news
تحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کے فیصلے پر شدید ردعمل
تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پریس کانفرنس کے دوران شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کا پہلا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور دوسرا مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے کے ذریعے ہتھیا لیا گیا، جس نے یہ ثابت کر دیا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ڈی ایم کی ملی بھگت سے عمران خان کی حکومت گرائی گئی، سندھ ہاؤس میں ضمیروں کی منڈی سجی اور جب عمران خان نے دو صوبائی حکومتیں قربان کیں تو 90 روز میں الیکشن بھی نہیں کروائے گئے۔
شیخ وقاص نے الزام لگایا کہ انتخابات کے دوران تحریک انصاف کے امیدواروں کو نامزدگی کے مرحلے میں ہی رکاوٹوں کا سامنا رہا، کاغذات نامزدگی چھینے گئے، اس کے باوجود پی ٹی آئی نے 180 نشستیں جیتیں، مگر صرف 17 سیٹیں حاصل کرنے والی جماعت کو 110 نشستیں دے کر اقتدار سونپ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام مفلوج ہو چکا ہے، اور مخصوص نشستوں کے فیصلے نے صرف پی ٹی آئی کو نہیں بلکہ پوری قوم کی امنگوں کو کچل کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی غیر جانبداری پہلے ہی ختم ہو چکی تھی، اور وہ عدلیہ کی تاریخ کے پہلے جج ہیں جنہوں نے عدلیہ کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران خان جیسے عظیم لیڈر کو کال کوٹھری میں بند کر دیا گیا ہے، سینکڑوں مقدمات اور وکلاء کے باوجود ان کی بیوی تک سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، ملاقات کے لیے آنے والے عوامی نمائندوں کو بھی روک دیا جاتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست خوفزدہ ہو چکی ہے اور عمران خان کے کسی ممکنہ پیغام سے خائف ہے جو عوام کو ایک بار پھر سڑکوں پر لا سکتا ہے۔