Connect with us

news

خواجہ آصف کی پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش، بھارت کا انکار

Published

on

ایک شخص کی حواریوں کے ہاتھوں ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے"خواجہ آصف"

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جو بے گناہ ہوتا ہے، صرف وہی شفاف تحقیقات کی پیشکش کرتا ہے، اور پہلگام واقعے پر پاکستان نے یہی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کو اعتماد ہے تو دو یا تین غیر جانبدار ممالک مل کر تحقیقات کر لیں یا اقوام متحدہ کا کمیشن قائم کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی بھارت کو عالمی تحقیقات کی پیشکش کر چکے ہیں۔

ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت اس تحقیقات کو تسلیم اس لیے نہیں کر رہا کیونکہ اسے ڈر ہے کہ اصل حقائق سامنے آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک-بھارت تصادم کا امکان اگرچہ کم ہوا ہے لیکن بھارت میں اس وقت سخت بوکھلاہٹ پائی جاتی ہے، اور دنیا کے بیشتر ممالک اس وقت بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل پر زور دے رہے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چاہے امریکہ، روس، چین، ترکی یا ایران ہو، کوئی بھی ملک پہلگام واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنی بھی کشیدگی ہو، بالآخر مذاکرات ہی واحد حل ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے صرف 10 منٹ بعد ایف آئی آر درج ہونا خود اس کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے، اور خود بھارت کے اندر سے بھی اس پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور ہمیشہ دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بے بنیاد اور بلا ثبوت الزامات لگا کر پہلگام واقعے کو پاکستان سے منسوب کرنے کی کوشش کی، لیکن دنیا اب آنکھیں بند کرکے کسی بیانیے کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی واضح طور پر کہا تھا کہ پاکستان غیر جانبدار عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہے، لیکن بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانی روکنے کی کوشش کی تو پاکستان اس کا بھرپور اور موثر جواب دے گا۔ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاک فوج کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اپنی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے دنیا میں امن کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~