news
پاکستان اور بھارت کے درمیان اٹاری بارڈرپر قیدیوں کا تبادلہ، سفارتی تعلقات میں تناؤ
پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ اٹاری بارڈر پر قیدیوں کے تبادلے کی ایک اہم پیشرفت ہوئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے ایک ایک قیدی کو باہمی رضامندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر واپس کیا۔ پاکستان نے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار پورنم کمار شاہ کو بھارتی حکام کے حوالے کیا، جبکہ بھارت نے پنجاب رینجرز کے اہلکار محمد اللہ کو پاکستان کے سپرد کیا جو بھارتی حراست میں تھے۔ یہ تبادلہ دونوں ممالک کے حکام کی موجودگی میں مکمل ہوا۔ تاہم، اس سفارتی پیشرفت کے ساتھ ہی کشیدگی بھی بڑھ گئی، جب پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی۔ اس فیصلے کے بارے میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔ جواباً، بھارت نے بھی ایک پاکستانی سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا اور پاکستانی ناظم الامور کو نئی دہلی میں طلب کر کے احتجاجی مراسلہ جاری کیا۔ یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کی عکاسی کرتے ہیں۔
news
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
پاکستان نے یکم جولائی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ماہانہ صدارت سنبھال لی، جو کہ 2013 کے بعد پہلا موقع ہے کہ پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔ یہ پاکستان کا سلامتی کونسل میں بطور غیر مستقل رکن آٹھواں دور ہے، جو جنوری 2025 سے دسمبر 2026 تک جاری رہے گا۔ اگرچہ سلامتی کونسل کی صدارت انتظامی نوعیت کی ہوتی ہے اور ہر ماہ تبدیل ہوتی ہے، تاہم اس منصب کے ذریعے کسی ملک کو کونسل کے ایجنڈے، مباحثوں کی نوعیت اور ترجیحات کے تعین میں اثر انداز ہونے کا موقع ملتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 22 جولائی کو پاکستان کی میزبانی میں تنازعات کے کثیرالطرفہ حل پر ایک بین الاقوامی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔ ایسے وقت میں جب سلامتی کونسل غزہ اور یوکرین جیسے اہم عالمی تنازعات پر عملی طور پر مفلوج دکھائی دیتی ہے، پاکستان کی قیادت اور سفارتی موجودگی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں جب عالمی سفارتی نظام پر اعتماد کمزور ہوتا جا رہا ہے، پاکستانکے لیے یہ موقع نہ صرف اپنی مؤثر موجودگی کا مظاہرہ کرنے بلکہ فلسطین، کشمیر اور ترقی پذیر ممالک کے مؤقف کو اجاگر کرنے کا اہم موقع بن سکتا ہے۔
news
حکومت کا مہنگائی بم: پٹرول 8.36، ڈیزل 10.39 روپے مہنگا
حکومت کا مہنگائی بم نئے مالی سال کے آغاز پر وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا دباؤ مزید بڑھاتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ حکومت کا مہنگائی بم ، وزارت خزانہ کی جانب سے رات گئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول 266 روپے 79 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس اضافے کی ممکنہ وجہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم لیوی اور کاربن ٹیکس میں اضافہ ہے۔
دوسری جانب، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بھی گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کرتے ہوئے یکم جولائی سے نئے نرخوں کا اطلاق کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 200 روپے سے لے کر 4200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک مقرر کی گئی ہے۔ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے نرخ 200 سے 350 روپے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے یہ نرخ 500 سے 4200 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ مزید برآں، پروٹیکٹڈ صارفین پر 600 روپے اور نان پروٹیکٹڈ صارفین پر 1500 سے 3000 روپے تک فکسڈ چارجز عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کمرشل، صنعتی، تعلیمی و سرکاری اداروں، سی این جی اسٹیشنز، کھاد و سیمنٹ فیکٹریوں اور بجلی گھروں کے لیے بھی گیس کے نئے اور بلند نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔ حکومتی فیصلے کے نتیجے میں مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جو عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گی۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ