Connect with us

news

چھ ستمبر یوم دفاع پر شہداء کو خراج تحسین

Published

on

غازیان ڈوگرئی کی یادگار پر سلامی

لاہور کینٹ میں واقع شہدا قبرستان میں غازیان ڈوگرئی کی یادگار پر یوم دفاع کے موقع پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی

▪یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی

▪یہ یادگار 16 پنجاب رجمنٹ کے 106 شہیدوں کے نام پر تعمیر کی گئی کہ جنہوں نے 1965 کی جنگ میں ڈوگرئی کے مقام پر دفاع وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دیا مگر بھارتی فوج کو ہر گز آگے نہ آنے دیا اور اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا

▪اس عظیم کارنامے کی بنا پر اس پلٹن کو محافظان لاہور اور غازیان ڈوگرئی کا خطاب ملا

▪اس موقع پر 1965 اور 1971 کے غازیوں نے اپنے جنگی تجربات اور آنکھوں دیکھے مناظر کو یاد کیا

▪ان قومی ہیروز میں میجر جنرل ریٹائرڈ سکندر شامی، بریگیڈیئر ریٹائرڈ شیر افگن اور میجر جنرل ریٹائرڈ غلام دستگیر شامل تھے

▪غازیوں نے اپنے شہید رفقا کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور دفاع پاکستان کے لیے پاک فوج کے لازوال جذبے کو سراہا اور شوق شہادت کو پاک افواج کا طرہ ء امتیاز قرار دیا

یوم دفاع : لاہور میں مختلف وفود کی یادگار _ شہدا پر حاضری

لاہور کینٹ میں واقع شہدا قبرستان کے اندر غازیان ڈوگرئی کی یادگار پر سلامی کی سالانہ تقریب کا انعقاد کیا گیا

یہ یادگار 16 پنجاب رجمنٹ کے ان 106 شہدا کی نشانی ہے کہ جنہوں نے 1965 کی جنگ کے دوران اپنی جانیں نچھاور کر کے دھرتی ماں کی حرمت کا تحفظ کر دکھایا

تاجر اور صحافی برادری کی جانب سے بھی غازیان ڈوگرئی کی یادگار پر پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں

شہدائے وطن کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سینئر صحافیوں کی تنظیم ‘پاکستان جرنلسٹ فاؤنڈیشن’ ، وائس آف پاکستان’ ، بزنس کمیونٹی کی تنظیم ففتھ پلر اور اورسیز پاکستانیوں کے وفد نے شہدا کے قبرستان میں حاضری دی

وائس آف پاکستان اور صحافیوں کی تنظیم پاکستان جرنلسٹ فاؤنڈیشن کے وفد کی قیادت سینئر صحافی اور اینکر پرسن ذولفقار راحت نے کی

کاروباری طبقہ کی تنظیم ففتھ پلر اکنامک موومنٹ’ کی قیادت معروف بزنس مین عابد بٹ نے کی

اور سیز کے وفد کی قیادت صدر آسٹریلیا پاکستان ایسوسی ایشن اقبال چودھری نے کی

وفود کے ارکان نے ملکی سالمیت اور سلامتی کے لیے افواج پاکستان کی لازوال قربانیوں اور بے مثال خدمات کو خراج تحسین پیش کیا

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستانی قوم اور افواج کے لازوال رشتے اور سچے جذبے کو شکست نہیں دے سکتی

محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان کا ضامن ہے، لہٰذا پوری قوم نے مل کر دفاع وطن کو یقینی بنانا ہے

یوم دفاع: میجر سرمس راؤف شہید تمغہ بسالت کی قبر پر سلامی

لاہور میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے قوم کے بہادر سپوت کی لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

تقریب میں شہید کے ورثا نے خصوصی شرکت کی

تقریب کے مہمان خصوصی پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا تھے

بشپ آف لاہور کامران ندیم سمیت مسیحی برادری کی بھرپور شرکت

مختلف مذاہب اور مسالک کے راہنماؤں نے مل کر شہدائے وطن کو خراج تحسین پیش کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی اور یگانگت کا خوبصورت نمونہ پیش کیا

سب راہنماؤں نے دفاع و بقائے وطن کے لیے ناقابل شکست عزم و اتحاد کا مظاہرہ کیا

سردار رمیش سنگھ اروڑا نے محفوظ پاکستان کو مضبوط پاکستان کی بنیاد کہا اور یوم دفاع کو مادر وطن کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے ایک ناقابل تسخیر قوم کے طور پر اپنے آپ کو ہر دور میں ثابت کرنے کے عہد کی تجدید کا دن قرار دیا

طلبہ نے ساز پر قومی ترانہ اور ملی نغمہ پیش کر کے حاضرین کے دل جیت لیے

میجر سرمس راؤف نے 11 ستمبر 1987 کو پاکسان آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔

آپ نے نہ صرف اپنی یونٹ 44 فرئیر فورس رجمنٹ ( دی چار جنگ ٹائیگرز) بلکہ پورے پاکستان آرمی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا

ستمبر 2007 میں آفیسر باجوڑ سکاؤٹس میں ونگ کمانڈر کی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے جو کہ اس وقت ساؤتھ وزیرستان میں تعینات تھے

13 ستمبر 2007 کو ایک سرچ آپریشن کے دوران بارودی مواد کے پھٹنے کے باعث میجر سر مس راؤف خالق حقیقی سے جاملے اور جام شہادت نوش کیا۔

انکی یہ بہادری اور فرض شناسی یہ ثابت کرتی ہے کہ وہ ایک نڈر اور محب وطن آفیسر تھے۔

میجر سرمس راؤف (شہید) کی عظیم قربانی بہترین عسکری قیادت ، دلیرانہ طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعتراف میں قوم کے اس بہادر آفیسر کو عسکری اعزاز تمغہ بسالت سے نوازا گیا۔

میجر سرمس راؤف (شہید) کی شہادت مسیحی برادری کی دفاع پاکستان کے لیے انمول خدمات کی عکاس ہے۔

دفاع پاکستان کے دن کے حوالے سے لاہور میوزیم میں خصوصی نمائش کا انعقاد

لاہور (پریس ریلیز) دفاع پاکستان کے حوالے سے لاہور میوزیم میں ایک خصوصی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح سیکرٹری سیاحت، آثار قدیمہ و میوزیم فرید احمد تارڑ نے کیا۔ نمائش میں 1965 کی جنگ کے ہیروز کی تصاویر اور پاک فوج کی جانب سے دئے جانے والے تمغے شامل تھے،نمائش میں نشان حیدر حاصل کرنے والے شہدا کی تصاویر شائقین کی خصوصی دلچسپی کا مرکز رہیں۔ ملک و قوم پر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والے ملت کے ان جان نثاروں کی بہادری کے کارناموں میں ملکی و غیرملکی سیاحوں نے بڑی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور پاک فوج کی قوم کیلئے کی دی جانے والی بیش قیمت قربانیوں کو سراہا۔

نمائش میں انیس سو پینسٹھ کی جنگ کے دوران شائع ہونے والی اخبارات کی تاریخی خبریں بھی رکھی گئیں، جو اس دور کے حالات اور قوم کے جذبے کو زندہ کرتی ہیں۔ نمائش کا بنیادی مقصد نوجوان نسل میں وطن عزیز کے لیے محبت اور جذبہ حب الوطنی کو فروغ دینا ہے۔

تقریب میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا نے جذبہ حب الوطنی سے بھرپور ملی نغمے پیش کیے، جس سے تقریب کا جوش و خروش دوچند ہو گیا۔

سیکرٹری سیاحت فرید احمد تارڑ نے اس موقع پر کہا کہ “آج کی نمائش انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کی یاد میں سجائی گئی ہے۔ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے ہمارے قومی ہیرو ہیں اور ان کو خراج تحسین پیش کرنے کی ایک کوشش اس نمائش کے ذریعے کی گئی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “ہماری نوجوان نسل کو ان عظیم قربانیوں کو یاد رکھ کر ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ قائم رکھنا ہو گا تاکہ وطن عزیز ہمیشہ محفوظ اور ترقی کی راہ پر گامزن رہے۔”

اس نمائش نے نوجوانوں اور شہریوں کو جنگ کے ہیروز کی قربانیوں کی یاد تازہ کرنے اور ملک کے دفاع کے حوالے سے ان کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ نمائش میں شامل تمام مواد نے قوم کی تاریخ کے اس اہم باب کو موثر انداز میں پیش کیا، جس سے شرکاء کو وطن کی عظمت کا احساس دلایا گیا۔ یہ نمائش تین روز تک جاری رہے گی۔

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~