Connect with us

news

وزیراعظم کا معیشت مستحکم کرنے کا عزم

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کو مستحکم اور مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کہی جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ معاشی بہتری غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے، حکومت نجی شعبے کے اشتراک سے عوامی فلاح اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے سرمایہ کاری کے تمام ممکنہ مواقع استعمال کرے گی۔

تاہم، دوسری جانب ملک میں کاروباری ماحول کی مشکلات کے باعث بین الاقوامی اور مقامی کمپنیوں نے کاروبار سمیٹنے کے فیصلے کر لیے ہیں۔ معروف ملٹی نیشنل کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل (P&G) نے پاکستان میں اپنی مینوفیکچرنگ اور کمرشل سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق، اب وہ پاکستانی صارفین کی خدمت تھرڈ پارٹی ڈسٹری بیوشن ماڈل کے ذریعے جاری رکھے گی۔ یہ منتقلی کئی ماہ پر محیط ہو سکتی ہے، اور اس دوران کمپنی ملازمین کی رہنمائی اور معاونت کو ترجیح دے گی۔

اسی طرح، پاکستان کی بڑی ٹیکسٹائل کمپنی گل احمد (GATM) نے اپنے برآمدی ملبوسات (ایکسپورٹر اپیرل) کے شعبے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کردہ نوٹس میں کمپنی نے واضح کیا کہ بڑھتی ہوئی لاگت، پالیسی میں تبدیلی، اور عالمی و مقامی چیلنجز نے کاروبار کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ شعبے کی بندش کا فیصلہ 29 ستمبر 2025ء کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں کیا گیا، جس کے مطابق مسلسل نقصان، خطے میں شدید مسابقت، مہنگی توانائی، بلند کپڑے کی قیمتیں اور ایڈوانس ٹرن اوور ٹیکس جیسے عوامل اس فیصلے کی بنیاد بنے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~