Connect with us

تجارت

پاکستان قرض کی شرح میں کمی کا امکان | آئی ایم ایف رپورٹ

Published

on

پاکستان قرض کی شرح

آئی ایم ایف نے اپنی فسکل مانیٹر رپورٹ 2025 میں کہا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں پاکستان کے قرض کی شرح کم ہوکر 60.2 فیصد تک آنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں مالی خسارہ، ریونیو، اخراجات اور قرضوں سے متعلق اہم معاشی اعداد و شمار شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال قرض بلحاظ جی ڈی پی شرح 71.6 فیصد سے 71.3 فیصد تک کم ہونے کا تخمینہ ہے، جب کہ آئندہ برسوں میں قرضوں کا بوجھ مزید گھٹنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں مالی خسارہ 4.1 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، جو کہ ہدف 3.9 فیصد سے زیادہ ہے۔ تاہم آئندہ پانچ سالوں میں مالی خسارہ کم ہوکر 2.8 فیصد پر آسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پرائمری بیلنس رواں سال 2.5 فیصد جبکہ اگلے مالی سال 2 فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے۔ اخراجات رواں مالی سال میں 20.4 فیصد رہنے کی توقع ہے جو آئندہ سال 19 فیصد تک کم ہوسکتے ہیں۔

یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کی معیشت بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہے، اور قرضوں کا بوجھ آئندہ برسوں میں نمایاں طور پر کم ہوسکتا ہے۔

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

پاکستان سے 30 بین الاقوامی کمپنیوں کا انخلا

Published

on

By

پاکستان

پاکستان میں معاشی غیر یقینی صورتحال اور کاروباری لاگت میں اضافے کے باعث گزشتہ تین برسوں کے دوران 30 سے زائد بین الاقوامی کمپنیاں ملک چھوڑ چکی ہیں۔ ان کمپنیوں میں مائیکروسافٹ، شیل، اوبر، یاماہا، ایلی لِلی اور حال ہی میں پروکٹر اینڈ گیمبل (P&G) شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق امریکی ملٹی نیشنل کمپنی پی اینڈ جی نے پاکستان میں اپنی پیداوار اور تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب یہ ادارہ صرف “تھرڈ پارٹی ڈسٹری بیوٹرز” کے ذریعے اپنا کاروبار چلائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بلند ٹیکس، روپے کی قدر میں کمی، سیکیورٹی خدشات اور غیر رسمی معیشت کے پھیلاؤ نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر ابوذر شاد کے مطابق، ملک سے 30 بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے انخلا نے معیشت کو جھٹکا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “11 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں، گزشتہ 33 ماہ میں غربت 10 فیصد بڑھی ہے، جبکہ سیلابوں نے 25 لاکھ ایکڑ رقبہ تباہ کر دیا اور 70 فیصد فصلیں ختم ہو چکی ہیں۔ ایسے حالات میں معیشت کی بحالی ایک بڑا چیلنج ہے۔”

ماہرین کے مطابق اگر حکومت نے سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس اصلاحات، پالیسی استحکام اور سیکیورٹی ماحول بہتر نہ بنایا تو مزید بین الاقوامی کمپنیاں بھی ملک سے رخصت ہو سکتی ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~