Connect with us

news

تحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کے فیصلے پر شدید ردعمل

Published

on

تحریک انصاف کا 5 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلان: نئے انتخابات ہی مسائل کا حل

تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پریس کانفرنس کے دوران شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کا پہلا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور دوسرا مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے کے ذریعے ہتھیا لیا گیا، جس نے یہ ثابت کر دیا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ڈی ایم کی ملی بھگت سے عمران خان کی حکومت گرائی گئی، سندھ ہاؤس میں ضمیروں کی منڈی سجی اور جب عمران خان نے دو صوبائی حکومتیں قربان کیں تو 90 روز میں الیکشن بھی نہیں کروائے گئے۔

شیخ وقاص نے الزام لگایا کہ انتخابات کے دوران تحریک انصاف کے امیدواروں کو نامزدگی کے مرحلے میں ہی رکاوٹوں کا سامنا رہا، کاغذات نامزدگی چھینے گئے، اس کے باوجود پی ٹی آئی نے 180 نشستیں جیتیں، مگر صرف 17 سیٹیں حاصل کرنے والی جماعت کو 110 نشستیں دے کر اقتدار سونپ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام مفلوج ہو چکا ہے، اور مخصوص نشستوں کے فیصلے نے صرف پی ٹی آئی کو نہیں بلکہ پوری قوم کی امنگوں کو کچل کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی غیر جانبداری پہلے ہی ختم ہو چکی تھی، اور وہ عدلیہ کی تاریخ کے پہلے جج ہیں جنہوں نے عدلیہ کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران خان جیسے عظیم لیڈر کو کال کوٹھری میں بند کر دیا گیا ہے، سینکڑوں مقدمات اور وکلاء کے باوجود ان کی بیوی تک سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، ملاقات کے لیے آنے والے عوامی نمائندوں کو بھی روک دیا جاتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست خوفزدہ ہو چکی ہے اور عمران خان کے کسی ممکنہ پیغام سے خائف ہے جو عوام کو ایک بار پھر سڑکوں پر لا سکتا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~