Connect with us

news

لاہور سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش، موسم خوشگوار، پی ڈی ایم اے کا الرٹ

Published

on

پی ڈی ایم اے

پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں موسلادھار بارش کے بعد گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے، جس سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے ساتھ ساتھ اسلام آباد، راولپنڈی، جھنگ، اور ملتان میں بھی بارش ہوئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان، سرگودھا، پتوکی، صفدر آباد، ننکانہ صاحب، اور سانگلہ ہل میں بھی ابر رحمت کی بوندیں گریں۔ ٹانک شہر میں تو موسلا دھار بارش اور ژالہ باری بھی ہوئی، جبکہ ہری پور، کرک اور ان کے مضافات میں تیز ہواوں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہا۔

محکمہ موسمیات نے اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ لاہور اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش کے باعث پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے، اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ الرٹ رہیں۔

آج صبح لاہور کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، جیسے کہ کینال روڈ، گلبرگ، جیل روڈ، مال روڈ، جوہر ٹاؤن، گڑھی شاھو، مغل پورہ، لکشمی چوک، گوالمنڈی، سمن آباد، ماڈل ٹاؤن، اور ٹاؤن شپ۔ قصور اور اس کے گرد و نواح میں بھی بادل برسے، جس کی وجہ سے وہاں کا موسم بھی خوشگوار ہو گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا، خطہ پوٹھوہار، اسلام آباد، شمال مشرقی پنجاب، کشمیر، اور گلگت بلتستان میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ وقفے وقفے سے بارش کی توقع ہے۔

news

پاکستان کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، عوام میں خوف و ہراس

Published

on

زلزلے

اسلام آباد/لاہور/پشاور:
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور اور ملک کے متعدد شہروں میں آج شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ اپنے گھروں، دفاتر اور عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔

زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، صوابی، دیر، سوات، مالاکنڈ، چترال، ایبٹ آباد، بٹ گرام، مردان، مہمند، لوئر دیر، کوہاٹ، باجوڑ اور دیگر علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر، سماہنی اور گردونواح میں بھی زمین لرز اٹھی۔ زلزلے کے بعد لوگ شدید خوف کے عالم میں کھلے مقامات کی جانب دوڑ پڑے۔

تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم ریسکیو اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور ایمرجنسی سروسز کو فوری حرکت میں آنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حکام نے ممکنہ آفٹر شاکس کے پیش نظر عوام کو محتاط رہنے اور بلند عمارتوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ ادارے زلزلے کی شدت اور مرکز سے متعلق معلومات اکھٹی کر رہے ہیں، جبکہ عوام کو افواہوں پر کان نہ دھرنے اور سرکاری اطلاعات کا انتظار کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

زلزلے کے دوران زیادہ تر علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں بھی وقتی تعطل دیکھا گیا، تاہم صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔

جاری رکھیں

news

بلاول بھٹو کا حیدرآباد جلسے سے خطاب، عمرکوٹ الیکشن میں ن لیگ و پی ٹی آئی اتحاد پر شدید تنقید

Published

on

بلاول بھٹو زرداری

حیدرآباد:
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حیدرآباد میں نہروں کے متنازع منصوبے کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمرکوٹ کے ضمنی الیکشن میں حیرت کی بات تھی کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف ایک صفحے پر تھیں، مگر سندھ کے عوام نے 17 یتیم سیاسی جماعتوں کو شکست دے کر ثابت کر دیا کہ ووٹ صرف تیر کا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمرکوٹ کی نشست ایک فوتگی والی سیٹ تھی، اصولاً یہ بلامقابلہ ہونی چاہیے تھی۔ لیکن اس کے باوجود پیپلز پارٹی کے مخالفین نے مل کر مقابلہ کیا اور بدترین شکست کھائی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے واضح کر دیا کہ پیپلز پارٹی آج بھی سب سے بڑی جماعت ہے اور جیالوں نے اسلام آباد کے طاقتور حلقوں کو شکست دی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو پورے ملک کی زنجیر اس لیے کہا جاتا تھا کیونکہ ہر شہر کے لوگ ان کے ساتھ کھڑے تھے۔ جب انہیں شہید کیا گیا تو بعض قوتوں نے سندھ کی ناراضی کو استعمال کرنے کی کوشش کی، لیکن صدر آصف زرداری نے “پاکستان کھپے” کا نعرہ لگا کر اتحاد کو مضبوط کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اتحاد، جمہوریت اور آئینی بالادستی کی سیاست کی ہے۔ جنرل ضیاء، مشرف، اور بعد ازاں عمران خان جیسے “سلیکٹڈ” حکمرانوں کو ہم نے جدوجہد کے ذریعے شکست دی۔ پی ڈی ایم دور میں جب سلیکٹڈ کو ہٹانے کی بات ہوئی تو میں نے اعلان کیا تھا کہ عدم اعتماد لا کر اس کٹھ پتلی کو گھر بھیجیں گے، اور ایسا ہی ہوا۔

انہوں نے نہروں کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قیدی نمبر 420 نے 6 میں سے 2 نہروں کی اجازت دی، جس کی پیپلز پارٹی نے واحد جماعت کے طور پر مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم نہ صرف قومی، بلکہ بین الاقوامی ذمہ داری ہے، اور اگر اس میں ناانصافی ہوئی تو اس سے وفاق کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں حملے کر رہی ہیں، ملک بھر میں دہشت گردی کی آگ لگی ہوئی ہے، اور ایسے وقت میں نہروں کا منصوبہ چھیڑ کر وفاق کی بنیادیں کمزور کی جا رہی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد والوں کو پیغام ہے کہ ہم اصولوں کی خاطر مخالفت کر رہے ہیں، کیونکہ ہمارا وفاق خطرے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی حکومت طاقت میں ہے تو حیدرآباد اور سندھ کے عوام کی وجہ سے ہے۔ اگر آج شہباز شریف وزیر اعظم ہے تو حیدرآباد کو دو مرتبہ شکریہ ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وزارتیں نہیں، عزت اور حقوق چاہییں۔

آخر میں بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ ہم معاشی ترقی، دہشتگردوں کی شکست، اور عوام کے روزگار کے حامی ہیں، مگر ایسا نہیں ہو سکتا کہ کسانوں کا معاشی قتل ہو اور ہم خاموش رہیں۔ اگر ہمیں شہباز شریف اور حیدرآباد کے عوام کے درمیان انتخاب کرنا پڑا تو کوئی مشکل نہیں — ہم اپنے مطالبات کی منظوری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~