news
پاکستان کو رواں مالی سال میں عالمی بینک سے 2 ارب ڈالر سے زائد قرض ملے گا
اسلام آباد: عالمی بینک رواں مالی سال 2025-26 میں پاکستان کو مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا قرض فراہم کرے گا۔ اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق یہ رقم انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (IDA) اور انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ (IBRD) کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں عالمی بینک کی مالی معاونت سے 16.6 ارب ڈالر مالیت کے 57 منصوبے جاری ہیں جن کا تعلق زراعت، پانی، توانائی، مالیات، محصولات، مواصلات، دیہی و شہری ترقی، انسانی وسائل، سماجی خدمات اور گورننس جیسے شعبوں سے ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق، گزشتہ سات سالوں کے دوران عالمی بینک نے پاکستان کو مجموعی طور پر 11 ارب 84 کروڑ ڈالر قرض دیا، جس میں سب سے زیادہ رقم، یعنی 1.96 ارب ڈالر، توانائی کے شعبے کے لیے فراہم کی گئی۔ مالی سال 2024-25 میں پاکستان کو 1.80 ارب ڈالر، 2023-24 میں 2.24 ارب ڈالر، 2022-23 میں 2.12 ارب ڈالر، 2021-22 میں 1.59 ارب ڈالر، جبکہ 2020-21 میں 2 ارب ڈالر دیے گئے تھے۔ اس سے پہلے مالی سال 2019-20 میں پاکستان کو 1.37 ارب ڈالر کا قرض ملا تھا۔
حکام کے مطابق، آئندہ برسوں میں بھی عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید 8.6 ارب ڈالر تک قرضہ فراہم کیے جانے کا امکان ہے، جس سے ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معیشت کی بہتری اور سماجی بہبود کے پروگراموں کو مزید تقویت ملے گی۔
news
اسپیس ایکس کا نیا اسٹار لنک مشن: 27 سیٹلائٹس خلا میں روانہ
اسپیس ایکس نے بہتر انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے سیٹلائٹس کی ایک نئی کھیپ خلا میں بھیج دی ہے۔
یہ مشہور کمپنی فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے پیر کی صبح 27 اسٹار لنک سیٹلائٹس کے ساتھ بھرے فالکن 9 راکٹ کو لانچ کرنے میں کامیاب رہی۔
راکٹ نے دوپہر 12 بجے ای ڈی ٹی پر خلائی لانچ کمپلیکس 40 سے اڑان بھری۔
اس مشن کا مقصد یہ ہے کہ 27 اسٹار لنک سیٹلائٹس کو کم زمین کے مدار میں رکھا جائے تاکہ وہ دنیا بھر میں تیز رفتار اور کم تاخیر والا انٹرنیٹ فراہم کر سکیں۔
پہلے مرحلے کا بوسٹر اپنی 27 ویں پرواز کے بعد زمین پر واپس آیا، جہاں یہ جسٹ ریڈ دی انسٹرکشنز نامی ڈرون شپ پر اترا، جو بحر اوقیانوس میں واقع ہے۔
news
بچپن کے صدمات کا دیرپا اثر: ذہنی صحت، رشتے اور رویے متاثر ہو سکتے ہیں
جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچپن میں پیش آنے والے شدید صدمات یا منفی تجربات انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر گہرے اور دیرپا اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ ایسے افراد جنہوں نے بچپن میں کسی قسم کا صدمہ جھیلا ہو، ان میں جوانی یا بڑھاپے کے دوران ڈپریشن، بےچینی، اور خوف جیسے ذہنی مسائل عام دیکھے گئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بچپن کے صدمے ذہنی فلیش بیک، ڈراؤنے خوابوں اور غیر معمولی خوف جیسے نفسیاتی مسائل کو جنم دے سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اعتماد کی کمی، رشتوں میں الجھن، اور حد سے زیادہ دفاعی رویہ جیسے سماجی و رویہ جاتی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ بعض افراد میں نشہ آور اشیاء کی طرف رغبت بھی ان صدمات کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
تحقیقی شواہد کے مطابق بچپن کا صدمہ اور بعض شدید ذہنی عوارض جیسے کہ پی ٹی ایس ڈی (Post-Traumatic Stress Disorder) یا دیگر نفسیاتی بیماریاں آپس میں مربوط ہو سکتی ہیں۔
تاہم، ماہرین یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ ہر بچہ جو صدمے کا شکار ہو، لازمی نہیں کہ وہ بڑے ہو کر ذہنی مسائل میں مبتلا ہو۔ اگر ایسے بچوں کو بروقت سماجی سپورٹ میسر آ جائے—جیسے کہ والدین، اساتذہ، یا قریبی دوستوں کی مدد—اور انہیں مناسب تھراپی یا کونسلنگ فراہم کی جائے، تو ان کے منفی تجربات کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینا اور تعلیم کے عمل سے جڑے رہنا بھی بچوں کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
- news1 day ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل4 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news5 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے