Connect with us

news

برطانیہ کے ماہر معاشیات سٹیفن ڈیرکون کے کام سے متاثر نہیں، وزیراعظم شہباز شریف

Published

on

برطانیہ کے ماہر معاشیات سٹیفن ڈیرکون کے کام سے متاثر نہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو ذمہ داری سونپ دی ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد بھی نئی تشکیل شدہ کمیٹی کے رکن کے طور پر کام کریں گے۔

کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک شامل ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ایک غیر ملکی ماہر معاشیات کی خدمات حاصل کرنے کے فیصلے پر آزاد معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں کی طرف سے سخت تنقید کی گئی ہے۔ کچھ کا خیال ہے کہ پاکستان کو ڈیرکونا برطانیہ کے ماہر معاشیات کو وزیر اعظم اور کابینہ کے وزراء تک براہ راست رسائی فراہم کرکے اتنی اہمیت نہیں دینی چاہیے تھی۔

اسٹیفن ڈیرکون نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی نگرانی میں پاکستان کے “گھریلو ترقی” کے ایجنڈے کا مسودہ تیار کیا تھا، جنہوں نے اقتصادی منصوبے پر ابتدائی کمیٹی کی سربراہی کی۔

وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، Dercon برطانیہ کے فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کے پالیسی مشیر ہیں۔ تاہم اسلام آباد میں یو کے ہائی کمیشن نے واضح کیا ہے کہ وہ ایف سی ڈی او کے سابق مشیر ہیں۔

“اسٹیفن ڈیرکون کے منصوبے میں کوئی نئی یا غیر معمولی بات نہیں ہے،” کابینہ کے ایک سینئر رکن نے مسودے کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک اجلاس کے دوران تبصرہ کیا۔

اس کی وجہ سے حکومت نے ڈار کی زیرقیادت کمیٹی قائم کی جس کے پاس اس منصوبے کا تنقیدی جائزہ لینے کا مینڈیٹ تھا۔ اسحاق ڈار اس وقت تقریباً دو درجن کمیٹیوں کی سربراہی کر رہے ہیں، جن میں زیادہ تر اقتصادی معاملات اور سیاسی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنا ہے۔

ڈار نے جمعہ کو کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کی، جس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ڈیرکون پلان کا مسلم لیگ (ن) کے انتخابی منشور اور پلاننگ کمیشن کے 5Es فریم ورک کی روشنی میں جائزہ لیا جائے گا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ Dercon کو شامل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ ملک پہلے ہی تین سالہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) پروگرام میں داخل ہو چکا ہے۔

news

گہرے سمندر کی براہِ راست مہم: زیرِ سمندر دنیا کی نایاب جھلک

Published

on

سمندری مخلوق

سمندر کی گہرائیوں کے راز جاننے کے شوقین افراد کے لیے یہ ہفتہ خاص ہے، کیونکہ انہیں براہ راست ایک دلچسپ مہم دیکھنے کا موقع ملے گا، جس میں پانی کے اندر کی تحقیقات کی جائیں گی۔

رپورٹس کے مطابق، یہ مہم ریموٹ کنٹرولڈ گاڑیوں کے ذریعے ہوگی، جو سمندر کی سطح کے نیچے کیمروں کے ساتھ امریکی ریاست ہوائی کے قریب نامعلوم پانیوں کی کھوج کریں گی۔

اس مہم کے دوران جن پانیوں کی تلاش کی جائے گی، ان میں سے زیادہ تر کا پہلے کبھی بصری طور پر جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔

غوطہ خور حیرت انگیز دریافتیں کر سکتے ہیں، جیسے کہ سائنس کے لیے نامعلوم سمندری مخلوق، غیر دریافت شدہ سمندری پہاڑ، جہاز کے ملبے، اور بہت کچھ۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ جو معلومات اکٹھی کریں گے، اس سے عوام کو ان مسائل کے بارے میں آگاہ کرنے میں مدد ملے گی جو سمندری زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور یہ بھی کہ سائنسدانوں کو پانی کے اندر کے بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ ماحول کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~