Connect with us

news

زلفی بخاری کی 800 کنال زرعی زمین نیلام کرنے کا فیصلہ، نیب

Published

on

زلفی بخاری

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کی 800 کنال زرعی اراضی نیلام کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر تحصیل جنڈ، ضلع اٹک کی جانب سے باضابطہ نیلامی کا اشتہار جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق یہ نیلامی یکم اکتوبر کو دن 11 بجے میونسپل کمیٹی جنڈ کے دفتر میں منعقد ہوگی۔ مذکورہ اراضی میں ایک ٹکڑا 771 کنال 9 مرلے جبکہ دوسرا 25 کنال 7 مرلے پر مشتمل ہے، اور نیلامی کا عمل ڈپٹی ڈائریکٹر کوارڈ انویسٹی گیشن ونگ کے احکامات پر کیا جا رہا ہے۔

یہ کارروائی القادر ٹرسٹ کیس کے تناظر میں کی جا رہی ہے، جس کے اشتہاری ملزمان میں فرحت شہزاد عرف فرح گوگی، زلفی بخاری اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔ جنوری 2024 میں عدالت نے ان سمیت چھ افراد کو باضابطہ اشتہاری قرار دیا تھا۔ اس سے قبل اسلام آباد کے موضع موہڑہ نور بنی گالہ میں 405 کنال زرعی اراضی فی کنال 34 لاکھ 20 ہزار روپے میں نیلام کی جا چکی ہے۔ تاہم، سولہ کنال کے موٹل پلاٹ اور 248 کنال زرعی زمین کی نیلامی میں کوئی خریدار سامنے نہیں آیا تھا۔

نیب کی طرف سے جاری کردہ اشتہار میں واضح کیا گیا ہے کہ نیلامی میں شرکت کرنے والے افراد کے لیے 50 لاکھ روپے کا پے آرڈر چیئرمین نیب کے نام پر جمع کرانا لازمی ہوگا۔ نیلامی میں دلچسپی رکھنے والے افراد جائیداد کا معائنہ بھی کر سکتے ہیں، جس کے لیے متعلقہ پٹواری مکمل رہنمائی فراہم کرے گا۔ نیلامی کی نگرانی اسسٹنٹ کمشنر سیکریٹریٹ عزیر علی خان اور دیگر کمیٹی ممبران کریں گے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~