Connect with us

news

دبئی میں ویسٹ ورلڈ ایونٹس کی جانب سے انٹرنیشنل اچیورز ایوارڈز 2024 کی پُروقار تقریب کا انعقاد

Published

on

دبئی، متحدہ عرب امارات – پاکستان کے 77ویں یومِ آزادی کے موقع پر ویسٹ ورلڈ ایونٹس، جو کہ ویسٹ ورلڈ گروپ برطانیہ کا ذیلی ادارہ ہے، دبئی کے لیونڈر ہوٹل میں انٹرنیشنل ایکسٹرا آرڈنری اچیورز ایوارڈز 2024 کی تقریب کا انعقاد کیا۔ اس پُروقار تقریب میں دنیا بھر سے معزز مہمانوں اور ایوارڈ یافتگان کو مدعو کیا گیا تھا تاکہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

اس تقریب میں کاروبار، ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے افراد کی خدمات کو سراہا گیا۔ ویسٹ ورلڈ ایونٹس نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ معاشرے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کی خدمات کو سراہتے رہیں گے، اور یہ اقدام قومیت، رنگ و نسل، اور مذہب سے بالاتر ہو کر جاری رہے گا۔

تقریب کے مہمانانِ خصوصی میں ورلڈ اولمپکس اور ورلڈ کپ کے پہلے عرب ریفری میجر عمر المرزوقی، جناب بخیت عمر البلوشی (عمان)، پروفیسر شرلی لوئیس (امریکہ)، امداد حسین خان (برطانیہ)، بوپیش اروڑا (انڈیا)، کالد حسین چوہدری (پاکستان) اور ڈاکٹر عبدالطیف (انڈیا) شامل تھے، جنہوں نے تقریب میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو ایوارڈز پیش کیے۔

ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں خولہ علی الشمس، لینا حسین، میدو مروان، عیسٰی علی مبروک، ولید عثمان، ابوبکر علی سال، پروین محمود، نیما خلیل، اودے صالح مکی، فیروز عبداللہ، نوال عطیہ ابراہیم، ریما کپالی، نریش کمار، سندیپ نیپالی، انجنئیر دانش حسین، محمد وقاص خان، فیصل محمود، آصف ایاز خان، عظمت اللہ، رینو کور، شہناز خانم، زیشان نبی، باسودیو نیاپانے، پریا فرنینڈس، اختر منیر، فیضان خان، شائنی اومن، طاہر نواز، حافظ عبدالرئوف، احمد قریشی، طاہر چوہدری، راجیو پانڈے، جیاراج سپکوتا اور ریاض احمد شامل تھے۔ یہ افراد مختلف شعبہ جات میں اپنی بہترین خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز سے نوازے گئے، اور یہ افراد پاکستان، ہندوستان، نیپال، عمان، اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

تقریب میں ایوارڈز کی تقسیم کے علاوہ، شائقین کے لیے موسیقی اور گائیکی کی پرفارمنسز بھی پیش کی گئیں، جو حاضرین کو محظوظ کرتی رہیں۔ تقریب میں ایک جنرل کوئز مقابلہ بھی ہوا، جس میں حاضرین نے بھرپور حصہ لیا اور مختلف انعامات جیتے۔

ویسٹ ورلڈ ایونٹس کی سی ای او محترمہ نائمہ لاشاری، مینجنگ ڈائریکٹر نوید ستار اور جنرل مینجر زرناب لاشاری نے اختتامی کلمات میں شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کی حوصلہ افزائی وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ادارہ رنگ، نسل، مذہب اور قومیت سے بالاتر ہو کر اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرتا رہے گا۔

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~