news
پاکستان اور بھارت کے درمیان اٹاری بارڈرپر قیدیوں کا تبادلہ، سفارتی تعلقات میں تناؤ

پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ اٹاری بارڈر پر قیدیوں کے تبادلے کی ایک اہم پیشرفت ہوئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے ایک ایک قیدی کو باہمی رضامندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر واپس کیا۔ پاکستان نے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار پورنم کمار شاہ کو بھارتی حکام کے حوالے کیا، جبکہ بھارت نے پنجاب رینجرز کے اہلکار محمد اللہ کو پاکستان کے سپرد کیا جو بھارتی حراست میں تھے۔ یہ تبادلہ دونوں ممالک کے حکام کی موجودگی میں مکمل ہوا۔ تاہم، اس سفارتی پیشرفت کے ساتھ ہی کشیدگی بھی بڑھ گئی، جب پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی۔ اس فیصلے کے بارے میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔ جواباً، بھارت نے بھی ایک پاکستانی سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا اور پاکستانی ناظم الامور کو نئی دہلی میں طلب کر کے احتجاجی مراسلہ جاری کیا۔ یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کی عکاسی کرتے ہیں۔
news
حکومت کا مہنگائی بم: پٹرول 8.36، ڈیزل 10.39 روپے مہنگا

حکومت کا مہنگائی بم نئے مالی سال کے آغاز پر وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا دباؤ مزید بڑھاتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ حکومت کا مہنگائی بم ، وزارت خزانہ کی جانب سے رات گئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول 266 روپے 79 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس اضافے کی ممکنہ وجہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم لیوی اور کاربن ٹیکس میں اضافہ ہے۔
دوسری جانب، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بھی گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کرتے ہوئے یکم جولائی سے نئے نرخوں کا اطلاق کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 200 روپے سے لے کر 4200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک مقرر کی گئی ہے۔ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے نرخ 200 سے 350 روپے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے یہ نرخ 500 سے 4200 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ مزید برآں، پروٹیکٹڈ صارفین پر 600 روپے اور نان پروٹیکٹڈ صارفین پر 1500 سے 3000 روپے تک فکسڈ چارجز عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کمرشل، صنعتی، تعلیمی و سرکاری اداروں، سی این جی اسٹیشنز، کھاد و سیمنٹ فیکٹریوں اور بجلی گھروں کے لیے بھی گیس کے نئے اور بلند نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔ حکومتی فیصلے کے نتیجے میں مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جو عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گی۔
news
بیرسٹر گوہر،علی امین گنڈاپورکیخلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے واضح کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کسی صورت کامیاب نہیں ہو سکتی، اپوزیشن جماعتیں صرف اپنا شوق پورا کر لیں، ہم پوری طاقت سے اس کا مقابلہ کریں گے۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے تمام پی ٹی آئی ارکان علی امین گنڈاپور کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں، سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر منتخب ایم پی ایز میں سے کوئی بھی پارٹی چھوڑ کر نہیں جائے گا۔
انہوں نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو دی جانے والی مخصوص نشستیں بعد میں دیگر جماعتوں کو دے دیں، حالانکہ ہم نے 19 فروری کو باقاعدہ درخواست جمع کرائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو انتخابات ہوئے، 15 فروری کو نتائج کا نوٹیفکیشن جاری ہوا اور 22 فروری کو الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستیں الاٹ کرنی تھیں۔
گوہر خان کے مطابق مخصوص نشستوں کی تقسیم کے نتیجے میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی جیسی جماعتوں کو ان کی جیتی ہوئی نشستوں سے بھی زیادہ مخصوص نشستیں مل گئی ہیں، جو قانون اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اسٹیٹس کو کے خلاف اور آئین و قانون کے ساتھ کھڑی ہے، اور ہر غیر آئینی اقدام کا بھرپور مزاحمت سے مقابلہ کرے گی۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ