news
گل احمد ٹیکسٹائل نے برآمدی ملبوسات کا شعبہ بند کر دیا
پاکستان کی معروف ٹیکسٹائل کمپنی گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (GATM) نے اپنے برآمدی ملبوسات (ایکسپورٹر اپیرل) کے شعبے کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ 29 ستمبر 2025 کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں کیا گیا۔ فیصلے کی بنیادی وجہ اس شعبے کو مسلسل آپریشنل نقصانات کا سامنا تھا، جو کہ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت اور حکومتی پالیسیوں میں تبدیلیوں کی وجہ سے ہوا۔
گل احمد ٹیکسٹائل کا کہنا ہے کہ برآمدی ملبوسات کا شعبہ چونکہ زیادہ محنت طلب ہے، اس لیے یہ اندرونی اور بیرونی دباؤ کے تحت مستقل منافع کے دباؤ کا شکار رہا۔ اہم عوامل میں علاقائی مسابقت، زر مبادلہ کی مضبوط شرح، ایڈوانس ٹرن اوور ٹیکس میں اضافہ، کپڑے کی قیمتوں میں اضافہ اور توانائی کے بڑھتے ہوئے نرخ شامل ہیں۔ ان تمام وجوہات نے شعبے کی لاگت اور منافع پر منفی اثر ڈالا، جس کی وجہ سے اب اسے بند کیا جا رہا ہے۔
گل احمد کا ماننا ہے کہ اس فیصلے سے کمپنی کی مالی حالت بہتر ہوگی، کیونکہ یہ اقدام جاری نقصانات کو کم کرے گا، قرضوں کی سطح گھٹے گی اور کیش فلو میں بہتری آئے گی۔ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ یہ بندش صرف برآمدی ملبوسات کے شعبے تک محدود ہے، جبکہ ہوم ٹیکسٹائل، اسپننگ، اور ویونگ سمیت دیگر شعبوں میں کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔
یاد رہے کہ گل احمد گروپ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ایک پرانا اور معتبر نام ہے، جس کی بنیاد 1900ء کی دہائی میں رکھی گئی، جبکہ 1953 میں مینوفیکچرنگ کا آغاز ہوا اور 1955 میں اسے پبلک لمیٹڈ کمپنی کا درجہ دیا گیا۔ آج گل احمد نہ صرف ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری میں سرگرم ہے بلکہ ملک بھر میں 40 سے زائد اسٹورز کے ساتھ ایک کامیاب ریٹیل نیٹ ورک بھی چلا رہا ہے
news
کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ
کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔
پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔
شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔
news
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔
عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا