Connect with us

خاص رپورٹ

علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ گورنر ہاؤس کو موصول، تصدیق کر دی گئی

Published

on

علی امین گنڈاپور

گورنر ہاؤس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ باقاعدہ طور پر موصول ہو گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق استعفیٰ آج دوپہر 2 بجکر 30 منٹ پر وصول کیا گیا، جس کی جانچ پڑتال اور قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد آئینی طریقہ کار کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

ترجمان نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا ہاتھ سے لکھا استعفیٰ ان کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی کے ذریعے گورنر ہاؤس پہنچایا گیا، جہاں کیئرٹیکر نے وصولی کی رسید بھی فراہم کی۔ مزید بتایا گیا کہ گورنر ہاؤس آئینی و قانونی اصولوں کے مطابق معاملے کو شفاف انداز میں آگے بڑھائے گا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

خاص رپورٹ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات پر زور

Published

on

By

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد ازعور سے ملاقات کرکے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عزم کا اعادہ کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے امریکا کے سرکاری دورے کے پہلے دن واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کی، جہاں متعدد اہم ملاقاتیں ہوئیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ اور ان کے وفد نے آئی ایم ایف کے مشرقِ وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد ازعور سے تفصیلی ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے پاکستان کے معاشی استحکام اور اصلاحاتی اقدامات پر بات چیت کی اور اس عمل کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ملاقات میں ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) کے دوسرے جائزے پر پیش رفت پر غور کیا گیا جبکہ میکرو اکنامک استحکام کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کامن ویلتھ اجلاس میں شرکت کے دوران پائیدار ترقی، مضبوط شراکت داری اور ٹیکنیکل اسسٹنس فنڈ کے قیام کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی استعداد کار بڑھانے کے لیے مشترکہ مالیاتی ڈھانچے ناگزیر ہیں۔

وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے سینیئر منیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وین ٹروٹسین برگ سے ملاقات میں پاکستان کے ترقیاتی پروگرام کے لیے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے وجودی خطرہ بن چکی ہے، حالیہ سیلاب اس کی واضح مثال ہیں۔

بعدازاں، وزیر خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے اراکین سے بھی ملاقات کی، جس میں پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری، نجی شعبے کے فروغ اور امریکی سرمایہ کاری کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مائننگ، زراعت، آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل جیسے شعبے دوطرفہ تعاون کے وسیع مواقع فراہم کرتے ہیں۔

جاری رکھیں

head lines

سپریم کورٹ میں چھبیسویں آئینی ترمیم کی سماعت

Published

on

By

سپریم کورٹ

اسلام آباد: چھبیسویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، جس کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ “مجھے جھوٹا کیا جا رہا ہے، 24 ججز کی میٹنگ ہوئی تھی اور کچھ ججز نے اپنی رائے دی تھی جبکہ کچھ نے نہیں دی تھی۔”

یہ سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 8 رکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے آغاز میں جسٹس امین الدین نے کہا کہ آج کی کارروائی انٹرنیٹ مسائل کے باعث لائیو نشر نہیں کی جائے گی۔


🧑‍⚖️ وکیل عابد زبیری کے دلائل اور ججز کے مکالمے

وکیل عابد زبیری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کسی جج پر اعتراض نہیں کر سکتی، فیصلہ کرنا جج کا اختیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس مقدمے کے لیے فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔

جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ آپ فل کورٹ کی بات نہ کریں بلکہ وہ ججز بتائیں جو 26ویں آئینی ترمیم سے قبل سپریم کورٹ میں موجود تھے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ “اگر یہ ترمیم نہ ہوتی تو جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس نہ بنتے۔”


🏛️ سپریم کورٹ رولز 2025 پر بحث

وکیل عابد زبیری نے کہا کہ نئے سپریم کورٹ رولز 2025 کے مطابق بینچز کمیٹی بنائے گی۔
جسٹس مندوخیل نے جواب دیا کہ رولز میں کہیں نہیں لکھا کہ بینچ چیف جسٹس بنائے گا۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ رولز بناتے وقت تمام ججز کی مشاورت نہیں ہوئی تھی، میرا نوٹ بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔
جس پر جسٹس مندوخیل نے کہا کہ 24 ججز نے میٹنگ میں شرکت کی تھی، سب کو اپنی رائے دینے کا کہا گیا تھا، “جب تک یہ معاملہ واضح نہیں ہوتا، کیس آگے نہیں چلے گا۔”


🧩 عدلیہ کی آزادی اور اپیل کے حق پر گفتگو

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ یہ عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن چاہے تو اپیل کے حق کے لیے اضافی ججز نامزد کر سکتا ہے، ورنہ یہ حق ختم بھی ہو سکتا ہے۔

جسٹس مندوخیل نے کہا کہ “اگر 16 رکنی بینچ بھی بنا تو اپیل کا حق نہیں ہو گا۔”
وکیل زبیری نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں قرار دیا ہے کہ اجتماعی دانش پر مبنی فیصلے پر اپیل ضروری نہیں۔


🧾 فل کورٹ تشکیل دینے کا اختیار کس کے پاس؟

جسٹس امین الدین نے سوال کیا کہ کیا چیف جسٹس فل کورٹ بنا سکتے ہیں؟
وکیل عابد زبیری نے کہا کہ چیف جسٹس کے پاس اب بھی فل کورٹ بنانے کا اختیار ہے اور اس کے لیے ماضی کی مثالیں موجود ہیں۔

سماعت کے اختتام پر 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کل دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~