Connect with us

news

ہر طرف آنسو ہیں

Published

on

میں نے اس چھوٹی بچی کو بلک بلک کر روتے دیکھا۔ یہ منظر کسی جنازے میں نقصان یا اس جیسی کسی چیز کی وجہ سے نہیں تھا، کیونکہ غزہ میں بچے اس کے عادی ہو چکے ہیں۔ اس کے بجائے، کھانے کے کچن میں سے ایک پیزا کا ٹکڑا حاصل کرنے کے لئے شدید ہجوم کی وجہ سے تھا۔
تصویر کھینچتے ہی میں لڑکی کی آنکھوں سے دنیا کے تمام ملامت کے الفاظ برستے دیکھ سکتا تھا۔

Courtesy : Mahmoudhamda IG

news

عمران خان :سیل سرکل چار کو تھانہ قرار دینے کے احکامات، سی پی او راولپنڈی

Published

on

اڈیالہ جیل

راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے سیل کو تھانہ ڈکلیئر کر کے وہاں پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اڈیالہ جیل کے سرکل 4 کو تھانہ نیو ٹاؤن قرار دیا گیا ہے، اور اس فیصلے کے احکامات سی پی او راولپنڈی کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔

عمران خان کے سیل پر پولیس کی سکیورٹی تعینات کر دی گئی ہے، جہاں سکیورٹی عملہ تین مختلف شفٹوں میں ڈیوٹی سرانجام دے گا۔ اس سلسلے میں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو سی پی او راولپنڈی کی طرف سے مراسلہ بھی بھیجا گیا ہے۔

عمران خان کا 28 ستمبر کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کے سیل کی سکیورٹی کو مزید مستحکم کیا گیا ہے۔

جاری رکھیں

news

بشرا بی بی کے دعوے بے بنیاد، سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ

Published

on

قمر جاوید باجوہ

سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی طرف سے سعودی عرب کے ساتھ ملک کے تعلقات کے حوالے سے کیے گئے حالیہ دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ان کے بیان کو 100 فیصدجھوٹ قرار دیا ہے

میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر) جاوید باجوہ نے بشریٰ بی بی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہےکہ کوئی بھی ملک ایسے دعوے نہیں کرے گا، خاص طور پر جس کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ بشریٰ بی بی کے سعودی عرب کے دوروں کے دوران جن میں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے مقدس مقامات بھی شامل ہیں، ان کا استقبال بڑے اعزاز کے ساتھ کیا گیا اور انہیں متعدد تحائف بھی ملے۔

“کوئی ملک اس طرح کیسے کہہ سکتا ہے، خاص طور پر جس کے ساتھ ہماری اتنی مضبوط دوستی ہے؟” جنرل باجوہ نے کہا۔ “بشریٰ بی بی کے دورے کے دوران، خانہ کعبہ اور روضہ رسول (ص) کے دروازے ان کے لیے کھولے گئے، اور انہیں دل کھول کر تحفہ دیا گیا۔”

جنرل باجوہ نے مزید وضاحت کی کہ عمران اور بشریٰ بی بی دونوں نے متعدد بار سعودی عرب کا دورہ کیا، سابق آرمی چیف 2021 کے دورے کے دوران ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کوئی بھی ملک شریعت کے نفاذ پر تنقید کیسے کر سکتا ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے اربوں ڈالرپاکستان کی مالی امداد کی ہے

“اس خاتون کے دعوے نے مجھے حیران کر دیا،” باجوہ نے جاری رکھا۔ ایسا لگتا ہے کہ عمران خان بھی مستقبل میں اس بیانیے کی تائید کرنا شروع کر دیں گے۔
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے، باجوہ نے واضح کیا کہ یہ کبھی خراب نہیں ہوا، ایک مثال کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان نے ریاض میں کچھ خدشات پیدا کیے تھے۔

تاہم، سابق آرمی چیف نے نشاندہی کی کہ سعودی عرب نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے کردار کی حمایت جاری رکھی، خاص طور پر مارچ 2022 میں اسلام آباد میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کانفرنس کو نمایاں کرنا۔

اگر سعودی عرب ہم سے ناراض ہوتا تو کیا اسلام آباد میں او آئی سی کانفرنس ہونے دیتا؟ باجوہ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کو بھی یاد کرتے ہوئے پوچھا، جس نے عمران خان کو جدہ پہنچنے پر ذاتی طور پر مبارکباد دی۔

بشریٰ بی بی کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہ مدینہ میں ان کے شوہر کے اقدامات پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا، باجوہ نے کہا، “اس طرح کے دعوے بے بنیاد ہیں، جب سعودی ولی عہد خود ہمارا استقبال کرنے آئے تو تعلقات کیسے خراب ہو سکتے ہیں؟”

اپنے ویڈیو بیان میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ جب عمران خان ننگے پاؤں مدینہ گئے اور واپس آئے تو سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ کو سعودی عرب سے فون آنے لگے۔

“ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہیے، ہم ملک سے شریعت کو ختم کرنے والے ہیں، اور آپ ایسے شخص کو یہاں لے آئے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے کبھی عوامی سطح پر یہ بیانات نہیں دیے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر یہ دعوے جھوٹے ہیں تو انہیں سابق آرمی چیف اور ان کے اہل خانہ سے پوچھنا چاہیے بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد سے ان کی ساکھ کو داغدار کرنے کی کوشش کی گئی، لوگ ان کے خلاف بول رہے ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی کو یہودی ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔

جہاں تک پی ٹی آئی کے سیاسی ایجنڈے کا تعلق ہے، بشریٰ بی بی نے واضح کیا کہ 24 نومبر کو ہونے والے جلسے میں اس وقت تک کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی جب تک عمران خان ذاتی طور پر قوم سے خطاب نہیں کرتے اور اگلے اقدامات کا خاکہ نہیں بتاتے۔ “تاریخ تب تک نہیں بدلے گی جب تک کہ خان خود عوام سے بات کرنے کے لیے آگے نہیں آتے،”

بشریٰ بی بی نے اپنے بیان کے اختتام پر پی ٹی آئی کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ گردش کرتے کسی بھی جھوٹے پیغام کو مسترد کریں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ تاریخ مقرر رہے گی جب تک کہ پارٹی کی قیادت کوئی اور فیصلہ نہیں کرتی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~