Connect with us

news

وفاقی کابینہ نے پانچ سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی

Published

on

وفاقی کابینہ نے پانچ سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی۔ 2029-2024 پروگرام کے تحت 24 اداروں کی نجکاری کی جائے گی اور جائزہ لینے کے بعد مزید اداروں کو نجکاری پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت ہر مالیاتی ادارے کی تین مراحل میں نجکاری کی جائے گی اور پی آئی اے ہاؤسنگ اینڈ بلڈنگ فنانس کمپنی کی نجکاری کا عمل جلد مکمل ہونے کی امید ہے۔
اس مرحلے میں سرکاری بجلی کی تقسیم اور پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، پہلے مرحلے میں فیصل آباد، اسلام آباد اور گوجرانوالہ پاور کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو، پیسکو، حیسکو، سیپکو، حیسکو کی نجکاری کی جائے گی۔ .

اس کے بعد یوٹیلٹی اسٹور اور نیشنل لائف انشورنس کارپوریشن کی نجکاری کی جائے گی اور ری انشورنس کارپوریشن آف پاکستان بھی اسٹاک ایکسچینج میں درج ہو جائے گی۔ تاہم نجکاری کے لیے منظور شدہ اداروں کی نجکاری کا ماسٹر پلان کابینہ کو پیش کیا جائے گا۔

news

غیر ملکی کمپنیوں سے معاہدے:اب بم پروف گاڑیاں برآمد ہوں گی، دفاعی نمائش آئیڈیاز

Published

on

دفاعی نمائش آئیڈیاز

کراچی میں ہونے والی “دفاعی نمائش آئیڈیاز” میں غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اہم معاہدے طے پائے ہیں، جن کے نتیجے میں پاکستان میں تیار کردہ بم پروف گاڑیاں اب برآمد کی جائیں گی۔

یہ گاڑیاں نجی شعبے کے تحت مسلح افواج کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی جا رہی ہیں، اور ان کا معیار عالمی سطح کے مطابق ہے۔ گاڑیوں کی تیاری کے دوران فائرنگ کے ذریعے ان کی ٹیسٹنگ بھی کی جاتی ہے، اور ان میں پسنجر کمپارٹمنٹ، انجن روم، بیٹری، اور فیول ٹینک کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، گاڑیوں کے ٹائروں میں رن فلیٹ ٹائروں کا استعمال کیا جاتا ہے، جو ٹائر برسٹ ہونے کے بعد بھی 50 کلومیٹر تک چل سکتے ہیں۔

یہ گاڑیوں کی ایکسپورٹ نہ صرف پاکستان کی تکنیکی ساکھ کو بہتر بنائے گی بلکہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر ملکی دفاع میں مسلح افواج کے شانہ بشانہ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

جاری رکھیں

news

انکشاف: بلوچستان میں 34 سو سےزائد گھوسٹ ملازمین

Published

on

بلوچستان

کوئٹہ، بلوچستان میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق صوبے کے 2 لاکھ 47 ہزار سرکاری ملازمین میں سے 3400 سے زائد ملازمین “گھوسٹ” قرار پائے ہیں، یعنی ان کی موجودگی کی تصدیق محکمہ خزانہ کے حکام سے نہیں ہو سکی۔ محکمہ خزانہ کے حکام نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر ملازمین کی چھان بین کا عمل مکمل کیا گیا، اور 31 اکتوبر تک تمام سرکاری محکموں سے ملازمین کی تصدیق شدہ فہرستیں طلب کی گئیں۔ ان فہرستوں میں سے 3416 ملازمین کی تصدیق نہیں ہو سکی، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان ملازمین کو گھوسٹ تصور کیا گیا۔

اس کے بعد، محکمہ خزانہ نے اکتوبر کی ماہانہ تنخواہیں صرف تصدیق شدہ ملازمین کو جاری کیں، اور غیر تصدیق شدہ ملازمین کو تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں۔ ان غیر تصدیق شدہ ملازمین نے اپنی تنخواہیں حاصل کرنے کے لئے اپنے متعلقہ افسران سے رابطہ کیا۔

یہ اقدام بلوچستان میں سرکاری ملازمین کے معاملات کی شفافیت اور ایمانداری کو بڑھانے کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے، اور اس سے گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی اور ان کی اجرتوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~