Connect with us

خاص رپورٹ

پاکستان سعودی عرب تزویراتی شراکت داری — وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی اہم ملاقاتیں

Published

on

پاکستان سعودی عرب

واشنگٹن:
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب تزویراتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب کو ایم 6 موٹروے، ایم ایل ون، سکل ڈویلپمنٹ اور آئی ٹی انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں شریک ہونا چاہیے۔

یہ بات انہوں نے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان عبدالرحمٰن المِرشَد سے ملاقات میں کہی۔ وزیر خزانہ نے تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان سعودی عرب تزویراتی شراکت داری کے دائرے کو مزید بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔

علاوہ ازیں، وزیر خزانہ نے امریکی اور عالمی مالیاتی عہدیداران سے بھی ملاقاتیں کیں جن میں تجارت، توانائی، زراعت اور ڈیجیٹل اثاثوں کے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بات ہوئی۔ انہوں نے پاکستان میں جاری معاشی اصلاحات اور استحکام کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔

گروپ 24 کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے ٹیکس، توانائی اور پبلک سیکٹر میں اصلاحات کے ذریعے میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی تجارت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون ناگزیر ہے۔

وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے نائب صدر عثمان دیون سے ملاقات میں نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر بات کی اور موسمیاتی لچک کے لیے امداد کی درخواست کی۔

خاص رپورٹ

پاکستان آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ — 1.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری

Published

on

By

آئی ایم ایف

اسلام آباد:
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پاکستان آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت حکومتِ پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے سے 1.2 ارب ڈالرز بطور قرض فراہم کیے جائیں گے۔
یہ رقم ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلیٹی (EFF) کے تحت ایک ارب ڈالر اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلیٹی (RSF) کے تحت 20 کروڑ ڈالر پر مشتمل ہوگی۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے سماجی و معاشی اصلاحات میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فنڈز میں اضافہ کیا، جس سے غربت میں کمی لانے میں مدد ملی۔
پاکستان کا مالیاتی خسارہ گزشتہ 14 سال کی بہترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جبکہ تعلیم، صحت اور مالیاتی نظم و ضبط میں وفاق اور صوبوں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان نے ٹیکس اصلاحات کے نفاذ اور ریونیو میں اضافے کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون بڑھانے، ٹیکس نیٹ پھیلانے اور محصولات کے نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی گئی۔

مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں افراطِ زر کو 5 سے 7 فیصد کے دائرے میں رکھنے اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم بنانے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان مالیاتی پالیسی میں سختی برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

آئی ایم ایف نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو سرکلر ڈیٹ میں کمی، بجلی کے نقصانات کم کرنے اور تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔
ادارے نے زرعی پیداوار میں اضافے، نئی ٹیرف پالیسی اپنانے، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور توانائی اصلاحات کے تسلسل پر بھی زور دیا۔

جاری رکھیں

خاص رپورٹ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات پر زور

Published

on

By

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد ازعور سے ملاقات کرکے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عزم کا اعادہ کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے امریکا کے سرکاری دورے کے پہلے دن واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کی، جہاں متعدد اہم ملاقاتیں ہوئیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ اور ان کے وفد نے آئی ایم ایف کے مشرقِ وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد ازعور سے تفصیلی ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے پاکستان کے معاشی استحکام اور اصلاحاتی اقدامات پر بات چیت کی اور اس عمل کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ملاقات میں ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) کے دوسرے جائزے پر پیش رفت پر غور کیا گیا جبکہ میکرو اکنامک استحکام کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کامن ویلتھ اجلاس میں شرکت کے دوران پائیدار ترقی، مضبوط شراکت داری اور ٹیکنیکل اسسٹنس فنڈ کے قیام کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی استعداد کار بڑھانے کے لیے مشترکہ مالیاتی ڈھانچے ناگزیر ہیں۔

وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے سینیئر منیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وین ٹروٹسین برگ سے ملاقات میں پاکستان کے ترقیاتی پروگرام کے لیے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے وجودی خطرہ بن چکی ہے، حالیہ سیلاب اس کی واضح مثال ہیں۔

بعدازاں، وزیر خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے اراکین سے بھی ملاقات کی، جس میں پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری، نجی شعبے کے فروغ اور امریکی سرمایہ کاری کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مائننگ، زراعت، آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل جیسے شعبے دوطرفہ تعاون کے وسیع مواقع فراہم کرتے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~