہا میں اس بات پر معافی مانگتا ہوں میری بچیاں جاہل ہیں اور قوم سے معافی مانگتا ہوں، ’’اسلام میں ذمہ ایسے لیتے ہیں کہ میں ساحل عدیم ذمہ دار ہے‘‘ لاہور میں بیٹھی ہوئی بندی کو طاغوت کا نہیں پتہ۔
معاملہ مزید اس وقت بگڑا جب لڑکی اپنی بات پر ڈٹی رہی جس پر پروگرام میں موجود معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان طیش میں آگئے اور لڑکی سے کہا یہ کیا طریقہ ہے گفتگو کا بدتمیزی مت کرو!
drama
خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ کیس کا فیصلہ: تین ملزمان کو سات سال قید، اغوا کا الزام ثابت نہ ہو سکا
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کے ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کیس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد تین ملزمان کو سزا جبکہ دیگر کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا۔
لاہور میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو تاوان طلب کرنے کے جرم میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی۔ تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اغوا کا الزام ثابت نہ ہو سکا، اس لیے اس جرم کے تحت کوئی سزا نہیں دی گئی۔
مقدمے میں نامزد دیگر افراد، جن میں حسن شاہ بھی شامل ہیں، کو عدالت نے شواہد کے فقدان کی بنیاد پر بری کر دیا۔ عدالت کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے 17 گواہان کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، جن میں خلیل الرحمٰن قمر، ان کے قریبی دوست، پولیس افسران اور بینک کا عملہ شامل تھا۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو 15 جولائی کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کیا گیا تھا اور ان سے تاوان طلب کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد 21 جولائی کو تھانہ سندر میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی اور اغوا کی دفعات شامل تھیں۔
اگست میں اس کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوا، جس میں کل 11 ملزمان شامل تھے۔ ان میں سے ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے، جبکہ مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواستِ ضمانت لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کو خلیل الرحمٰن قمر کیس میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
drama
علیزے شاہ کا ناقدین کو کرارا جواب، نازیبا اشارہ وائرل
معروف اداکارہ علیزے شاہ نے ناقدین کو ایک دلچسپ انداز میں جواب دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، علیزے شاہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ اپنے ناقدین سے بات کر رہی ہیں۔
دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھی علیزے نے ویڈیو میں کہا کہ “میں جتنا خاموش رہ سکتی تھی، رہ لی۔” پھر انہوں نے ایک غیر اخلاقی اشارہ کرتے ہوئے کہا، “اب میری بس ہوگئی ہے، لہذا اپنے کام سے کام رکھیں اور مجھے میری زندگی جینے دیں۔”
علیزے نے ویڈیو میں اپنے سپورٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، “میں ان لوگوں سے محبت کرتی ہوں جو اب بھی مجھ سے پیار کرتے ہیں۔”
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ علیزے شاہ اپنی بولڈ تصاویر اور ویڈیوز کے لیے مشہور ہیں، جس کی وجہ سے انہیں سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس ویڈیو پر بھی کچھ صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور اخلاقیات کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔