news
مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کو یقین دہانی کرادی

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی جماعت خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف کسی تحریک عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے مولانا فضل الرحمان سے خصوصی ملاقات کی تھی جس میں صوبے میں سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ ان کی جماعت کو نہ صوبائی حکومت گرانے میں دلچسپی ہے اور نہ ہی اسے بچانے میں، بلکہ وفاق یا صوبے میں اقتدار حاصل کرنا ان کی ترجیح نہیں ہے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت پر ناکامی، بد انتظامی، کرپشن اور امن و امان کی خراب صورتحال کے الزامات عائد کیے اور کہا کہ ان حالات میں خود تحریک انصاف کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ حکومت کو جاری رکھنا مناسب ہے یا نہیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا کی طرف سے یہ موقف اختیار کیا گیا کہ جے یو آئی (ف) کسی بھی اپوزیشن کی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت گرانے کے لیے ہو۔ واضح رہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلوں اور سیاسی کشیدگی کے بعد ایسی اطلاعات سامنے آ رہی تھیں کہ صوبائی حکومت کو گرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے پیش نظر پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ ایسے کسی عمل کا حصہ نہ بنیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی اس حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ حکومت گرانے کی ایک منظم سازش جاری تھی، لیکن ان کے پاس اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اختیار موجود ہے اور وہ کسی بھی وقت یہ قدم اٹھا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا میں مالی ایمرجنسی نافذ کرنے کی کوشش کی گئی اور یہ سب عمران خان کو جیل میں رکھنے اور پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے اپنے مینڈیٹ کی حفاظت کی ہے اور وہ تمام اداروں کو واضح پیغام دے رہے ہیں کہ حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ختم کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
news
محسن نقوی : ایران-اسرائیل سیزفائر میں وزیراعظم اور وردی کا اہم کردار

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والا سیزفائر اور اس میں نظر آنے والی کامیابی میں وزیراعظم پاکستان کا اہم کردار ہے، لیکن اس کے پیچھے وردی کا بھی کردار ہے جس پر سب کو فخر کرنا چاہیے۔ وہ محرم الحرام کے حوالے سے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ محسن نقوی نے کہا کہ محرم الحرام میں قیام امن حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے علمائے کرام ہمیشہ حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہمیشہ ہم آہنگی اور اتحاد کا پیغام دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ حضرت امام حسینؓ صرف کسی ایک مسلک کے نہیں بلکہ پوری امت کے امام ہیں، اور محرم میں اتحاد و یگانگت کا پیغام عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے حملے کی صورت میں پاکستان کے آرمی چیف مضبوطی سے ڈٹے رہے، انہیں کسی قسم کا خوف یا تذبذب نہ تھا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو اسے اس کا چار گنا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے جوابی کارروائی میں بھارتی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا، لیکن ایک میزائل کے نمبر میں غلطی ہوئی جس پر سب کو خدشہ تھا کہ کہیں وہ شہری آبادی پر نہ گرے، تاہم خوش قسمتی سے وہ میزائل بھارتی آئل ڈپو پر جا لگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے تمام میزائل اپنے ہدف کو نہ لگا سکے اور اللہ تعالیٰ کی مدد سے پاکستان کو فتح حاصل ہوئی۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام نے دہشت گردی کے خاتمے میں مثالی کردار ادا کیا ہے اور وہ پورے پاکستان میں یکجہتی اور ہم آہنگی کے فروغ میں پیش پیش رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی بھی قسم کی نفرت، فرقہ واریت یا دشمن کے ایجنڈے کا شکار نہیں ہونا چاہیے بلکہ سب کو متحد ہو کر امن و استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا۔
news
رانا ثناء اللہ کا مؤقف: خیبرپختونخوا حکومت گرانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں ہے اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان سے اس حوالے سے کوئی بات چیت کی گئی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان کی سیاسی امانت کو علی امین گنڈاپور مؤثر انداز میں چلا رہے ہیں، اور حکومت کو صوبائی انتظامیہ گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی معاملات کو مکالمے کے بجائے ڈیڈلاک کے ذریعے چلانا چاہتی ہے اور ان کی سیاست ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے سہارے سے وابستہ رہی ہے، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون ہاتھ میں نہ لے تو یہ ان کا جمہوری حق ہے، تاہم بدقسمتی سے انہوں نے ہمیشہ بات چیت کے دروازے بند رکھے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی آمادگی ظاہر کی تھی کہ اگر عمران خان ان سے بات نہیں کرنا چاہتے تو وہ اسپیکر چیمبر میں ملاقات کے لیے تیار ہیں، مگر پی ٹی آئی نے ضد کی سیاست کو ترجیح دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو اگر دو سے تین سال مل جائیں تو معاشی بحران سے نکلنے کے امکانات موجود ہیں، اور چیف جسٹس کے تقرر سے متعلق ججز کی سنیارٹی کا فیصلہ پہلے ہی جوڈیشل کمیشن میں ہو چکا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے زور دیا کہ عدالتی خودمختاری کے احترام کے ساتھ جمہوری رویے ہی ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ