Connect with us

music

’‘Chain of Light”استاد نصرت فتح علی خان

Published

on

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے منگل کے روز معروف پاکستانی موسیقار استاد نصرت فتح علی خان کی ‘گمشدہ البم’ چین آف لائٹ کے انتہائی متوقع لانچ کی میزبانی کی۔

یہ منصوبہ پاکستان میں قائم سائینا بشیر اسٹوڈیوز اور انگلش گلوکار پیٹر گیبریل کے ریئل ورلڈ ریکارڈز کے درمیان تعاون ہے، جنہوں نے 1990 میں کھوئے ہوئے البم کو تیار کیا۔

برٹش کونسل نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے، جس کے آغاز کی تقریبات اسلام آباد، لاہور، کراچی، مانچسٹر، برمنگھم، لندن اور پیرس میں 20 ستمبر کو آفیشل البم ریلیز ہونے سے قبل منعقد کی جائیں گی۔ 2025 کے آخر میں

چین آف لائٹ 1990 میں ریئل ورلڈ اسٹوڈیوز میں نصرت اور اس کی قوال پارٹی کی اس سے پہلے کی غیر سنی ریکارڈنگز کا البم ہے، جب گلوکار اپنی آواز کی صلاحیتوں کے عروج پر تھا۔ اصل اینالاگ ٹیپس سے احتیاط سے بحال کیے گئے، روایتی قوالوں کے اس ‘گمشدہ البم’ میں بہت پسند کیے جانے والے کلاسک ‘یا اللہ یا رحمن’ کے ساتھ ساتھ ‘یا گوس یا میراں’ کی واحد معروف پرفارمنس بھی شامل ہے۔
ماریہ رحمن، ڈپٹی ڈائریکٹر برٹش کونسل پاکستان، ماریہ رحمٰن نے کہا، “روشنی کا سلسلہ صرف نصرت فتح علی خان کے کھوئے ہوئے شاہکار کو دوبارہ دریافت کرنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ اس ثقافتی تعلق کو دوبارہ زندہ کرنا ہے جو ان کی موسیقی نے پاکستان اور دنیا کے درمیان ہمیشہ پروان چڑھایا ہے۔

“ان لانچ ایونٹس کے ذریعے ہم امید کرتے ہیں کہ ہم اس کی پائیدار میراث اور موسیقی کی آفاقی زبان کا جشن منائیں گے جو سرحدوں کو عبور کرتی ہے اور ہم سب کو متحد کرتی ہے۔”

لائٹ لانچ ایونٹس کا سلسلہ جو منگل کو اسلام آباد میں شروع ہوا اور لاہور اور کراچی میں بالترتیب 29 اور 31 اگست کو جاری رہے گا۔ اس کے بعد یہ ٹور 10 ستمبر کو مانچسٹر اور 11 ستمبر کو برمنگھم جائے گا، اس سے پہلے 13 ستمبر کو پیرس جائے گا۔ فائنل پری ریلیز ایونٹ 19 ستمبر کو لندن میں ہو گا، جس کا اختتام 20 ستمبر کو آفیشل البم لانچ ہوگا۔

Spotify پر نصرت سب سے زیادہ سنے جانے والے 10 فنکاروں میں سے ایک ہے۔ Spotify Analytics کے مطابق، نصرت کے سننے والوں میں سے 37 فیصد 18 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔ دوسرا بڑا طبقہ 24 فیصد کے ساتھ 23 سے 27 سال کی عمر کے افراد کا ہے، جب کہ 28-34 سال کی عمر کے افراد اور 18 سال سے کم عمر کے افراد بالترتیب آڈیو اسٹریمنگ پر اس کے سامعین کا 14 فیصد بنتے ہیں۔

drama

خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ کیس کا فیصلہ: تین ملزمان کو سات سال قید، اغوا کا الزام ثابت نہ ہو سکا

Published

on

خلیل الرحمن قمر

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کے ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کیس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد تین ملزمان کو سزا جبکہ دیگر کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا۔

لاہور میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو تاوان طلب کرنے کے جرم میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی۔ تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اغوا کا الزام ثابت نہ ہو سکا، اس لیے اس جرم کے تحت کوئی سزا نہیں دی گئی۔

مقدمے میں نامزد دیگر افراد، جن میں حسن شاہ بھی شامل ہیں، کو عدالت نے شواہد کے فقدان کی بنیاد پر بری کر دیا۔ عدالت کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے 17 گواہان کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، جن میں خلیل الرحمٰن قمر، ان کے قریبی دوست، پولیس افسران اور بینک کا عملہ شامل تھا۔

یاد رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو 15 جولائی کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کیا گیا تھا اور ان سے تاوان طلب کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد 21 جولائی کو تھانہ سندر میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی اور اغوا کی دفعات شامل تھیں۔

اگست میں اس کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوا، جس میں کل 11 ملزمان شامل تھے۔ ان میں سے ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے، جبکہ مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواستِ ضمانت لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کو خلیل الرحمٰن قمر کیس میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

music

مہک ملک پر فحش گانوں پر رقص کا مقدمہ، 35 افراد پر بھی الزامات

Published

on

mehak malik

پاکستان کی مشہور خواجہ سرا رقاصہ مہک ملک کے خلاف ایک شادی کی نجی تقریب میں فحش گانوں پر رقص کرنے کی وجہ سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

خبروں کے مطابق، مہک ملک اور 35 دیگر افراد پر ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے، لیکن ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مہک ملک کو منڈی یزمان کے ایک گاؤں میں ہونے والی مہندی کی تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔ تقریب کے دوران، مہک ملک نے مبینہ طور پر نیم عریاں لباس پہنا اور فحش گانوں پر رقص کیا۔ دیگر افراد پر یہ الزام بھی ہے کہ وہ اس پر نوٹ نچھاور کر رہے تھے۔

مقدمے میں 10 افراد کا نام لیا گیا ہے، جبکہ 25 نامعلوم افراد کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تقریب میں کچھ سرکاری ملازمین، بشمول ایک پولیس کانسٹیبل، موجود تھے، لیکن انہیں مقدمے میں شامل نہیں کیا گیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~