Connect with us

news

پاکستان مسلم لیگ نواز اور ملک کی بڑی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے درمیان رابطہ میٹنگ ہوئی

Published

on

جس میں ان کی اقتدار سے متعلق تقسیم پر عمل درامد اور دیگر امور پر غور کیا گیا پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری برائے وسطی پنجاب مرتضی نے کہا کہ ایک زیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں دونوں اطراف سے مساوی نمائندگی موجود ہے جو کہ پاور شیئرنگ کے انتظامات کے حوالے سے سفارشات کا مسودہ تیار کرے گی
کچھ مبصرین کے مطابق وزیراعلی پنجاب مریم نواز پیپلز پارٹی کے ساتھ اقتدار کی تقسیم کے حوالے سے پی پی پی کو اختیارات دینے پر کسل مندی کا شکار ہے
تا ہم پیپلز پارٹی کے مطابق دونوں جماعتوں نے اتحاد میں داخل ہونے سے پہلے ایک ابتدائی پاور شیئرنگ فارمولے پر عمل کیا
جماعتوں نے صوبہ پنجاب کی مجموعی ترقی کے لیے سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا
پیپلز پارٹی نے مریم نواز کی صوبے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے ان کی خدمات کو صوبے کے لیے خوش ائند قرار دیا
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے وزیر اعلی کی صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کی
پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیراعلی پنجابی کسانوں زراعت نوجوانوں سمیت دیگر تمام طبقات کے لیے کی جانے والی کوشش اور سکیموں میں وہ ان کے ساتھ ہیں
فر یقین میں صوبے میں موسم کے چیلنجز سے نمٹنے اور امن و امان کو یقینی بنانے اور جدید ائی ٹی نظام کو فروغ دینے کے لیے موثر حکمت عملی پر عمل درامد کرنے کے لیے تعاون کو جاری رکھنے کا بھی معاہدہ ہوا
پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم بھی میٹنگ کا اہم عنصر رہا اس بات کی تائید و حمایت مریم اورنگزیب نے بھی کی
دونوں جماعتوں نے صوبہ پنجابی میں جمہوری ترقی کے لیے نئے سیاسی تعاون کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

news

وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور

Published

on

اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔

مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~